کانپور کی فیلڈ گن فیکٹری میں تیار کی گئی یہ بندوق بحریہ کی آزمائش میں کھری اتری
انڈین نیوی اور انڈین کوسٹ گارڈ (آئی سی جی) کے جنگی جہاز جلد ہی سپر ریپڈ گن ماونٹ (ایس آر جی ایم) سے لیس نظر آئیں گے۔ 'میک ان انڈیا' پہل کے تحت کانپور کی فیلڈ گن فیکٹری میں تیار کی گئی یہ بندوق بحریہ کی آزمائشوں میں بھی پوری طرح کھر ی اتری ہے۔ اس کے بعد پبلک سیکٹر کمپنی بھارت ہیوی الیکٹرکلس لمیٹڈ (بی ایچ ای ایل) کو دو ایس آر جی ایم بنانے کا ٹھیکہ دیا گیا۔کامیابی کے ساتھ دونوں بندوقوں کی تیاری کے بعد اب گوا شپ یارڈ نے بھیل کو باقی سپر ریپڈ گن ماونٹس کی فراہمی کا پہلا آرڈر بھی دے دیا ہے۔
یہ جدید سپر ریپڈ گن ماونٹ (ایس آر جی ایم) ہندوستانی بحریہ کے بیشتر جنگی جہازوں پر نصب ہونے والی اہم بندوق ہے۔ اعلی درجے کی ایس آر جی ایم ایک جدید ترین ہتھیاروں کا نظام ہے جس میں اضافی خصوصیات جیسے تیز رفتار کے ساتھ پینتری بازی،ریڈیو کنٹرولڈ اہداف کو ٹارگیٹ کرنے کے لئے مختلف قسم کے گولہ بارود کو سنبھالنے اور اعلی رینج پر فائر کرنے کی صلاحیت ہے۔ کانپور کی فیلڈ گن فیکٹری نے انڈین نیوی کے جنگی جہازوں پر استعمال ہونے والی 30 ایم ایم بیرل کی ایسی سپر ریپڈ گن ماونٹ تیار کی ہے جو اب تک اٹلی سے درآمد کی جاتی تھی۔ بوفورس توپ بنانے والی سویڈش کمپنی بھی پہلے یہ سپر ریپڈ گن ماونٹ اٹلی سے خریدتی تھی لیکن اب وہ بھی بھارت سے سپر ریپڈ گن ماونٹ خریدنے پر مجبور ہوئی ہے۔
دفاعی حصول کونسل (ڈی اے سی) نے 11 اگست 2020 کو سپر ریپڈ گن ماونٹ (ایس آر جی ایم) کے اپ گریڈ ورژن کی خریداری کی منظوری دی ہے جسے انڈین نیوی اور انڈین کوسٹ گارڈ (آئی سی جی) کے جنگی جہازوں پراہم بندوق کے طور پر نصب کیا جانا ہے۔ اس سے تیزی سے حملہ کرنے کی صلاحیت میں اضافہ ہو گا۔ اس بندوق کی رینج 19 کلومیٹر ہے۔ اس کی صلاحیت ایک منٹ میں 110 راونڈ فائر کرنے کی ہے۔ اس میں موجود تمام ساز و سامان دیسی ہیں۔ ایس آر جی ایم کے اپ گریڈ شدہ ورژن نے میزائل اور فاسٹ اٹیک ہوائی جہاز جیسے تیز پینترے باز اہداف کے خلاف بہتر کارکردگی کرنے اور زیادہ سے زیادہ رینج کو بہتر بنایا گیاہے۔