سی ڈی ایس کی تقرری کے لیے دفاعی افواج کے قوانین میں اہم تبدیلیاں کی گئی
ملک کے پہلے مسلح افواج کے سربراہ جنرل بپن راوت کی موت کے بعد خالی پڑے سی ڈی ایس کے عہدے پر تقرری کے لیے دفاعی افواج کے قوانین میں ایک بڑی تبدیلی کی گئی ہے۔ اس حوالے سے وزارت دفاع کی جانب سے جاری کردہ نوٹیفکیشن میں کہا گیا ہے کہ 62 سال سے کم عمرکاکوئی بھی فوج میں تعینات یا ریٹائرڈ لیفٹیننٹ جنرل، ایئر مارشل اور وائس ایڈمرل چیف آف ڈیفنس اسٹاف (سی ڈی ایس) کے عہدے کے لیے اہل ہوں گے۔۔
ترمیم شدہ قواعد کے مطا بق افسران کو آرمی، نیوی اور انڈین ایئر فورس کے حاضر سروس چیفس کے ساتھ اعلیٰ عہدہ کے لیے افسروں پربھی غور کیا جا سکتا ہے۔ کارگل جنگ کے دوران ہندوستان کے سیکورٹی نظام میں خامیوں کا جائزہ لینے کے لیے قائم کی گئی ایک اعلیٰ سطحی کمیٹی نے وزیر دفاع کے واحد نکاتی فوجی مشیر کے طور پر سی ڈی ایس کی تقرری کی سفارش کی تھی۔ چیف آف ڈیفنس اسٹاف کا عہدہ 8 دسمبر کو ہیلی کاپٹر حادثے میں جنرل بپن راوت کی موت کے بعد سے خالی پڑا ہے۔
اگلے سی ڈی ایس کے انتخاب کے لیے میڈیکل فٹنس کو ایک اہم معیار رکھا گیاہے۔ اس لیے مرکزی حکومت اگلے سی ڈی ایس کی تقرری سے قبل تقریباً 30 حاضر سروس اور ریٹائرڈ افسران کے صحت کے ریکارڈ کی جانچ کر رہی ہے۔ حکومت جلد از جلد ایک نئے سی ڈی ایس کا انتخاب کرنا چاہتی ہے تاکہ فورسز کی جدید کاری اور تھیئٹر کمانڈ کی تشکیل کے عمل کو آگے بڑھایا جا سکے۔
ترمیم شدہ قواعد کے مطابق، افسران کو آرمی، نیوی اور انڈین ایئر فورس کے حاضر سروس چیفس کے ساتھ اعلیٰ عہدہ کے لیے افسران پر بھی غور کیا جا سکتا ہے۔ نوٹیفکیشن میں یہ بھی کہا گیا ہے کہ اگر حکومت ضروری سمجھنے پر چیف آف ڈیفنس اسٹاف کی زیادہ سے زیادہ عمر 65 سال تک بڑھا سکتی ہے۔