Urdu News

سمندر میں پھنسے مرچنٹ جہاز کو ہندوستانی بحریہ نے تکنیکی مدد فراہم کرکے بچایا

INDIAN NAVY PROVIDES TECHNICAL ASSISTANCE TO A STRANDED MERCHANT VESSEL AT SEA

 نئی دہلی، 12/مارچ- 2021۔   

 خلیج عمان میں تعینات آئی این ایس میں تلوار کو 11 مارچ 2021 کو ریڈیو پر ایک کال موصول ہوئی جس میں مرچنٹ مال بردار جہاز ایم  وی نایان کی طرف سے تکنیکی مدد مانگی گئی تھی۔ یہ جہاز 9 مارچ 2021 کو اس کے پروپلشن، بجلی پیدا کرنے کے نظام اور جہاز رانی کے آلات میں خرابی پیدا  ہونے کے سبب سمندر میں پھنسا ہوا تھا۔

اس کال کے ملنے کے بعد ایک ہوائی  جائزے کی بنیاد پر ہندوستانی بحری جہاز نے اپنی وی بی ایس ایس(وزٹ بورڈ تلاشی  اور ضبطی) ٹیم روانہ کی۔ ساتھ ہی کشتی کے ذریعہ ایک ٹیکنکل ٹیم بھی  اس جہاز کی مدد کے لئے بھیجی جس کے عملے میں 7 ہندوستانی لوگ بھی شامل تھے۔ بحریہ کی ٹیم نے ایم وی نایان پر 7 گھنٹوں تک مسلسل محنت کرکے اس کے سازو سامان کو جن میں جنریٹر، اسٹرئیرنگ پمپ، سی واٹر پمپ، کمپریشن اور مین انجن شامل تھے،د وبارہ کام کرنے کے قابل بنادیا، جس سے جہاز سمندر میں سفر کرنے کے قابل ہوگیا۔

 بحریہ کی ٹیم نے جہاز رانی کے آلات کو درست کرنے میں بھی مدد کی۔ جن میں جی پی ایس اور سمندری لائٹیں شامل تھیں، اس کے بعد ایم وی نایان اپنے  اگلی منزل کی طرف روانہ ہونے کی پوزیشن میں آگیا۔نئی دہلی، 12/مارچ- 2021۔   

 خلیج عمان میں تعینات آئی این ایس میں تلوار کو 11 مارچ 2021 کو ریڈیو پر ایک کال موصول ہوئی جس میں مرچنٹ مال بردار جہاز ایم  وی نایان کی طرف سے تکنیکی مدد مانگی گئی تھی۔ یہ جہاز 9 مارچ 2021 کو اس کے پروپلشن، بجلی پیدا کرنے کے نظام اور جہاز رانی کے آلات میں خرابی پیدا  ہونے کے سبب سمندر میں پھنسا ہوا تھا۔

اس کال کے ملنے کے بعد ایک ہوائی  جائزے کی بنیاد پر ہندوستانی بحری جہاز نے اپنی وی بی ایس ایس(وزٹ بورڈ تلاشی  اور ضبطی) ٹیم روانہ کی۔ ساتھ ہی کشتی کے ذریعہ ایک ٹیکنکل ٹیم بھی  اس جہاز کی مدد کے لئے بھیجی جس کے عملے میں 7 ہندوستانی لوگ بھی شامل تھے۔ بحریہ کی ٹیم نے ایم وی نایان پر 7 گھنٹوں تک مسلسل محنت کرکے اس کے سازو سامان کو جن میں جنریٹر، اسٹرئیرنگ پمپ، سی واٹر پمپ، کمپریشن اور مین انجن شامل تھے،د وبارہ کام کرنے کے قابل بنادیا، جس سے جہاز سمندر میں سفر کرنے کے قابل ہوگیا۔

 بحریہ کی ٹیم نے جہاز رانی کے آلات کو درست کرنے میں بھی مدد کی۔ جن میں جی پی ایس اور سمندری لائٹیں شامل تھیں، اس کے بعد ایم وی نایان اپنے  اگلی منزل کی طرف روانہ ہونے کی پوزیشن میں آگیا۔

Recommended