اگر چیزیں منصوبہ بندی کے مطابق چلتی ہیں، تو ہندوستانی خلائی تحقیقی ادارہ اپنا بلند حوصلہ جاتی منصوبہ چندریان -3 مشن شروع کرے گا جس کا مقصد دو ماہ سے بھی کم وقت میں خلائی جہاز کو چاند کے جنوبی قطب پر اتارنے کےلیے اہم ٹیکنالوجیزکا مظاہرہ کرنا ہے۔
بنگلورو میں واقع قومی خلائی ایجنسی کے ایک سینئر عہدیدار نے خبر رساں ادارہ کو بتایا کہاگر چیزیں منصوبہ بندی کے مطابق چلتی ہیں، تو ہندوستانی خلائی تحقیقی ادارہ اپنا بلند حوصلہ جاتی چندریان -3 مشن شروع کرے گا جس کا مقصد دو ماہ سے بھی کم وقت میں خلائی جہاز کو چاند کے جنوبی قطب پر اتارنے کے لیے اہم ٹیکنالوجیز کا مظاہرہ کرنا ہے۔’’چندریان 3 مشن جولائی کے دوسرے ہفتے میں طے شدہ ہے۔
اسرو حکام کے مطابق اس سال مارچ میں، چندریان-3 خلائی جہاز نے کامیابی کے ساتھ ضروری ٹیسٹ مکمل کیے جس نے خلائی جہاز کو لانچ کے دوران درپیش سخت کمپن اور صوتی ماحول کو برداشت کرنے کی اس کی صلاحیت کی توثیق کی۔ اسرو کے ایک اہلکار نے بتایا کہ یہ لینڈر اور روور کی ترتیب پر مشتمل ہے۔
پروپلشن ماڈیول، جس میں قمری مدار سے زمین کی سپیکٹرل اور پولاری میٹرک پیمائش کا مطالعہ کرنے کے لیے قابل رہائش سیارہ ارتھ پے لوڈ کی سپیکٹرو پولاری میٹری ہے، لینڈر اور روور کی ترتیب کو 100 کلومیٹر قمری مدار تک لے جائے گا امریکی خلائی ایجنسی، نیشنل ایروناٹکس اینڈ اسپیس ایڈمنسٹریشن (NASA) کی طرف سے ایک غیر فعال لیزر ریٹرو ریفلیکٹر سرنی کو بھی قمری لیزر سے متعلق مطالعہ کے لیے جگہ دی گئی ہے۔
لینڈر میں یہ صلاحیت ہوگی کہ وہ ایک مخصوص قمری مقام پر سافٹ لینڈنگ کرے اور روور کو تعینات کرے جو اس کی نقل و حرکت کے دوران چاند کی سطح کا اندرونی کیمیائی تجزیہ کرے گا۔