Urdu News

جموں و کشمیر: جامع مسجدسری نگر کے اندر ملک مخالف نعرے لگانے پر 13 گرفتار

جامع مسجدسری نگر کے اندر ملک مخالف نعرے لگانے پر 13 گرفتار

پولیس نے ہفتہ کے روز کہا کہ انہوں نے جمعہ کو جامع مسجد سری نگر کے اندر نعرے بازی کے معاملے میں 13ملزمان کو گرفتار کیا ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ کل سہ پہر جامعہ مسجد میں نماز جمعہ ہوئی جس میں بڑی تعداد میں اجتماع ہوا، تقریباً چوبیس ہزار افراد نے نماز جمعہ میں شرکت کی جو کہ حالیہ تاریخ کی سب سے بڑی نماز ہے۔ نماز کے اختتام کے بعد تقریباً ایک درجن افراد نے ملک دشمن اور اشتعال انگیز نعرے بازی شروع کر دی، اس میں کچھ اور لوگ بھی شامل ہو گئے، جب کہ زیادہ تر اجتماع الگ ہی رہا۔

نعرے بازی کرنے والے افراد اور جامع مسجد کی  انتظامیہ کمیٹی کے رضاکاروں کے درمیان ہاتھا پائی بھی ہوئی جنہوں نے اس طرح کے نعرے بازی اور غنڈہ گردی کو روکنے کی کوشش کی۔ اس سے مسجد کے اندر ہنگامہ آرائی کی صورت حال پیدا ہوگئی جس سے دونوں کے درمیان جھڑپیں ہوئیں۔  بعد میں غنڈے رضاکاروں کے ذریعے مسجد کے باہر منتشر ہوگئے۔ 

ایک گیٹ سے باہر آنے کے بعد بھی ان میں سے ایک درجن سے زائد افراد نے نعرے لگا کر دوسروں کو مشتعل کرنے کی کوشش کی جو ناکام ہو گئی اور 2-3 منٹ میں پولیس کی موجودگی کو دیکھ کر وہ جلد بازی میں منتشر ہو گئے۔ اس سلسلے میں نوہٹہ پی ایس میں آئی پی سی کی دفعہ 124 اے اور 447 کے تحت ایف آئی آر نمبر 16/2022 کے طور پر ایک مقدمہ درج کیا گیا تھا۔  تفتیش کے دوران، ان غنڈوں کی شناخت کے لیے تکنیکی ذرائع اختیار کیے گئے اور مختلف مقامات پر چھاپے مارے گئے جس کے نتیجے میں نعرے لگانے والے دو اہم مشتعل افراد کو گرفتار کیا گیا: بشارت نبی بھٹ ولدغزبنی بھٹ راں حوال،  منظور شیخ ولد مرحوم منظور شیخ ولد بہاء الدین صاب، نوہٹہ،  دونوں کو اس معاملے میں گرفتار کر کے باضابطہ طور پر گرفتار کر لیا گیا۔ حکام کے مطابق، اس معاملے میں بعد میں گیارہ (11 )مزید ملزمان کو گرفتار کیا گیا جو جامع مسجد کے اندر اور گیٹ پر نعرے بازی اور غنڈہ گردی میں ملوث تھے۔

مزید کئی مشتبہ افراد کی جانچ کی جا رہی ہے اور جیسے ہی اس معاملے میں ان کا کردار واضح طور پر سامنے آئے گا انہیں باضابطہ طور پر گرفتار کر لیا جائے گا۔  ان تمام ملزمان کے  پی ایس اے  ڈوزیئر تیار کیے جا رہے ہیں تاکہ کیس کے علاوہ  پی ایس اے ایکٹ کے تحت بھی ان کی بکنگ کی جا سکے۔ ابتدائی تفتیش کے دوران یہ بات بھی سامنے آئی کہ ایک منصوبہ بند سازش کو آگے بڑھانے کے لیے ملزمان کو ملیشیا تنظیموں کے پاکستانی ہینڈلرز سے جامع مسجد میں نماز جمعہ میں خلل ڈالنے اور حاضرین کو مشتعل کرکے امن و امان کی صورتحال پیدا کرنے کی ہدایات ملی تھیں۔  اس طرح اس کیس میں دفعہ 120B بھی لگائی گئی۔ مزید یہ کہ اس کیس کی تفتیش تیز رفتاری سے جاری ہے اور کچھ مزید گرفتاریوں کا امکان ہے۔

سری نگر پولیس تمام شہریوں کو مطلع کرتی ہے کہ امن میں خلل ڈالنے کی کسی بھی کوشش کو انتہائی سنجیدگی سے دیکھا جائے گا، اس طرح کی غیر قانونی سرگرمیوں میں ملوث تمام افراد کے خلاف قانون کی دفعات کے تحت سخت ترین کارروائی کی جائے گی۔  اس کے علاوہ مذہبی مقامات کو ملک دشمن اور دہشت گردی کے ایجنڈے کو آگے بڑھانے کے لیے استعمال کرنے کی کسی بھی کوشش کو برداشت نہیں کی جائےگی۔ آخر میں، والدین کو بھی مشورہ دیا جاتا ہے کہ وہ اپنے بچوں کی صحبت پر نظر رکھیں، ایسی سرگرمیوں میں ملوث ہونے سے کیریئر کے امکانات کو ناقابل تلافی نقصان پہنچ سکتا ہے۔

Recommended