Urdu News

بھارتی فوجی جوانوں نے گرفتار پاکستانی دہشت گرد کی خون دے کر جان بچائی

بھارتی فوجی جوانوں نے گرفتار پاکستانی دہشت گرد کی خون دے کر جان بچائی

نئی  دہلی، 25؍اگست

 ہندوستانی فوج نے بدھ کو کہا کہ ان کے اہلکاروں نے خون کا عطیہ دے کر پاکستانی دہشت گرد کی جان بچائی ہے جو جموں و کشمیر کے راجوری ضلع میں فرار ہونے کی کوشش کے دوران زخمی ہو گیا تھا۔

راجوری کے ملٹری ہسپتال کے کمانڈنٹ بریگیڈیئر راجیو نائر نے کہا کہ انہوں نے اسے کبھی دہشت گرد نہیں سمجھا اور اس کی جان بچانے کے لیے اس کے ساتھ کسی دوسرے مریض کی طرح سلوک کیا۔انہوں نے کہا کہ یہ ہندوستانی فوجی اہلکاروں کی عظمت ہے جنہوں نے انہیں اپنا خون دیا حالانکہ وہ ان کا خون بہانے آئے تھے۔

پاکستانی مقبوضہ کشمیر (پی او کے)کے کوٹلی کے گاؤں سبز کوٹ کے رہائشی بتیس سالہ تبارک حسین کو اتوار کے روز نوشہرہ سیکٹر میں اس وقت گرفتار کیا گیا جب اس کے ساتھیوں نے اسے چھوڑ دیا اور الرٹ بھارتی فوجیوں کی جانب سے روکے جانے کے بعد واپس فرار ہو گئے۔ فوجی اہلکار نے بتایا کہوہ (تبارک حسین( ران اور کندھے میں دو گولیوں کے زخموں کی وجہ سے خون بہہ گیا تھا اور اس کی حالت نازک تھی۔

ہماری ٹیم کے ارکان نے اسے تین بوتلیں خون دیں، اس کا آپریشن کیا اور اسے آئی سی یو میں ڈال دیا۔ وہ اب مستحکم ہیں لیکن بہتر ہونے میں چند ہفتے لگیں۔پکڑے گئے پاکستانی دہشت گرد تبارک حسین نے بتایا کہ اسے پاکستان کی خفیہ ایجنسی کے ایک کرنل نے بھارتی فوجی چوکی پر حملہ کرنے کے لیے 30 ہزار روپے ادا کیے تھے۔

ہندوستانی فوج کے 80 انفنٹری بریگیڈ کے کمانڈر، بریگیڈیئر کپل رانا نے کہا، “حسین نے انکشاف کیا کہ اسے پاکستان کی خفیہ ایجنسی کے کرنل یونس چوہدری نے بھیجا تھا جس نے اسے 30,000 روپے (پاکستانی کرنسی( ادا کیے تھے”۔

Recommended