جنوبی کشمیر کے شوپیاں ضلع میں ہفتہ کو جاری مسلح تصادم ایک دہشت گرد مارا گیا ہے جب کہ اس دوران دو فوجی بھی شہید ہوگئے۔ حکام نے بتایا کہ قبل ازیں پولیس، فوج اور سی آر پی ایف کی ایک مشترکہ ٹیم نے علاقے میں جموں و کشمیر پولیس کے ذریعہ ملنے والے ایک خفیہ اطلاع کی بنا پر محاصرہ اور تلاشی آپریشن شروع کیا جس کے دوران جوں ہی سیکورٹی فورسز کی نفری اس جگہ پر پہنچی، جہاں دہشت پسند چھپے ہوئے تھے۔ اس دوران دہشت گردوں نے دیکھتے ہی سیکورٹی فورسز پر فائرنگ کر دی۔ جوابی فائرنگ کے دوران اگرچہ ایک دہشت گرد جو لشکر سے وابستہ تھا، مارا گیا، تاہم اس تصادم میں ابتدائی حملے کے دوران دو فوجی جوان جو ایک آر آر بٹالین سے وابستہ تھے شدید طور پر زخمی ہوئے۔ انہیں اگرچہ فوری طور پر سرینگر کے بادامی باغ اسپتال میں داخل کیا گیا، تاہم کچھ دیر کے بعد دونوں دوران علاج زخموں کی تاب نہ لاکر دم توڑ بیٹھے۔
سرینگر میں مقیم وزارت دفاع کے ترجمان نے فوجیوں کی شناخت سنتوش یادو اور رومیت تاناجی کے طور پر کی۔ دونوں 1 آر آر سے وابستہ تھے۔ انہوں نے کہا کہ چربرگ زینا پورہ شوپیان میں تصادم اس وقت ہوا جب فورسز کی مشترکہ ٹیم نے ہدف کے مقام کی طرف تلاشی تیز کردی۔ چھپے ہوئے دہشت گردوں نے فورسز پر فائرنگ کی جس سے فائرنگ کا تبادلہ شروع ہو گیا اور اس فائرنگ میں ایک دہشت گرد اور دو فوجی جوان مارے گئے ہیں۔
اس تصادم کے بارے میں تفصیلات فراہم کرتے ہوئے انسپکٹر جنرل آف پولیس کشمیر زون وجے کمار نے بتایا کہ پولیس کی طرف سے فراہم کردہ ایک مخصوص ان پٹ کی بنیاد پر، 18 اور 19 فروری کی درمیانی رات کو فوج اور پولیس نے چیرمرگ، شوپیاں میں ایک مشترکہ آپریشن شروع کیا تھا۔ انہوں نے کہا کہ کچھ گھروں کو گھیرے میں لے لیا گیا اور شہریوں کو نکالنے کا عمل شروع کر دیا گیا۔
اس عمل کے دوران جب تلاشی پارٹی گوہر احمد بھٹ کے گھر میں پہنچی، تو گھر کے مالک نے جان بوجھ کر تلاشی پارٹی کو گمراہ کیا اور دہشت گردوں کو اپنے گھر میں پناہ دینے سے انکار کیا۔ جب اسے پوچھ گچھ کی گئی تو اسی دوران گھر میں پناہ لئے ہوئے دہشت گرد نے تلاشی پارٹی پر فائرنگ کی جس سے دو فوجی شدید طور پر زخمی ہو گئے۔ انہوں نے کہا کہ جوابی کارروائی میں لشکر طیبہ کا ایک دہشت گرد عبدالقیوم ڈار ساکن لارو کاک پورہ پلوامہ مارا گیا۔
انہوں نے کہا ایک اے کے رائفل اور ایک پستول سمیت اسلحہ اور گولہ بارود برآمد مارے گئے دہشت پگرد سے برآمد کیا گیا ہے۔ جبکہ بعد ازاں دونوں زخمی فوجی زخموں کی تاب نہ لاتے ہوئے چل بسے۔ فوج نے ان کی شناخت سپاہی سنتوش یادو اور سپاہی رومیت تانا جی کے طور پر کی ہے۔ دونوں کی لاشیں سرینگر کے بادامی باغ فوجی ہیڈکوارٹر لا کر انہیں وہاں سلامی دے کر ان کے آبائی علاقے کیلئے پورے فوجی اعزاز کے ساتھ روانہ کیا جائے گا۔
آئی جی پی کشمیر وجے کمار نے کہا کہ اس سلسلے میں ایک کیس درج کیا گیا ہے اور مکان کے مالک کو انسداد دہشت پسندی قوانین کے تحت گرفتار کیا گیا ہے۔ آئی جی پی نے مزید کہا کہ مارے گئے دہشت گرد کے گھر میں دو سال قبل ایک انکاؤنٹر ہوا تھا اور تب سے اسکے بارے میں لگاتار خبر مل رہی تھی کہ وہ دہشت گردوں کی مدد کر رہا ہے۔ جس کے بعد اسے گرفتار بھی کیا گیا تھا اور اسے اگست 2021 میں رہا کر دیا گیا لیکن وہ خاموشی سے دہشت گردوں کے لیے کام کرتا رہا۔ انہوں نے کہا کہ ایس ایس پی پلوامہ نے کچھ دن پہلے باضابطہ طور پر مطلع کیا تھا کہ ڈار گھر چھوڑ کر لشکر طیبہ کے ایک سرگرم دہشت گرد کے طور پر شامل ہو گیا ہے اور آج شوپیاں جھڑپ میں مارا گیا۔