نئی دہلی، 15 اکتوبر (انڈیا نیرٹیو)
وزیر اعظم نریندر مودی نے جمعہ کو کہا کہ خود انحصار ہندوستان کا ہدف ملک کو دنیا کی سب سے بڑی فوجی طاقت بنانا ہے۔ اس کے لیے نجی اور سرکاری شعبے قومی دفاعی مشن پر آگے بڑھ رہے ہیں۔
وزیر اعظم نریندر مودی نے وزارت دفاع کے زیر اہتمام سات نئی دفاعی کمپنیاں قوم کو آج وجے دشمی اور سابق صدر ڈاکٹر اے پی جے عبدالکلام کی سالگرہ کے موقع پر قوم کے لیے وقف کرنے کے پروگرام سے خطاب کیا۔ اس موقع پر وزیر دفاع، قومی سلامتی کے مشیر، وزیر مملکت برائے دفاع اور دفاعی صنعت ایسوسی ایشن کے نمائندے موجود تھے۔
وزیر اعظم مودی نے کہا کہ پچھلے سات سالوں میں ہندوستان نے 'میک ان انڈیا' کے منتر کے ساتھ دفاعی شعبے میں خود انحصار بننے کی سمت میں بڑی پیش رفت کی ہے۔ ملک کی دفاعی برآمدات میں گزشتہ پانچ سالوں میں 350 گنا اضافہ ہوا ہے۔ 100 سے زیادہ اسٹریٹجک لحاظ سے اہم آلات کی ایک فہرست تیار کی گئی ہے، جو اب درآمد نہیں کی جائے گی۔ ملک نے نو تشکیل شدہ دفاعی کمپنیوں کو پہلے ہی 65,000 کروڑ روپے کے آرڈر دئے ہیں، یہ ملک کی دفاعی صنعت پر ہندوستان کے اعتماد کو ظاہر کرتا ہے۔
انہوں نے کہا کہ عالمی جنگ کے دوران دنیا ہندوستان کی آرڈیننس فیکٹریوں کی طاقت کو تسلیم کرتی تھی۔ ہمارے پاس اس وقت بہتر وسائل اور عالمی معیار کی مہارت تھی۔ آزادی کے بعد ان فیکٹریوں کو اپ گریڈ کرنے اور نئی ٹیکنالوجی لانے پر خصوصی توجہ نہیں دی گئی اور بیرون ملک سے دفاعی ضروریات پوری ہونے لگیں۔ موجودہ حکومت اس شعبے پر خصوصی توجہ دے رہی ہے۔ انہوں نے کہا کہ آج دفاعی شعبے میں پہلے سے کہیں زیادہ شفافیت، اعتماد اور ٹیکنالوجی پر مبنی سوچ ہے۔ آزادی کے بعد پہلی بار دفاعی شعبے میں اس طرح کی بڑی اصلاحات ہو رہی ہیں اور لٹکانے،اٹکانے کی پالیسی کی بجائے 'سنگل ونڈو' سسٹم تیار کیا گیا ہے۔
دفاعی شعبے میں تحقیق اور جدت کی اہمیت کو اجاگر کرتے ہوئے وزیر اعظم نے کہا کہ بھارت کو نہ صرف دنیا کی بڑی کمپنیوں کے ساتھ مقابلہ کرنا ہے بلکہ انہیں پیچھے چھوڑنا ہے۔ اس کے لیے ضروری ہے کہ دفاعی شعبے میں جدت کی حوصلہ افزائی کی جائے۔ انہوں نے نئے اسٹارٹ اپس اور نئی سات کمپنیوں کے ذریعے اس پر خصوصی توجہ دینے پر زور دیا۔
اس موقع پر خطاب کرتے ہوئے وزیر دفاع راجناتھ سنگھ نے کہا کہ حکومت نے ملک کی دفاعی تیاریوں میں خود انحصاری بڑھانے کے اقدام کے طور پر آرڈیننس فیکٹری بورڈ کو سرکاری محکمے سے سات سو فیصد سرکاری کارپوریٹ کمپنیوں میں تبدیل کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔ یہ قدم بہتر فعال خود مختاری اور کارکردگی کو یقینی بنائے گا اور ترقی کے نئے مواقع اور جدت کی راہ ہموار کرے گا۔
وبا سے صحت یاب ہونے کے بعد ہندوستان دنیا کی تیزی سے ترقی کرنے والی معیشت بن جائے گا: وزیر اعظم مودی
وزیر اعظم نریندر مودی نے جمعہ کو کہا کہ پوری دنیا ہندوستان کے بارے میں پر امید ہے۔ ایک عالمی تنظیم نے کہا ہے کہ ہندوستان ایک بار پھر دنیا کی تیزی سے بڑھتی ہوئی معیشت بن جائے گا۔ انہوں نے کہا کہ پوری دنیا دیکھ رہی ہے کہ مشکلات کے بعد ہماری معیشت نے کس طرح واپسی کی ہے۔
وزیر اعظم مودی آج سورت میں سوراشٹر پٹیل سیوا سماج کی جانب سے تیار کیے جانے والے بوائز ہاسٹل کا بھومی پوجن کے بعد ویڈیو کانفرنسنگ کے ذریعے پروگرام سے خطاب کر رہے تھے۔ تعلیم کو معاشرے کو بااختیار بنانے کا ذریعہ بتاتے ہوئے وزیر اعظم نے کہا کہ سوراشٹر پٹیل سیوا سماج نے وجے دشمی پر ایک نیک کام کیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ تعلیمی میدان میں اس اقدام سے سوراشٹر پٹیل سیوا سماج نوجوانوں کو ایک نئی سمت دے گا اور ان کے خوابوں کو پورا کرنے میں ان کی مدد کرے گا۔
انہوں نے کہا کہ ہاسٹل کی عمارت میں تقریبا ً 1500 طلبہ کے لیے رہائشی سہولت ہوگی۔ اس میں ایک آڈیٹوریم اور طلبا کے لیے ایک لائبریری بھی ہوگی۔ وزیر اعظم نے کہا کہ دوسرے مرحلے میں اگلے سال سے تقریبا ً 500 لڑکیوں کے لیے ہاسٹل کی تعمیر شروع ہو جائے گی۔
نئی تعلیمی پالیسی کا ذکر کرتے ہوئے وزیراعظم نے کہا کہ این ای پی ملک کے تعلیمی نظام کو جدید بنا رہا ہے۔ اس کے تحت پیشہ ورانہ کورس مادری زبان میں دستیاب ہیں۔ انہوں نے کہا کہ دیہات کے غریب طلباء بھی اپنے خوابوں کو سچ کر سکتے ہیں، اب زبان کے مطالعہ میں کوئی رکاوٹ نہیں آئے گی۔
انہوں نے کہا کہ نئی قومی تعلیمی پالیسی میں پیشہ ورانہ کورسز کو مقامی زبان میں پڑھانے کا آپشن بھی دیا گیا ہے۔ اب تعلیم صرف ڈگریوں تک محدود نہیں رہے گی بلکہ تعلیم کو مہارت سے جوڑا جا رہا ہے۔ ملک اپنی روایتی صلاحیتوں کو جدید امکانات سے بھی جوڑ رہا ہے۔
ایک عالمی تنظیم کا حوالہ دیتے ہوئے وزیر اعظم نے کہا کہ وبائی مرض سے باہر نکلنے کے بعد ہندوستان عالمی سطح پر تیزی سے ترقی کرنے والی معیشت بن جائے گا۔ انہوں نے کہا، "کورونا کے مشکل وقت کے بعد جس رفتار سے ہماری معیشت نے واپسی کی ہے، پوری دنیا ہندوستان کے بارے میں پر امید ہے۔ حال ہی میں، ایک عالمی ادارے نے یہ بھی کہا ہے کہ ہندوستان ایک بار پھر دنیا کی تیزی سے بڑھتی ہوئی معیشت بننے والا ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ آج ہندوستان کے اسٹارٹ اپ دنیا میں اپنی شناخت بنا رہے ہیں۔
وجے دشمی کی مبارکباد دیتے ہوئے وزیر اعظم نے کہا کہ رام کی پیروی کا مطلب انسانیت کی پیروی کرنا ہے۔ اس سے تمام منفی قوتیں شکست کھا جاتی ہیں اور جہالت دور ہو جاتی ہے۔ اپنے خطاب میں مہاتما گاندھی کو یاد کرتے ہوئے وزیر اعظم نے کہا کہ باپو نے گجرات کی سرزمین سے رام راجیہ کا تصور کیا تھا۔ انہوں نے اس بات پر خوشی کا اظہار کیا کہ گجرات سردار پٹیل کی میراث کو آگے بڑھا رہا ہے۔
سردار ولبھ بھائی پٹیل کو یاد کرتے ہوئے وزیر اعظم نے کہا کہ ہمیں سردار پٹیل کی پیروی کرنی چاہیے جنہوں نے کہا تھا کہ ذات اور پات ترقی کی راہ میں رکاوٹ نہیں بننا چاہیے۔ انہوں نے کہا کہ ہمیں ذات اور پات کورکاوٹ نہ بننے دیں۔ ہم سب ہندوستان کے بیٹے اور بیٹیاں ہیں۔ ہم سب کو اپنے ملک سے پیار کرنا چاہیے، باہمی پیار اور تعاون سے اپنا مقدر بنانا چاہیے۔
اپنی عوامی زندگی کے 20 سال مکمل ہونے کا ذکر کرتے ہوئے وزیر اعظم مودی نے کہا کہ ذات پات پر مبنی سیاسی یا خاندانی پس منظر نہ ہونے کے باوجود میں حکومت کا سربراہ رہا ہوں۔ انہوں نے کہا کہ عوام کے آشیرواد کی وجہ سے میں پہلے گجرات کے وزیر اعلیٰ اور اب بطور وزیر اعظم کام کر رہا ہوں۔
گجرات کے وزیر اعلیٰ بھوپندر پٹیل کی 25 سالہ عوامی زندگی کو سراہتے ہوئے وزیر اعظم نے کہا کہ یہ ہم سب کے لیے بڑے فخر کی بات ہے کہ بھوپندر بھائی ایک ایسے وزیر اعلیٰ ہیں جو ٹیکنالوجی کے بھی ماہر ہیں اور زمین سے بھی جڑے ہوئے ہیں۔ مختلف سطحوں پر کام کرنے کا ان کا تجربہ گجرات کی ترقی میں بہت مفید ثابت ہوگا۔
واضح رہے کہ سوراشٹر پٹیل سیوا سماج 1983 میں قائم ایک رجسٹرڈ ٹرسٹ ہے جس کا بنیادی مقصد معاشرے کے کمزور طبقات کی تعلیمی اور سماجی تبدیلی ہے۔ اس سے طلباء کو مختلف مسابقتی امتحانات کی تیاری میں مدد ملتی ہے اور انہیں انٹرپرینیورشپ اور اسکل ڈویلپمنٹ کے لیے ایک پلیٹ فارم بھی مہیا ہوتا ہے۔