Urdu News

عالمی یوم خواتین: صدر جمہوریہ ہند کی طرف سے 29 سرکردہ افراد کو باوقار ناری شکتی ایوارڈ دینے کا اعلان

عالمی یوم خواتین

صدر جمہوریہ ہند  جناب رام  ناتھ کووند عالمی یوم خواتین کے موقع پر ملک  کی 29 سرکردہ افراد کو  باوقار ناری شکتی  پرسکار سے نوازیں گے۔یکم مارچ 2022 کو شروع کی گئی خواتین کے بین الاقوامی دن کی ہفتہ طویل تقریبات آزادی کا امرت مہوتسو کے طور پر شروع کی گئی ہیں۔ہفتہ طویل پروگراموں کا اختتام 8مارچ 2022 کو راشٹرپتی بھون میں منعقد ایک خصوصی تقریب میں بھارت کےعزت مآب صدر جمہوریہ جناب رام ناتھ کووند کے ذریعہ سال 2020 اور 2021  کے لئے ناری شکتی پُرسکار کو تفویض کئے جانے کی تقریب کے ساتھ ہوگا۔سال 2020 کے لئے ایوارڈ دئے جانے کی تقریب کووڈ-19 وبا سے پیدا شدہ صورتحال کے سبب 2021 میں منعقد نہیں ہوسکی تھی۔

بھارت کے عزت مآب وزیر اعظم کا خواتین کو بااختیار بنانے سے متعلق شعبوں میں بہترین کام انجام دینے ، لوگوں کو تحریک دینے کے لئے کی گئی ان کی کوششوں کو سراہنے کے خاطر ایوارڈ یافتگان کے ساتھ بات چیت کاایک اجلاس بھی  ہوگا۔کل 28 ایوارڈ (سال 2020 اور2022 کے لئے 14،14) 29 افراد کو پیش کئے جائیں گے جو انہیں خواتین کو بااختیار بنانے بالخصوص حاشیہ پر رہنے والی خواتین کو بااختیار بنانے کے سمت بیش بہا خدمات انجام دینے کے صلے میں کئے گئے ان کے مثالی کاموں کو تسلیم کرنے کے لئے دئے جائیں گے۔’ناری شکتی پُرسکار‘ خواتین اوربچوں کی ترقی کی وزارت کی جانب سے افراد اور اداروں کی جانب سے دئے گئے غیر معمولی تعاون کو تسلیم کرنےاور خواتین کو معاشرے میں مثبت تبدیلی لا نے اورصورتحال کو یکسر تبدیل کردینے کے طور پر منانے کی ایک پہلے ہے۔

ان کامیابیوں نے عمر، جغرافیائی رکاوٹوں اور وسائل تک رسائی کو اپنے خوابوں کی تکمیل کی راہ میں آڑے نہیں آنے دیا۔ ان کا ناقابل تسخیر جذبہ بڑے پیمانے پر معاشرے کو اورخاص طور پر نوجوان بھارتی ذہنوں کو صنفی دقیانوسی تصورات کو توڑنے اور صنفی عدم مساوات اور امتیاز کے خلاف اٹھ کھڑے ہونے کی ترغیب دے گا۔ یہ انعامات معاشرے کی ترقی میں خواتین کو مساوی حصہ دار کے طور پر تسلیم کرنے کی ایک کوشش ہے۔سال 2020 کے ناری شکتی پُرسکار کے فاتحین کاتعلق صنعت،زراعت،اختراع، سماجی کام،فنون اور دستکاری، ایس ٹی ای ایم ایم اور جنگلی جانوروں کے تحفظ وغیرہ جیسے متنوع شعبوں سے ہے۔سال 2021 کے ناری شکتی پُرسکار حاصل کرنے والوں کا تعلق لسانیات، صنعت، زراعت، سماجی کام، فنون اور دستکاری، مرچنٹ نیوی،ایس ٹی ای ایم ایم ،تعلیم اور ادب، معذوری کے حقوق وغیرہ سے ہے۔

Recommended