Urdu News

نفرت کے جذبے سے کیے گئے جرم/لنچنگ کے خلاف قانون سے متعلق مسائل

 

 

نئی دہلی، 28 جولائی 2021: حکومت نے جرائم سے متعلق موجودہ قوانین کے جامع طور پر جائزے کے عمل کا آغاز کیا ہے جس کا مقصد موجودہ امن و امان کی صورتحال کے ساتھ ساتھ سماج کے کمزور طبقات کو جلد از جلد انصاف دلانے کے لئے ان قوانین کی معنویت میں اضافہ کرنا ہے۔ حکومت کا ارادہ ایک ایسا قانونی ڈھانچہ تیار کرنا ہے جو کہ شہریوں پر مرتکز ہو اور وہ زندگی اور انسانی حقوق کے تحفظ کو ترجیح دے۔

تحسین ایس پونہ والا بنام یونین آف انڈیا کے معاملے میں 2016 میں داخل کی گئی تحریری درخواست (سول) نمبر 754میں سپریم کورٹ کے ذریعہ 17 جولائی 2018 کو دیے گئے فیصلے میں، عدالت نے وزارت کو نفرت کے جذبے کے تحت کیے گئے جرم سے متعلق اعدادو شمار اکٹھا کرنے کے لئے نیشنل کرائم ریکارڈس بیورو (این سی آر بی) سے پوچھنے کے لئے ہدایت نہیں دی تھی۔

’پولیس‘ اور ’پبلک آرڈر‘ دستورِ ہند کے ساتویں شیڈیول کے تحت ریاست سے متعلق موضوعات ہیں اور ریاستی حکومتیں بچاؤ، پتہ لگانے ،جرم کی تفتیش ، اور قانون نافذ کرنے والی ایجنسیوں کے ذریعہ مجرمین کو سزا دلانے کے لئے ذمہ دار ہیں۔ تاہم، وزارت داخلہ نے امن و امان قائم رکھنے اور اس امر کو یقینی بنانے کے لئے کہ اگر کوئی مرد یا عورت قانون اپنے ہاتھ میں لیتا /لیتی ہے تو اسے قانون کے مطابق فوری طور پر سزا ملے، ریاستوں اور مرکز کے زیر انتظام علاقوں کو وقتاً فوقتاً ایڈوائزری جاری کی ہے۔ ایسی فرضی خبروں اور افواہوں پر قریبی نظر رکھنے جس سے تشدد برپا ہونے کا اندیشہ ہو ، ان سے مؤثر انداز میں نمٹنے کے لئے تمام تر ضروری اقدامات کرنے اور قانون کو اپنے ہاتھوں میں لینے والے افراد سے سختی سے نمٹنے کے سلسلے میں ریاستوں اور مرکز کے زیر انتظام علاقوں کے لئے 4 جولائی 2018 کو ایک ایڈوائزری جاری کی گئی۔ اس کے علاوہ، ملک میں بھیڑ کے ذریعہ کیے جانے والے تشدد کے واقعات کی روک تھام سے متعلق اقدامات کرنے کے لئے ریاستی حکومتوں / مرکز کے زیر انتظام علاقوں کی انتظامیہ کو 23 جولائی 2018 اور 25 ستمبر 2018 ایڈوائزری جاری کی گئیں۔ حکومت نے آڈیو ویژووَل میڈیا کے ذریعہ بھیڑ کے ذریعہ تشدد کے خطر سے نمٹنے کے لئے عوامی بیداری بھی پیدا کی۔ حکومت نے بھیڑ کے ذریعہ کیے جانے والے تشدد اور لنچنگ کو بڑھاوا دینے والی افواہوں اور فرضی خبروں کے پھیلاؤ پر نظر رکھنے کی غرض سے خدمات فراہم کاروں کو حساس بنانے کے لیے بھی اقدامات کیے ہیں۔

یہ جانکاری وزارت داخلہ کے وزیر مملکت جناب نتیہ نند رائے نے آج راجیہ سبھا میں ایک سوال کے تحریری جواب کے تحت دی۔

Recommended