Urdu News

امریکہ کے ساتھ ہوا سے لانچ کئے جانے والے ڈرونس تیار کرے گاہندوستان

امریکہ کے ساتھ ہوا سے لانچ کئے جانے والے ڈرونس تیار کرے گاہندوستان

اے ایل یو اے وی  کو ہوائی جہاز پر بم کی طرح لے جاکر ہوا سے لانچ کیا جائے گا

ڈیزائن، مظاہرے اور ٹیسٹنگ میں تعاون کریں گیایئر فورس اور ڈی آر ڈی او

ہندوستان  اور امریکہ نے ہوا سے  لانچ کئے جانے والے  بغیر پائلٹ والی فضائی گاڑیاں (ڈرون) تیار کرنے کے معاہدے پر دستخط کیے ہیں۔ دونوں ممالک باہمی دفاعی ٹیکنالوجی اور تجارتی پہل (ڈی ٹی ٹی آئی) کے مجموعی فریم ورک کے تحت 11 ملین ڈالر کی ابتدائی لاگت سے ایک پروٹوٹائپ اے ایل یو اے وی تیار کرنے کے لیے کام کریں گے۔ 2012 میں شروع کیا گیا یہ پروجیکٹ اب تک پروان نہیں چڑھ سکاتھا، لیکن اب امریکہ کی مددملنیپرایئر لانچڈ ان مینڈ ایئریل وہیکل(اے ایل یو اے وی) تیار کیے جا سکیں گے۔

ہندوستان اور امریکہ کی وزارت دفاع نے بغیر پائلٹ فضائی گاڑیوں (اے ایل یو اے وی) پر ایک پروجیکٹ معاہدہ (پی اے) پر دستخط کیے ہیں۔ بھارتی فضائیہ کی جانب سے وائس چیف آف ائیر اسٹاف (پلاننگ) ائیر وائس مارشل نرمدیشور تیواری اور امریکی فضائیہ کی جانب سے بریگیڈیئر جنرل برائن آر بروک باؤر نے معاہدے پر دستخط کیے۔ دونوں افسران ڈی ٹی ٹی آئی کے تحت تشکیل کردہ مشترکہ ورکنگ گروپ کے شریک چیئر ہیں۔

بغیر پائلٹ کے طیاروں میں ڈرون وغیرہ بھی شامل ہیں۔ دفاعی ٹیکنالوجی اور تجارتی پہل (ڈی ٹی ٹی آئی) کا حوالہ دیتے ہوئے معاہدہ جوائنٹ ایئر سسٹمس ورکنگ گروپ کے تحت کیا گیا ہے۔ اے ایل یو اے وی کو ہندوستان اور امریکہ کی وزارت دفاع کے درمیان تحقیق، ترقی، جانچ اور تشخیص (آر ڈی ٹی۔ اینڈ۔ ای) معاہدے کے دائرے میں اے ایل یو اے وی کو رکھا گیا ہے۔

اس  ایم او یو پرپہلی بار جنوری 2006 میں دستخط کیا گیا تھا۔ اس کے بعد 2012 میں لانچ کیا گیا یہ پروجیکٹ شروع نہیں ہوسکا۔ چنانچہ جنوری 2015 کو معاہدے کی دوبارہ تجدید کی گئی۔ اب پھر سے کیا گیایہ معاہدہ دونون ملکوں کے مابین دفاعی ٹیکنالوجی کو مزید پختہ بنانے کی ایک پہل ہے۔ بنیادی طور پر اے ایل یو اے وی کو ہوائی جہاز پر بم کی طرح لے جایا جائے گا اور روایتی یو اے وی  کی بجائے ہوا سے لانچ کیا جائے گا۔ بھارت اور امریکہایئرلانچ کیے گئے چھوٹے ایئریل سسٹم یا ڈرون سوارم پر بھی تبادلہ خیال کر رہے ہیں۔

پروجیکٹ معاہدے میں امریکی ایئر فورس ریسرچ لیبارٹری (اے ایف آر ایل)، انڈین ایئر فورس اور ڈیفنس ریسرچ اینڈ ڈویلپمنٹ آرگنائزیشن (ڈی آر ڈی او) کے مابین تعاون کا بلیو پرنٹ شامل ہے۔ اس کے تحت  اے ایل یو اے و ی پروٹوٹائپ ڈیزائن تیارکرکے اسکو بنانا، جانچ اور تشخیص کی جائے گی۔ ڈی آر ڈی او کی لیب ایروناٹیکل ڈویلپمنٹ اسٹیبلشمنٹ (اے ڈی ای) اور اے آر پی ایل کے تحت ایرو اسپیس سسٹم ڈائریکٹوریٹ، انڈین اور یو ایس ایئر فورس اس پروجیکٹ معاہدے کو نافذ کرنے والی اہم تنظیمیں ہوں گی۔

Recommended