Urdu News

مشرقی لداخ میں فوجی تنازع کے باوجود بھارت چین تجارت بلند ترین سطح پر

مشرقی لداخ میں فوجی تنازع کے باوجود بھارت چین تجارت بلند ترین سطح پر

سرحد پر امن وسلامتی تجارت کو فروغ دے گا: ہرش وردھن شرنگلا

مشرقی لداخ میں لائن آف ایکچول کنٹرول کے ساتھ کشیدگی کے باوجود بھارت اور چین کے درمیان باہمی تجارت بلند ترین سطح پر پہنچ گئی ہے۔ اس سال کے پہلے نو ماہ کے دوران دو طرفہ تجارت 90 بلین ڈالر رہی جو سال بہ سال 49 فیصد اضافہ ہے۔ اس سال کے اگلے تین ماہ مکمل ہونے پر دوطرفہ تجارت بلند ترین سطح پر پہنچ جائے گی۔ دوطرفہ تجارت گزشتہ سال 88 ارب ڈالر تھی۔

سکریٹری خارجہ ہرش وردھن شرنگلا نے چین کی معیشت کو فائدہ پہنچانے کے موضوع پر منعقدہ سیمینار میں یہ ڈیٹا دیتے ہوئے کہا کہ تجارتی توازن چین کے حق میں ہے جو کہ بھارت کے لیے تشویش کا باعث ہے۔ رواں سال کے پہلے نو ماہ میں تجارتی خسارہ 47 ارب ڈالر تھا۔ یہ تجارتی خسارہ کسی بھی دوسرے ملک کے مقابلے میں سب سے زیادہ تھا۔ انہوں نے کہا کہ یہ تشویش کی بات ہے کہ تجارتی عدم توازن بڑھتا جا رہا ہے۔ اس کی وجہ چینی مارکیٹ میں رسائی کی رکاوٹیں ہیں۔ اس کے ساتھ ساتھ زراعت، دواسازی اور انفارمیشن ٹیکنالوجی جیسے شعبوں کو متاثر کرنے والی کئی غیر ٹیرف رکاوٹیں ہیں جن میں ہندوستان چین سے بہتر پوزیشن میں ہے۔

سیکرٹری خارجہ نے کہا کہ کورونا وبا کی وجہ سے دو طرفہ تجارت میں درپیش مسائل کو حل کرنے میں رکاوٹ ہے۔ اس کے علاوہ مشرقی لداخ میں لائن آف ایکچول کنٹرول کے ساتھ امن و سکون شدید متاثر ہوا۔ اس پیش رفت نے وسیع دوطرفہ تعلقات پر اثر ڈالا۔

Recommended