فوجی وردی کا کپڑا اوپن مارکیٹ میں نہیں ملے گا، غیر قانونی فروخت پر قانونی کارروائی کی جائے گی
ہندوستانی فوج نے آرمی ڈے کے موقع پر فوجیوں کو ملنے والی نئی ڈیجیٹل پیٹرن والی جنگی وردی کو پیٹنٹ کر لیا ہے۔ اب یہ یونیفارم مکمل طور پر ہندوستانی فوج کی ملکیت ہے، اس لیے نئے ڈیجیٹل پیٹرن والے کپڑے کھلے بازار میں دستیاب نہیں ہوں گے۔
اب تک فوجی افسران اور سپاہی بازار سے کپڑے خرید کر اپنی یونیفارم خود سلائی کروا سکتے تھے لیکن اب ایسا نہیں ہوگا۔ فوجی وردیوں پر فوجی اجارہ داری کے ساتھ، غیر قانونی طور پر فروخت کرنے والوں کو قانونی کارروائی کا سامنا کرنا پڑے گا۔
ایک فوجی ترجمان نے کہا کہ نئے ڈیجیٹل پیٹرن والے جنگی یونیفارم کے ڈیزائن اور ٹریڈ مارک کی ملکیت حاصل کرنے کا عمل مکمل ہو گیا ہے۔ یہ رجسٹریشن 21 اکتوبر کو پیٹنٹ آفس کے آفیشل جرنل (ایشو نمبر 42/2022) میں شائع ہوئی ہے۔
فوجی وردیوں پر فوجی اجارہ داری کے ساتھ، غیر قانونی طور پر فروخت کرنے والوں کو قانونی کارروائی کا سامنا کرنا پڑے گا۔ بھارتی فوج یونیفارم کے ڈیزائن کے حوالے سے ایک مجاز سویلین عدالت میں مقدمہ دائر کر سکتی ہے۔ اس میں عبوری اور مستقل حکم امتناعی کے ساتھ ساتھ پیٹنٹ کی خلاف ورزی کرنے والوں کے خلاف ہرجانے بھی شامل ہوں گے۔
بھارتی فوجیوں کے لیے نئے ڈیجیٹل پیٹرن جنگی یونیفارم کی نقاب کشائی 15 جنوری کو آرمی ڈے کے موقع پر کی گئی۔ ‘ڈیجیٹل’ پیٹرن پر مبنی نئی وردی فوج کے موجودہ لباس سے بالکل مختلف ہے۔
رجنی کانت کی ’جیلر‘ جمعرات کو ریلیز ہوئی۔ فلم کو پہلے دن سینما گھروں میں…
مضمون نگار: زبیر قریشی میری ماٹی، میرا دیش مہم نے وسطی کشمیر کے گاندربل ضلع…
جموں و کشمیر کی یونین ٹیریٹری میں تنظیم نو کے بعد ہونے والی اہم تبدیلیوں…
شمالی کشمیر کے ضلع بانڈی پورہ سے تعلق رکھنا والا محمد مقبول ڈار نامی قالین…
زعفران کی جی آئی ٹیگنگ کے بعد، کسانوں نے اس کی پیداوار میں اضافہ کیا…
سری نگر میں، لال چوک پر نئے تجدید شدہ تاریخی کلاک ٹاور ایک خوشگوار حیرت…