2021 میں یو پی آئی کے ذریعے تقریباً 70 لاکھ کروڑ روپے کا لین دین ہوا: وزیر اعظم
ہندوستان نے وبائی مرض کے باوجود زراعت کے شعبے میں سنگ میل حاصل کیا
وزیر اعظم کی ملک کے کسانوں سے 'قدرتی کھیتی' کی طرف رجوع کرنے کی اپیل
وزیر اعظم نریندر مودی نے وبا کے خلاف گزشتہ سال ہندوستان کی موثر کوششوں کا تذکرہ کرنے کے ساتھ ہی ہم وطنوں کو کورونا کے نئیویرینٹ کے بارے میں یقین دلایا کہ نئے سال میں ہندوستان کووڈ-19 کی وبا کا پوری طاقت سے مقابلہ کرے گا اور ملکی مفادات کا تحفظ کرے گا۔ انہوں نے کہا کہ کورونا ہندوستان کی ترقی میں رکاوٹ نہیں بن سکتا۔ ہم اس سے لڑنے کے لیے احتیاطی تدابیر اختیار کر رہے ہیں۔
وزیر اعظم مودی ہفتہ کے روز پردھان منتری کسان سمان ندھی (پی ایم۔کسان) اسکیم کے تحت مالی فوائد کی 10ویں قسط کے طور پر تقریباً 10.09 کروڑ کسان خاندانوں کو 20,900 کروڑ روپے کی رقم منتقل کرنے کے بعد ویڈیو کانفرنسنگ کے ذریعے خطاب کر رہے تھے۔ تقریب کے دوران، وزیر اعظم نے تقریباً 351 فارمر پروڈیوسر آرگنائزیشنز (ایف پی او) کو 14 کروڑ روپے سے زیادہ کی ایکویٹی گرانٹ بھی جاری کی، جس سے 1.24 لاکھ کسان مستفید ہوں گے۔
وزیر اعظم نے کہا کہ گذشتہ سال ہندوستان نے کورونا وبا کے باوجود زراعت کے شعبے میں ایک سنگ میل حاصل کیا۔ قدرتی کاشتکاری کے لیے کسانوں کی حوصلہ افزائی کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ کیمیکل فری فارمنگ سے وابستہ ہونے کا یہ صحیح وقت ہے۔ میں سب سے اپیل کرتا ہوں کہ وہ 'نیچرل فارمنگ' کی طرف رجوع کریں۔ انہوں نے کہا،”ہماری زمین کو بنجر ہونے سے بچانے کا ایک بڑا طریقہ ہے – کیمیکل سے پاک کاشتکاری۔ لہذا، پچھلے سال میں، ملک نے ایک اوردوراندیش کوشش کا آغاز کیا ہے۔ یہ کوشش قدرتی کاشتکاری کی ہے۔
وزیر اعظم نے زمیتی سطح پر کسانوں کو بااختیار بنانے میں فارمر پروڈیوس آرگنائزیشنز (ایف پی او) کے کردار پر زور دیتے ہوئے کہا کہ چھوٹے کسان جو پہلے الگ تھلگ رہتے تھے، اب ان کے پاس ایف پی او کی شکل میں پانچ بڑی طاقتیں ہیں۔ اس سے اب ان کے پاس بہتر مول بھاوکی طاقت ہے۔ انہوں نے کہا کہ جب ایک ساتھ کئی کسان ملتے ہیں تو ان کے تجربات میں بھی اضافہ ہوتا ہے۔ نئی اختراعات کی راہیں کھلتی ہیں۔ وزیراعظم نے کہا کہ آپ مل کر چیلنجز کا بہتر انداز میں اندازہ لگا سکتے ہیں، ان سے نمٹنے کے لیے راستے بھی پیدا کر سکتے ہیں اور مارکیٹ کے مطابق تبدیلی کی صلاحیت فراہم کرتے ہیں۔
گزشتہ سال کی کامیابیوں کو شیئر کرتے ہوئے وزیراعظم نے کہا کہ آج ہماری معیشت کی شرح نمو 8 فیصد سے زائد ہے۔ ہندوستان میں ریکارڈ غیر ملکی سرمایہ کاری آئی ہے۔ ہمارے زرمبادلہ کے ذخائر ریکارڈ سطح پر پہنچ چکے ہیں۔ جی ایس ٹی کی وصولی میں پرانے ریکارڈ ٹوٹ گئے ہیں۔ ہم نے برآمدات اور خاص طور پر زراعت کے معاملے میں بھی نئی مثالیں قائم کی ہیں۔ انہوں نے کہا کہ 2021 میں ہندوستان نے تقریباً 70 لاکھ کروڑ روپے کا لین دین صرف یوپی آئی کے ذریعے کیا ہے۔ آج ہندوستان میں 50 ہزار سے زیادہ اسٹارٹ اپ کام کر رہے ہیں۔ ان میں سے گزشتہ 6 ماہ میں 10 ہزار سے زیادہ اسٹارٹ اپس بنے ہیں۔
وزیر اعظم نے 2021 میں خواتین کو بااختیار بنانے کے لیے اٹھائے گئے اقدامات کا ذکر کرتے ہوئے کہا کہ ہندوستان نے اپنے سینک اسکولوں اور نیشنل ڈیفنس اکیڈمی کوبھی خواتین کے لیے کھول دیاہے۔ بھارت نے بھی بیٹیوں کی شادی کی عمربھی 18 سے بڑھا کر 21 سال یعنی بیٹوں کے برابر کرنے کی کوشش شروع کی۔
وزیراعظم نے ہم وطنوں سے گذشتہ سال کی اپنی کاوشوں سے ترغیب لے کر نئے عزم کی طرف بڑھنے کی اپیل کی۔ انہوں نے کہا کہ اس سال ہم اپنی آزادی کے 75 سال مکمل کریں گے۔ یہ وقت ملک کے عزم کا ایک نیا متحرک سفر شروع کرنے اور نئے حوصلیکے ساتھ آگے بڑھنے کا ہے۔
وزیر اعظم نے کہا کہ موسمیاتی تبدیلی کے خلاف دنیا کی قیادت کرتے ہوئے ہندوستان نے 2070 تک دنیا کے سامنے نیٹ زیرو کاربن کے اخراج کا ہدف بھی مقرر کیا ہے۔ آج ہندوستان ہائیڈروجن مشن پر کام کر رہا ہے، جو الیکٹرک گاڑیوں میں لیڈر ہے۔ انہوں نے کہا کہ پی ایم گتی شکتی نیشنل ماسٹر پلان ملک میں بنیادی ڈھانچے کی تعمیر کی رفتار کو ایک نئی دھار دینے والا ہے۔ میک ان انڈیا کو نئی جہتیں دیتے ہوئے، ملک نے چپ مینوفیکچرنگ، سیمی کنڈکٹر جیسے نئے شعبوں کے لیے پرجوش منصوبے نافذ کیے ہیں۔
وزیر اعظم نے اپنے خطاب کے شروعات میں جموں و کشمیر کے کٹرا میں ماتا ویشنو دیوی کمپلیکس میں ہونے والے المناک حادثے پر تعزیت کرتے ہوئے کہاجن لوگوں نے بھگدڑ میں اپنے پیاروں کو کھو دیا ہے، جو لوگ زخمی ہوئے ہیں، میری ہمدردیاں انکے ساتھ ہیں۔ انہوں نے کہا کہ مرکزی حکومت جموں و کشمیر انتظامیہ کے ساتھ مسلسل رابطے میں ہے۔ میں نے لیفٹیننٹ گورنر منوج سنہا سے بھی بات کی ہے۔ امدادی کاموں، زخمیوں کے علاج کا مکمل خیال رکھا جا رہا ہے۔