بھارتی بحریہ کا جہاز آئی این ایس تبر تین ماہ کے طویل سفر کے بعد واپس آگیا ہے۔ اس دوران جہاز نے کئی دوستانہ بحریہ کے ساتھ مشترکہ مشقیں کیں۔ سفر کے دوران تبر آئی این ایس خلیج عدن، بحیرہ احمر، نہر سوئیز، بحیرہ روم اور بحیرہ بالٹک سے گزرا۔ اب آئی این ایس تبر کو خلیج عدن اور خلیج فارس میں گشت کے لیے تعینات کیا گیا ہے۔ اسٹیلتھ فریگیٹ آئی این ایس تبر میں کیپٹن مہیش منگی پوڑی کے ساتھ 300 اہلکاروں کا عملہ ہے۔
ہندوستانی بحری جہاز آئی این ایس تبر کو 13 جون سے تین ماہ سے زائد عرصے تک بین الاقوامی آب میں تعینات کیا گیا تاکہ اتحادیوں کے ساتھ فوجی تعاون کو بڑھایا جا سکے۔ اس دوران انہوں نے یورپ اور افریقہ کے نو ممالک میں تقریبا 20 ہزار ناٹیکل میل کے فاصلے پر محیط 11 بندرگاہوں کا دورہ کیا۔ تمام بندرگاہوں پر مقامی حکام نے جہاز کا پرتپاک استقبال کیا اور کئی مقامی سینئر عہدیداروں نے جہاز کا دورہ کیا۔ بندرگاہ کے دوروں نے میزبان ممالک کے ساتھ مختلف سماجی اور کاروباری معاملات کئے۔ ہندوستانی بحریہ باقاعدگی سے اپنے بحری جہاز بیرون ملک تعینات کرتی ہے، خاص طور پر بنیادی دلچسپی کے سمندری علاقوں میں۔
جہاز نے سمندر میں غیر ملکی بحریہ کے ساتھ بارہ بحری شراکت کی مشقیں بھی کیں۔ ان میں اہم دوطرفہ مشقیں شامل ہیں جیسے رائل نیوی کے ساتھ مشق کونکن 21، فرانسیسی بحریہ کے ساتھ ورونا اور روسی بحریہ کے ساتھ مشق اندرا نیوی 21۔ ان مشقوں میں حصہ لینے والی بحری افواج نے انٹر آپریبلٹی میں اضافہ کیا ہے اور اب اگر ضرورت ہو تو مشترکہ سمندری خدشات اور خطرات سے نمٹنے کے لیے مل کر کام کر سکتی ہیں۔ ان میں سے پہلی مشقیں رائل ناروے کی بحریہ، الجزائر کی بحریہ اور سوڈانی بحریہ کے ساتھ تھیں۔ آئی این ایس تبر نے روس کے سینٹ پیٹرز برگ میں روسی بحریہ کی 325 ویں سالگرہ کی تقریبات میں بھی شرکت کی۔ چیف آف نیول اسٹاف ایڈمرل کرمبیر سنگھ نے بھی تقریب میں شرکت کی۔