مرکزی وزیر مملکت برائے صحت اور خاندانی بہبود ڈاکٹر بھارتی پروین پوار نے پیر کے روز کہا کہ ہندوستان اور امریکہ نے تحقیق اور ترقی کے شعبے میں تعاون میں اضافہ کیا ہے۔ خاص طور پر ادویات، علاج اور ویکسین کی ترقی کے شعبوں میں دونوں ممالک کی شراکت داری بڑھی ہے۔ ہندوستانی ویکسین کمپنیاں امریکہ میں قائم ایجنسیوں کے ساتھ مل کر کورونا ویکسین کی تیاری میں تعاون کر رہی ہیں۔ وہ پیر کے روز چوتھے انڈو۔ یو ایس ہیلتھ ڈائیلاگ کے افتتاحی سیشن سے خطاب کر رہی تھیں۔ بھارت اس مذاکرات کی میزبانی کر رہا ہے۔
دو روزہ مذاکرات کے موقع پر ڈاکٹر پوار نے ذہنی صحت پر 2020 میں ہوئے معاہدے پر کہا کہ صحت کے شعبے میں دونوں ممالک کے درمیان تعاون اور دوطرفہ تعلقات مضبوط ہوئے ہیں۔ اس معاہدے کے تحت صحت کے تحفظ اور حفاظت، مواصلاتی اور غیر مواصلاتی امراض، صحت کے نظام اور صحت کی پالیسی جیسے موضوعات کو شامل کیا گیاہے۔ اس کے ساتھ ہی ڈاکٹر پوار نے کہا کہ متعدی بیماریوں کی روک تھام اور کنٹرول کے ابھرتے ہوئے شعبوں پر توجہ دینے کی ضرورت ہے۔ اس کے تحت، سائنسی دریافت کو فروغ دینے اور عالمی صحت کی آفات سے نمٹنے کے لیے دونوں ملکوں کے درمیان صحیح اور مستند سائنسی انداز میں کام کرنا شامل کیا گیا ہے۔ انہوں نے یہ بھی کہا کہ اس مقصد کی تکمیل کے لیے سرکاری اور نجی شعبوں کو مل کر کام کرنا ہو گا اور صحت کے نظام کو جدت طرازی کے ذریعے مضبوط کرنا ہو گا، تاکہ یہ سب کے لیے قابل رسائی ہو اور عدم مساوات کا خاتمہ ہو۔
مذاکرات میں امریکی وفد کی قیادت وزارت صحت کے عالمی امور کے ڈائریکٹر لوئس پیس نے کی۔ وفد کے دیگر ارکان میں امریکی محکمہ صحت کے عالمی امور کے شعبہ ایشیا اور پیسفک ریجن کی ڈائریکٹر مشیل میک کانل، ڈاکٹر مشیل وولف اور ڈائنا ایم بینسل شامل تھیں۔