Urdu News

جموں و کشمیر : آرٹیکل 370ہٹنے کے بعد راہل گاندھی کا پہلا دورہ، کہا میری رگوں میں بھی کشمیریت

@INCIndia

سری نگر: کانگریس کے سینئر لیڈر اور سابق صدر راہل گاندھی پیر کو دو دنوں کے دورے پر سری نگر پہنچے ہیں۔ جموں وکشمیر میں آرٹیکل 370 ہٹنے کے بعد کانگریس کے سابق صدر کا یہ پہلا دورہ ہے۔ آج انہوں نے نئے ریاستی دفتر کا افتتاح کیا۔ اس کے علاوہ انہوں نے شکتی پیٹھ چھیر بھوانی مندر میں بھی آشیرواد لیا۔ راہل گاندھی نے بعد میں صحافیوں سے بات چیت کرتے ہوئے مرکز پر تنقید کرتے ہوئے کہا کہ ان کی رگوں میں تھوڑی کشمیریت ہے۔

راہل گاندھی نے کہا، ’ہماری فیملی دہلی میں رہتی ہے، اس سے پہلے الہ آباد میں اور اس سے بھی پہلے کشمیر میں۔ میں بھی کشمیریت میں اعتماد کرتا ہوں۔ اس کا تھوڑا سا حصہ میری رگوں میں بھی ہے۔ ہم نے پیار اور لگاو سے کشمیر کو الگ طریقے سے حل کرنے کی کوشش کی، لیکن بی جے پی نے سبھی اچھے کاموں کوختم کردیا ہے۔ ہم جانتے ہیں کہ جموں وکشمیر کے لوگ مایوس ہیں… مجھے پیار اور سمجھ کا رشتہ چاہیے‘۔

میں بار بار آوں گا

راہل گاندھی نے یہ بھی دہرایا کہ وہ بار بار کشمیر کے دورے پر آتے رہیں گے۔ انہوں نے کہا، ’میں آپ کے ساتھ کھڑا رہوں گا اور آپ کو ریاست کا درجہ دلانے کے لئے لڑوں گا۔ میں جموں اور لداخ کا بھی دورہ کر رہا ہوں۔ یہ تو آغاز ہے۔ مجھے دو سال پہلے ایئر پورٹ پر روکا گیا تھا، لیکن میں بار بار آوں گا‘۔

ہمیں بولنے کا موقع نہیں مل رہا

راہل گاندھی نے الزام لگایا کہ مرکز انہیں سنگین موضوعات پارلیفمنٹ میں اٹھانے نہیں دے رہا ہے۔ انہوں نے کہا، ’ہمیں پارلیمنٹ میں بولنے کی اجازت نہیں دی جارہی ہے۔ ہم پیگاسس، بے روزگاری، کشمیر اور بدعنوانی جیسے موضوعات کو اٹھانا چاہتے تھے، لیکن اجازت نہیں دی گئی‘۔ اس موقع پر راہل گاندھی نے پارٹی کے سینئر لیڈر غلام نبی آزاد کے ساتھ اسٹیج شیئر کیا۔ غلام نبی آزاد نے 5 اگست کے قدم کے لئے مرکز کی تنقید کی۔ انہوں نے کہا، ’16,500 لوگوں کو جیل میں ڈالا گیا۔ یہاں تک کہ سابق وزرائے اعلیٰ کو بھی نہیں بخشا گیا‘۔

غلام نبی آزاد نے کہا- جموں وکشمیر کو ریاست کا درجہ کیوں نہیں؟

جموں وکشمیر کے سابق وزیر اعلیٰ اور کانگریس کے سینئر لیڈر غلام نبی آزاد نے کہا کہ ’اتراکھنڈ اور ہماچل پردیش جموں وکشمیر سے چھوٹے ہیں، لیکن ریاست ہیں۔ ہمارے زمین کے حقوق ہری سنگھ کے ذریعہ فراہم کرکے یقینی بنایا گیا تھا۔ بے روزگاری عروج پر ہے اور صنعتی کاروبار چرما گئے ہیں۔ موجودہ پارلیمنٹ سیشن کے لیے تین دن باقی ہیں۔ مرکز جموں وکشمیر کو پھر سے ریاست بناسکتا ہے اور ایک بل منظور کرسکتا ہے، اس میں پانچ منٹ لگیں گے‘۔

Recommended