وزیر اعظم نریندر مودی نے بڑے پیمانے پر ٹسٹنگ، مقامی کٹینمنٹ ژون قائم کرنے اور عوام کو مکمل اور صحیح معلومات پہنچانے پر زور دیتے ہوئے کہا کہ ملک میں وبا کے خلاف لڑائی میں یہ اہم ہتھیار ہیں۔
آج ریاستوں اور اضلاع کے فیلڈ افسروں کے ذریعے عالمی وبا سے نمٹنے میں اُن کے تجربات کے بارے میں بات چیت کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ خود کووڈ سے متاثر ہونے کے باوجود کئی عہدیدار عوام کی خدمت میں مسلسل مصروف ہیں۔ انہوں نے مزید کہا کہ کئی عہدیداروں نے کووڈ کی لہر کے دوران اپنے رشتے داروں کو کھودیا لیکن اِس کے باوجود انہوں نے اپنی خدمات جاری رکھیں۔
وزیر اعظم نے اضلاع کے عہدیداروں سے کہا کہ وہ وبا سے نمٹنے سے متعلق اپنے اختراعی طریقوں کے بارے اُنہیں بتائیں تاکہ اِن کامیاب ماڈلوں کو ملک میں دوسری جگہ بھی استعمال کیا جاسکے۔ انہوں نے کہا کہ ملک کے ہر حصے میں الگ الگ مسائل ہیں اس لیے اُن کے الگ الگ حل کی ضرورت ہے۔
جناب مودی نے موثر طور پر معاملات کو حل کرنے کیلئے مقامی فیلڈ افسران کی ستائش کی۔ انہوں نے موثر بندوبست کی تکنیک کے لیے دیہی بھارت کی کوششوں کی بھی تعریب کی۔ ضلع افسران کو فیلڈ کمانڈر قرار دیتے ہوئے جناب مودی نے کہا کہ انہوں نے وبا کے اثرات کو کم کرنے کی خاطر گھیرابندی کی مقامی حکمت عملی کو موثر طور پر نافذ کرنے کو یقینی بنایا ہے۔
جناب مودی نے کہا کہ مرکز نے پچھلے سال سے ہر میٹنگ میں اِس بات کو دہرایا ہے کہ ایک زندگی بھی بچانا بڑی اہمیت کا حامل ہے۔ انہوں نے کہا کہ متاثرہ افراد کی تعداد میں اضافے اور دیہی علاقوں میں صحت کے بنیادی ڈھانچے سے متعلق چیلنجوں کے درمیان ضلع عہدیداروں کو عوام تک پہنچنے کی بڑی ذمہ داری دی گئی ہے۔
انہوں نے بتایا کہ پی ایم کیرس سے مختص کئے گئے فنڈ استعمال کرنے والے اضلاع میں آکسیجن پلانٹ قائم کرنے کا کام تیزی سے مکمل کیا جارہا ہے۔
انہوں نے ریاستوں اور اضلاع کے لیے آکسیجن کی سپلائی اور استعمال کے درمیان فاصلے کو موثر طریقے سے ختم کرنے کے سلسلے میں ضلعی سطح پر نگراںCells قائم کرنے کی ضرورت پر زور دیا۔
اِس میٹنگ میں مرکزی وزیر داخلہ اور وزیر صحت کے علاوہ دلی، مدھیہ پردیش، کرناٹک، اتراکھنڈ کے وزرائے اعلیٰ نے بھی شرکت کی۔ ان کے علاوہ کرناٹک، بہار، آسام، چنڈی گڑھ، تمل ناڈو، اتراکھنڈ، مدھیہ پردیش، گوا، ہماچل پردیش اور دلی کے افسران نے میٹنگ میں حصہ لیا۔