Urdu News

بحریہ نے71 کی جنگ میں چار پاکستانی جہازوں کو ڈبو کردلائی تھی فتح

بحریہ نے71 کی جنگ میں چار پاکستانی جہازوں کو ڈبو کردلائی تھی فتح

)نیوی ڈے اسپیشل(

ہندوستانی بحریہ ملک کی سمندری سرحدوں کی حفاظت میں اہم کردار ادا کرتی ہے

ہندوستانی بحریہ نے پاکستان کے ساتھ 1971 کی جنگ میں آپریشن ٹرائیڈنٹ کے دوران 4 دسمبر کو پی این ایس غازی سمیت چار پاکستانی بحری جہازوں کو ڈبو دیا تھا جس میں پاکستانی بحریہ کے سینکڑوں اہلکار ہلاک ہوئے تھے۔ 04 دسمبر 1971 کو آپریشن ٹرائیڈنٹ کے نام سے شروع کیے گئے آپریشن کی کامیابی کی وجہ سے ہر سال اس دن کویوم بحریہ کے طور پر منایا جاتا ہے۔ دنیا کی پانچویں سب سے بڑی ہندوستانی بحریہ 04 دسمبر کو اپنا 71 واں یوم تاسیس منا نے جارہی ہے۔

ہندوستانی بحریہ ہندوستانی فوج کا سمندری بازو ہے، جو 1612 میں قائم کیا گیا تھا۔ ایسٹ انڈیا کمپنی نے اپنے جہازوں کی حفاظت کے لیے 'ایسٹ انڈیا کمپنی میرین' کی شکل میں ایک فوج تشکیل دی  تھی۔ اسے 1892 میں رائل انڈین میرین کا نام دیا گیا۔ 26 جنوری 1950 کو ہندوستان کی آزادی کے بعد، ہندوستان کے ایک جمہوری جمہوریہ بننے کے بعداس کا نام بدل کر انڈین نیوی رکھ دیا گیا۔ ہندوستانی بحریہ ملک کی فوجی طاقت کا ایک بہت اہم حصہ ہے۔ یہ ملک کی سمندری سرحد کی حفاظت میں اہم کردار ادا کرتا ہے۔ جنگ آزادی، ممبئی میں آپریشن تاج سے لے کر کئی دیگر معاملات تک، ہندوستانی بحریہ کی تاریخ بہادری کے کارناموں سے بھری پڑی ہے۔

پاکستانی فوج نے 3 دسمبر کو بھارت کے فضائی اور سرحدی علاقے پر حملہ کرکے 1971 کی جنگ کا آغاز کیا۔ پاکستان کو منہ توڑ جواب دینے کے لیے 'آپریشن ٹرائیڈنٹ' شروع کیا گیا۔ آپریشن کا آغاز کراچی میں پاکستانی بحریہ کے ہیڈ کوارٹر کو نشانہ بنا کر کیا گیا۔ ایک میزائل بوٹ اور دو جنگی جہازوں  کے ایک حملہ آور گروپ نے  کراچی کے ساحل پر بحری جہازوں کے ایک گروپ پر حملہ کیا۔ اس جنگ میں پہلی بار جہاز پر اینٹی شپ میزائلوں سے حملہ کیا گیا۔ اس حملے میں پاکستان کے کئی جہاز تباہ ہوگئے۔ اس دوران پاکستان کے آئل ٹینکرس کو بھی تباہ کر دیا گیا۔

بنگلہ دیش کی آزادی کے دوران 1971 کی جنگ کے دوران بحریہ نے میری ٹائم زون میں پیش قدمی کرتے ہوئے پاکستان کی کراچی بندرگاہ پر بمباری کی۔ اس دوران پاکستان کی پی این ایس غازی آبدوز غرقاب ہو گئی۔ بحریہ کی اس کامیابی نے ہندوستان کو فاتح بنانے میں اہم کردار ادا کیا۔ ہندوستانی بحریہ نے نہ صرف 1971 بلکہ 1965 کی جنگ میں بھی بہادری کا مظاہرہ کیا تھا۔

یہی نہیں اس فورس نے 1961 میں پرتگالیوں کو گوا سے بھگانے میں بھی اہم کردار ادا کیا اور آپریشن وجے کو انجام دیا۔ اس وقت، ہندوستانی بحریہ دنیا کی پانچویں بڑی بحریہ ہے، جس میں 155 سے زیادہ بحری جہاز بشمول طیارہ بردار بحری جہازوراٹ  اور 2,000 سے زیادہ میرین کمانڈوز ہیں۔ ہندوستانی بحریہ کے مارکوس کمانڈوز کا شمار دنیا کے بہترین کمانڈوز میں ہوتا ہے، جنہوں نے 26/11 ممبئی حملے کے دوران ہوٹل تاج میں گھسنے والے دہشت گردوں کی نیندیں اڑانے میں کلیدی کردار ادا کیا۔ اس وقت ہندوستان میں تین علاقائی بحری کمانڈ ہیں، ایسٹرن نیول کمانڈ (وشاکھاپٹنم)، ویسٹرن نیول کمانڈ (ممبئی) اور سدرن نیول کمانڈ (کوچی)، جن کے ذریعے ہندوستان کے سمندری علاقے کی حفاظت کی جاتی ہے۔

Recommended