Urdu News

ہندوستانی ایئر فورس کا دوسراسی -17 گلوب ماسٹر ہنگری سے 220 ہندوستانی طلبا کے ساتھ واپس آیا

ہندوستانی ایئر فورس کا دوسراسی -17 گلوب ماسٹر ہنگری سے 220 ہندوستانی طلبا کے ساتھ واپس آیا

فضائیہ نے پڑوسی ممالک میں پھنسے ہندوستانیوں کی 'وطن واپسی' کے لیے مہم شروع کی

رات دو بجے کے قریب پہلا ٹرانسپورٹ طیارہ 200 طلبا کو لے کر رومانیہ سے واپس آیا

نئی دہلی، 03 مارچ (انڈیا نیرٹیو)

 ہندوستانی فضائیہ کا ایک اورسی-17 طیارہ جمعرات کی صبح 6 بجے ہنگری کے بڈاپیسٹ سے 220 ہندوستانی مسافروں کو لے کر دہلی کے قریب اپنے ہوم بیس ہنڈن پر اترا۔ اس سے قبل ہندوستانی فضائیہ کا پہلا سی -17 گلوب ماسٹر طیارہ’آپریشن گنگا‘ کے تحت دوپہر 2 بجے کے قریب رومانیہ سے 200 طلبا  کو لے کر ہندوستان واپس آیا تھا۔ جنگ متاثرہ یوکرین سے نکلنے کے بعد پڑوسی ممالک میں پھنسے ہوئے ہندوستانی شہریوں کی  ’وطن واپسی' کے لیے بدھ سے شروع کی گئی اس مہم میں فضائیہ بھی شامل ہو گئی ہے۔ فضائیہ نے رومانیہ، سلوواکیہ، پولینڈ اور ہنگری سے شہریوں کو لانے کے لیے چار طیارے تعینات کیے ہیں جو آج دن میں واپس آئیں گے۔

 ہنگری کے بڈاپیسٹ سے  220 ہندوستانی مسافروں کو لے کرتقریباً 8 گھنٹے کی پرواز کے بعد ہندوستانی فضائیہ کا سی-17 طیار ہ آج صبح 6 بجے دہلی کے قریب اپنے ہوم بیس ہنڈن پر اترا۔ وزیر مملکت برائے دفاع اجے بھٹ نے طیارے کے اندر جاکروطن واپس آنے والے ہندوستانیوں سے بات چیت کی۔ سب سے پہلے انہوں نے تین بار 'بھارت ماتا کی جے' کا نعرہ لگایا اور ان کے ہندوستان پہنچنے پر وزیر اعظم نریندر مودی اور پورے ملک نے ان کا استقبال کیا۔

جنگ متاثرہ علاقے سے بحفاظت واپس آنے والے شہریوں کو مخاطب کرتے ہوئے وزیر اعظم  نے کہا کہ آپ سب نے مشکل حالات میں بھی صبر کا دامن تھامے رکھا اور کافی جدوجہد کے بعد واپس ہندوستان آئے۔ وطن واپسی کے بعد آپ کے چہروں پر جو خوشی نظر آرہی ہے، اسے دیکھ کر آپ کے والدین کی بھی خوشی کی کوئی انتہا نہیں رہے گی۔ جیسے ہی طلبا اس طیارے سے اتریں گے، یہ پھر سے  انخلا کے لیے روانہ ہو جائے گا۔

اس سے پہلے،’آپریشن گنگا‘ کے تحت ہندوستانی فضائیہ کا پہلا سی -17 گلوب ماسٹر طیارہ، رومانیہ سے 200 طلبہ کو لے کر، بدھ/جمعرات کی شب2 بجے کے قریب اپنے ہوم ایئر بیس ہنڈن پر اترا۔ وزیر مملکت برائے دفاع اجے بھٹ بھی سی -17 گلوب ماسٹر سے آنے والے ہندوستانیوں کے استقبال کے لیے ہنڈن ایئربیس پہنچے۔ اس کے بعد تمام طلبا  کو بسوں کے ذریعے دہلی میں ان کے متعلقہ راجیہ بھون لے جایا گیا۔

راجستھان کی وزیر ممتا بھوپیش بھی اپنی ریاست کے بہت سے طلبا کو لینے کے لیے ہنڈن اڈے پر موجود تھیں۔ انہوں نے اس بات پر خوشی کا اظہار کیا کہ ہمارے بچے ایسی خوفناک صورتحال سے نکل آئے ہیں، اس لیے میں راجستھان کے وزیراعلیٰ (اشوک گہلوت) کی ہدایت پر ان کے والدین کے طور پر حاضر ہوں۔

جنگ متاثرہ یوکرین سے باہر نکل کر پڑوسی ممالک میں جانے والے ہندوستانیوں کو واپس لانے کے لئے ہندوستان نے 26 فروری سے 'آپریشن گنگا' شروع کیا ہے۔ ہندوستان نے یوکرین سے ملحقہ ممالک رومانیہ، پولینڈ، سلوواکیہ اور ہنگری کے راستے اپنے شہریوں کو نکالنا شروع کیا تھاکیونکہ روس کی فوجی کارروائی کے آغاز کے بعد 24 فروری سے یوکرین کی فضائی حدود بند کر دی گئی تھیں۔ فضائیہ کا پہلا ٹرانسپورٹ طیارہ سی -17 گلوب ماسٹر بدھ کی صبح 4 بجے گھریلو ایئربیس ہنڈن سے بخارسٹ (رومانیہ) کے لیے ہندوستانی شہریوں کو واپس لانے کے لیے روانہ ہوا۔ اس کے بعد ایک دن میں مزید تین طیارے ریزسو (پولینڈ)، سلوواکیہ اور بوڈاپیسٹ (ہنگری) بھیجے گئے ہیں۔ ان  طیاروں سے  ہندوستانیوں کو لایا جائے گا جو جنگ زدہ یوکرین سے باہر نکل گئے تھے۔

ہندوستانی فضائیہ کے حکام نے بتایا کہ جمعرات کی صبح تک مزید تین طیارے سلواکیہ، پولینڈ اور ہنگری سے واپس آجائیں گے۔ فضائیہ نے جاری 'آپریشن گنگا' کے ایک حصے کے طور پر امدادی سامان کے ساتھ چارسی -17 ٹرانسپورٹ طیارے تعینات کیے ہیں۔ ہر جہاز میں 180 سیٹوں کا انتظام کیا گیا ہے یعنی ایک جہاز میں 200 ہندوستانیوں کو واپس لایا جا سکتا ہے۔ یوکرین میں جاری بحران کی وجہ سے ہندوستانی فضائیہ رومانیہ، پولینڈ اور ہنگری میں ہوائی اڈے استعمال کرنے والے شہریوں کو نکال رہی ہے۔  آپریشن گنگا کے تحت چل رہے ہندوستانیوں کو بحفاظت لانے کی کوششوں کو بڑھانے کے لئے وزیر اعظم نریندر مودی نے منگل کو ہندوستانی فضائیہ سے ہندوستانیوں کو واپس لانے کی کوششوں میں شامل ہونے کی اپیل کی تھی۔

وزیر اعظم مودی نے کہا تھا کہ ہماری فضائیہ کی صلاحیتوں کا فائدہ اٹھانے سے یہیقینی ہوگا کہ کم وقت میں زیادہ لوگوں کو نکالا جا سکے گا۔ اس سے انسانی امداد کو زیادہ موثر طریقے سے تقسیم کرنے میں بھی مدد ملے گی۔

'آپریشن گنگا' ہندوستانی حکومت کی یوکرین سے ہندوستانی شہریوں کو نکالنے اور انسانی امداد فراہم کرنے کی مہم ہے۔ اس کے تحت یوکرین میں تعلیم حاصل کرنے والے ہندوستانی طلبا کی  وطن واپسی کرائی جا رہی ہے جو روس کے ساتھ جنگ شروع ہونے کے بعد پڑوسی ممالک رومانیہ، ہنگری، پولینڈ، مالڈووا، سلواکیہ گئے ہیں۔

ہندوستانی فضائیہ نے یوکرین سے شہریوں کو نکالنے کے لیے اپنے سی -17 طیاروں کے بیڑے کو اسٹینڈ بائی پر رکھا ہوا ہے۔ فضائیہ کے حکام کا کہنا ہے کہ ہندوستانی فضائیہ ہمارے شہریوں کو یوکرین سے نکالنے کے لیے کسی بھی ضرورت کے لیے تیار ہے۔

Recommended