جموں،16 اکتوبر(انڈیا نیرٹیو)
سیکورٹی فورسز کو پونچھ ضلع کے بھاٹہ دھوریاں جنگل میں دہشت گردوں کے چھ سے آٹھ ٹھکانے ملے ہیں۔ دہشت گرد اسے کافی عرصے سے استعمال کر رہے تھے۔ ان جگہوں سے کپڑے، ادویات، کھانے کے پیکٹ اور کچھ بارود بھی برآمد ہوا ہے۔مشترکہ سیکورٹی فورسز جنگل کے ایک بڑے حصے میں تلاشی مہم چلا رہے ہیں۔اس سے قبل پیر کی صبح جیسے ہی سیکورٹی فورسز نے قدرتی غاروں کا محاصرہ سخت کیا تو جنگل میں چھپے دہشت گردوں نے فائرنگ شروع کردی۔ فائرنگ صبح 6.30 سے 8.30 اور پھر 9.30 تک جاری رہی۔ اس کے بعد جنگل میں کوئی فائرنگ نہیں ہوئی۔ تصادم میں ابھی تک کسی دہشت گرد کے مارے جانے کی اطلاع نہیں ہے۔ فوج اور پولیس کے ایس او جی ونگ کے جوان احتیاط کے طور پر مورچہ سنبھال رہے ہیں۔ اتوار کے روز، چھپے ہوئے دہشت گردوں نے سیکورٹی فورسز پر حملہ کیا، جو بھاٹہ دھوریاں جنگل میں دہشت گردوں کے ٹھکانے کا پتہ لگانے کے لیے جیل میں بند دہشت گرد کو اپنے ساتھ لے گئے تھے۔ اس میں پاکستانی دہشت گرد ضیا مصطفی مارا گیا۔ مصطفیٰ کو کوٹ بلوال جیل سے پونچھ لایا گیا۔ وہ دہشت گردوں کے ساتھ رابطے میں تھا اور بھاٹہ دھوریاں جنگل میں چھپنے اور حملہ کرنے کے لیے ان کی رہنمائی کر رہا تھا۔ دہشت گردوں کی فائرنگ سے دو پولیس اور ایک فوجی جوان زخمی ہوئے جن کا علاج جاری ہے۔
برفباری اور موسلا دھار بارش کے باعث مغل روڈ کو تین روز بعد آمدورفت کے لیے کھول دیا گیا
مغل روڈ جو شوپیاں اور پونچھ- راجوری اضلاع کو ملاتی ہے، تازہ برف باری اور شدید بارشوں کے درمیان تین دن تک بند رہنے کے بعد دوبارہ کھول دی گئی ہے۔ اے ای ای مکینیکل، مغل روڈ، سرنکوٹ سب ڈویڑن طاہر خان نے بتایا کہ برف کی صفائی مکمل ہو گئی ہے۔اس کے بعد ڈی ٹی آئی مغل روڈ محمد قاسم نے میڈیا کو بتایا کہ شاہراہ پر ٹریفک کو چلنے کی اجازت دی گئی ہے۔ سڑکوں پر ٹریفک کی نقل و حرکت چند مقامات پر برف کے جمع ہونے اور تین دن تک موسلادھار بارش کے ساتھ راستے میں لینڈ سلائیڈنگ یا پتھر گرنے کے خدشے کے پیش نظر بند کر دی گئی تھی۔