Urdu News

ہندوستانی افواج کی جدید کاری مہم تیز ، انضمام کا عمل شروع

ہندوستانی افواج کی جدید کاری مہم تیز

تنظیمی تشکیل نو کی وجہ سے چین کی سرحد پر تعینات فوج کے لیے فنڈ کی کوئی کمی نہیں ہے

ہندوستانی افواج کی جدید کاری مہم کو تیز کرکے اب ملک بھر میں فوج کے مستقل سب ایریا ہیڈ کوارٹرس کا آپریشنل ڈھانچوں کے ساتھ انضمام کرنے کا عمل شروع کردیا گیا ہے۔ یہ اقدام تینوں خدمات کی طاقت اور وسائل کو مربوط کرنے کے لیے جاری تنظیمی تشکیل نو کا ایک حصہ ہے۔ آرمی چیف جنرل ایم ایم نرونے نے بھی کہا ہے کہ فوج کی ماڈرنائزیشن مہم بغیر کسی دشواری کے جاری ہے۔ اس کی وجہ سے مشرقی لداخ میں چین کی سرحد پر تعینات فوج کے لئے جمع کئے گئے وسائل یا ہتھیاروں کے لئے فنڈ کی کوئی کمی نہیں آنے دی جا رہی ہے۔

آرمی ہیڈ کوارٹر س واقع ڈائریکٹوریٹ آف اسٹاف ڈیوٹی کے ذریعہ کچھ روز قبل تمام آرمی کمانڈوں کو بھیجے گئے سرکلر کے مطابق ، ملک بھر میں 13 سب ایریا ہیڈ کوارٹرسکا قریب میں واقع فارمیشن ہیڈ کوارٹر کے ساتھ انضمام کیا جانا ہے۔ سب ایریا ہیڈ کوارٹر کی کمان میجر جنرل رینک کے افسر کے پاس ہوتی ہے جسے جنرل آفیسر کمانڈنگ (جی او سی) کے طور پر نامزد کیا جاتا ہے۔

وہ اپنے علاقے کے کمانڈر یعنی لیفٹیننٹ جنرل کے عہدے کے افسر کو رپورٹ کرتا ہے۔ اب تنظیم نو کے تحت ایک سب ایریاکے جی او سی کو کور ہیڈ کوارٹرس میں تعینات میجر جنرل (لینڈ ، تعمیرات اور بہبود) کے طور پر نامزد کیا جائے گا ، جو ایریا کمانڈر کی بجائے کور کمانڈر کو رپورٹ کرے گا۔ اسی طرح سب ایریا ہیڈ کوارٹرس کے دیگر افسران اور ملازمین کو کور ہیڈ کوارٹرس میں نئے عہدوں اور ترمیم شدہ چارٹر آف پاور کے ساتھ رکھا جائے گا۔

فوج کے مستقل ڈھانچے کے تحت آنے والے سب ایریا ہیڈ کوارٹرس کی ذمہ داری اپنے علاقے کی فارمیشنساور اداروں کو انتظامی ، لاجسٹک اور بنیادی ڈھانچے کی مدد فراہم کرنے کی ہوگی ۔ اس کے ساتھ ہی اسٹیشن ہیڈ کوارٹرس کے ذریعے سابق فوجیوں کی رہائش اور فلاح و بہبودکی بھی ذمہ داری ہوگی۔

 ضرورت پڑنے پر سول انتظامیہ کو مدد فراہم کرنے کے لیے مقامی انتظامیہ کا بھی تعاون کرنا ہوگا۔ ا ب مقامی طور پر قائم آپریشنل تشکیل کے کمانڈر کے بجائے ایک مقامی اسٹیشن کمانڈر ہوگا جیسے کہ ایک بریگیڈ تعینات افسر اسٹیشن کمانڈرہوتا ہے۔ تنظیم نو کے اس منصوبے کے تحت ، لیفٹیننٹ جنرل کی سطح پر ، دسمبر 2020 میں آرمی ہیڈ کوارٹرس میں ڈپٹی چیف آف آرمی اسٹاف (حکمت عملی) اور ڈائریکٹر جنرل انفارمیشن وارفیئر کی دو نئی پوسٹیں تشکیل دی گئی ہیں۔

آرمی چیف جنرل نرونے نے کہا کہ ہندوستانی فوج کی جدید کاری مہم چل رہی ہے اور حکومت کو ضروری وسائل مہیا کیے جارہے ہیں۔ حال ہی میں عام خریداری کے منصوبوں کے تحت 16000 کروڑ سے زائد مالیت کے 15 معاہدوں ہوئے ہیںاورایمرجنسی خریداری کے تحت 2020-21 میں 5 ہزار کروڑ روپے مالیت کے 44 معاہدے مکمل ہوئے ہیں۔ جنرل نرونے نے اپنی بات پر زور دیتے ہوئے کہا کہ گزشتہ مالی سال سے 21000 کروڑ روپے کے 59 معاہدوں کا ازالہ کیا گیا ہے ، جب کہ کئی دیگرسرمایہ حصول کی تجاویز پائپ لائن میں ہیں۔ جنرل نرو نے نے کہا کہ حکومت نے 2021-22 کے دفاعی بجٹ کے لئے 4.78 لاکھ کروڑ روپئے مختص کیے ہیں۔ مختص رقم میں سے 135060 کروڑ روپئے سرمایہ خرچ کے لئے الگ رکھا گیا ہے جس سے نئے ہتھیاروں ، ہوائی جہاز ، جنگی جہازوں اور دیگر فوجی ہارڈویئروں کی خریداری کی جانی ہے۔

Recommended