جموں و کشمیر کی علیحدگی پسند تنظیم حریت کانفرنس کے نمائندے کو اسلام آباد میں منعقد ہونے والے اسلامی ممالک کی تنظیم (او آئی سی) کے وزرائے خارجہ کے اجلاس میں مدعو کیے جانے پر بھارت نے سخت ردعمل کا اظہار کیا ہے۔ یہ دو روزہ اجلاس 22-23 مارچ کو اسلام آباد میں تجویز کیا گیا ہے۔
وزارت خارجہ کے ترجمان ارندم باغچی نے جمعرات کو کہا کہ ہندوستان اس معاملے کو بہت سنجیدگی سے لیتا ہے۔ یہ بھارت کے اتحاد کو توڑنے اور اس کی خودمختاری اور علاقائی سالمیت کی خلاف ورزی کرنے کی کوشش ہے۔ انہوں نے کہا کہ ہندوستان توقع کرتا ہے کہ او آئی سی دہشت گردی اور ہندوستان مخالف کارروائیاں کرنے والے عناصر کی حمایت نہیں کرے گی۔ انہوں نے کہا کہ یہ بدقسمتی کی بات ہے کہ او آئی سی ترقی سے متعلق امور کی بجائے پاکستان کے ایجنڈے پر کام کر رہی ہے۔
ترجمان نے کہا کہ او آئی سی کو اپنے پلیٹ فارم کو پاکستان کی سرپرستی میں بھارت مخالف پروپیگنڈے کے لیے استعمال کرنے کی اجازت نہیں دینی چاہیے۔
فلم ’دی کشمیر فائلز‘ کے حوالے سے پاکستان پر لگائے گئے الزامات کے حوالے سے وزارت خارجہ نے کہا کہ پڑوسی ملک بھارت کے خلاف ہر معاملے میں گھٹیا باتیں کرتا رہتا ہے۔ جہاں تک فلم کا تعلق ہے تو اس کا تعلق ایک خاص دور کے واقعات سے ہے۔