Urdu News

چندنواری اننت ناگ کے قریب بس کھائی میں گرنے سے آٹھ آئی ٹی بی پی اہلکار ہلاک، 37 دیگر زخمی، ملک میں سوگ کا ماحول

چندنواری اننت ناگ کے قریب بس کھائی میں گرنے سے آٹھ آئی ٹی بی پی اہلکار ہلاک

جن میں سے آٹھ کی حالت انتہائی نازک

سرینگر، 16 اگست (انڈیا نیرٹیو)

انڈو تبت بارڈر پولیس (آئی ٹی بی پی) کے کم از کم سات اہلکارہلاک جبکہ 37 دیگراس وقت زخمی ہو گئے جب سفر کے دوران ایک بس سڑک سے پھسل کر نیچے دریا میں جاگری۔، جن میں سے آٹھ کی حالت انتہائی تشویشناک ہے، یہ واقعہ منگل کو جنوبی کشمیر کے اننت ناگ ضلع میں زیگ چندنواری کے قریب پیش آیا ہے۔

سرکاری ذرائع نے بتایا کہ آئی ٹی بی پی کے اہلکاروں کو لے جانے والی بس، جو یاترا کی ڈیوٹی کے لیے تعینات تھی، چندن واڑی سے واپس آرہی تھی، اچانک ڈرائیور نے اس پر قابو کھو دیا اور گاڑی کھائی میں گر گئی۔ یہ بس جموں کشمیر پولیس کی تھی، جس کا نمبر جے کے صفر تین اے 3296 تھا۔انہوں نے کہا کہ ڈرائیور نے کس حالات میں کنٹرول کھو دیا، فوری طور پر معلوم نہیں ہو سکا۔ انہوں نے بتایا کہ چار اہلکار موقع پر ہی ہلاک ہوئے،جبکہ باقی چار اسپتال لے جاتے ہوئے دم توڑ گئے۔جب کہ کم از کم 37 دیگر زخمی ہوئے، جن میں سے آٹھ کی حالت تشویشناک ہے۔اور انہیں بہتر اور بروقت علاج کے لیے سرینگر میں قائم فوج کے 92 بیس اسپتال منتقل کیا گیا ہے۔وہاں موجود ڈاکٹروں کا کہنا ہے کہ ان لوگوں کی حالت بالکل خراب ہے اور ہماری کوشش ہے کہ یہ سب ٹھیک ہو جائیں تاہم ایسا ناممکن لگ رہا ہے اور مرنے والوں کی تعداد میں مزید اضافہ ہو سکتا ہے۔

 تفصیلات کے مطابق جس وقت حادثہ پیش آیا اس وقت فورسز کے دیگر جوانوں کے ساتھ ساتھ مقامی لوگ جو اننت ناگ ضلع سے تعلق رکھتے ہیں اپنے اپنے گھروں سے باہر آئے اور بڑے پیمانے پر ریسکیو آپریشن شروع کیا گیا ہے۔ ڈپٹی سپرنٹنڈنٹ آف پولیس پہلگام فہد ٹاک نے اس حادثے کی تصدیق کی ہے اور کہا ہے کہ واقعی میں یہ حادثہ کافی دردناک تھا۔ پرنسپل میڈیکل کالج اننت ناگ ڈاکٹر طارق قریشی کے مطابق کل ملا کر انکے پاس 22 زخمیوں کو لایا گیا تھا، جس میں سے آٹھ کی حالت تشویشناک قرار دے کر انہیں مزید علاج کیلئے سرینگر ریفر کیا گیا ہے۔انہوں نے کہا ہے کہ باقی زخمیوں کا علاج جاری ہے اور انکی حالت میں سدھار ہونے کی امید ہے۔

غور طلب ہے کہ یہ بس جس میں جوان سوار تھے امرناتھ یاترا ڈیوٹی ختم کرکے اپنے اپنے ہیڈکوارٹر واپس آرہے تھے۔اس واقع پر کئی سیاسی جماعتوں کے لیڈروں نے مرنے والے جوانوں کے اہلیہ خانہ سے تعزیت کا اظہار کیا ہے اور زخمیوں کی صحت یابی کے لیے دعا کی گئی ہے۔

Recommended