Urdu News

بحر ہند میں ابھرتے ہوئے چیلنجوں سے نمٹیں گے ہند-امریکی بحریہ

بحر ہند میں ابھرتے ہوئے چیلنجوں سے نمٹیں گے ہند-امریکی بحریہ

ایڈمرل مائیکل گلڈے نے ویسٹرن نیول کمان کے ہیڈ کوارٹرز کا دورہ کیا

دونوں بحری افواج نے باہمی تعلقات کو مزید بڑھانے کے لیے مسائل پر تبادلہ خیال کیا

ہندوستان اور امریکہ کی بحری افواج سمندری محاذ پر ابھرتے ہوئے چیلنجوں سے نمٹنے اور بحر ہند میں سمندری تحفظ کو یقینی بنانے میں ایک دوسرے کے ساتھ تعاون کریں گی۔ اس کے ساتھ  ہی  دونوں بحری افواج نے باہمی تعلقات کو مزید بڑھانے کے لیے مسائل پر تبادلہ خیال کیا ہے۔

امریکی بحریہ کے چیف آف نیول آپریشنس (سی این او) کے سربراہ ایڈمرل مائیکل گلڈے نے بھارت کے پانچ روزہ دورے پر اپنی اہلیہ لنڈا گلڈے اور ایک اعلیٰ سطحی امریکی وفد کے ہمراہ ویسٹرن نیول کمان ہیڈ کوارٹرس کا دورہ کیا۔ انہوں نے ویسٹرن نیول کمانڈکے کمانڈنگ ان چیف وائس ایڈمرل آر ہری کمار  اور دیگر سینئر نیول افسران سے بات چیت کی۔

بحریہ کے ترجمان کے مطابق مذاکرات کے دوران دونوں ممالک اور ان کی بحری افواج کے درمیان بڑھتے ہوئے تعاون کو مضبوط کرنے، سمندری محاذ پر ابھرتے ہوئے چیلنجوں سے نمٹنے میں تعاون اور بحر ہند خطے (آئی او آر)میں سمندری تحفظ کو یقینی بنانے کے ساتھ ساتھ باہمی تعلقات میں اضافہکرنے پر تبادلہ خیال کیا ہے۔ انہیں مغربی بحری کمان کی علاقائی سلامتی کی حرکیات اور آپریشنل ردعمل کے بارے میں بتایا گیا۔ اس میں خاص طور پر دوست بیرونی ممالک کو انسانی امداداور  آفات سے نجات (ایچ اے ڈی آر)، بحری قزاقی آپریشنز، میری ٹائم سیکورٹی اور غیر ملکی تعاون کو مضبوط کرناشامل ہے۔

دونوں ممالک کے درمیان ہونے والی بات چیت میں کورونا دور میں ملک میں آکسیجن کی ضرورتوں کو پورا کرنے کے لیے چلائے گئے آپریشن سمدر سیتو۔2میں دوست ممالک سے آکسیجن  سپلائی لانے میں ہندوستانی بحریہ کے جہازوں کے کردار کا ذکر کیا گیا۔ سی این او نے ’فیوچر آف وارفیئر‘ پر ویڈیو کانفرنس کے ذریعے ویسٹرن نیول کمانڈ، سدرن نیول کمانڈ اور بھارتی بحریہ کے مختلف تربیتی اداروں کے افسران سے خطاب بھی کیا۔ انہوں نے مژگاوں ڈاک لمیٹڈ کا دورہ بھی کیا۔

مسز لنڈا گلڈے نے  ایچ کیو ڈبلیو این سی کا دورہ کیا اور ہندوستانی بحریہ کی خواتین افسران کے ساتھ بات چیت کی۔ سی این او کا دورہ ہندوستان اور امریکہ کے درمیان جاری باقاعدہ بات چیت کا ایک اہم حصہ ہے تاکہ دونوں ممالک کے درمیان جامع عالمی اسٹریٹجک شراکت داری کو مزید مضبوط بنایا  جا سکے۔

Recommended