Urdu News

روہنگیا اور بنگلہ دیشی دراندازوں پر جے ڈی یو کا بی جے پی کو چیلنج، کہا اکثریت کو دکھایا جا رہا ہے اقلیت کا خوف

روہنگیا اور بنگلہ دیشی دراندازوں پر جے ڈی یو کا بی جے پی کو چیلنج

 بہار میں ذات پر مبنی  مردم شماری کے اعلان کے ساتھ ہی روہنگیا اور بنگلہ دیشی دراندازوں کا معاملہ ایک بار پھر سے سرخیوں میں آ گیا ہے۔ بی جے پی نے بہار میں روہنگیا اور غیر قانونی بنگلہ دیشیوں کا مسئلہ اٹھایا۔ اب اتحادی جے ڈی یو کے ایک سینئر لیڈر نے اس معاملے پر بی جے پی کو چیلنج کیا ہے۔غلام رسول بلیاوی نے کہا کہ بہار میں روہنگیا اور بنگلہ دیشی درانداز نہیں ہیں۔ ان کا مزید کہنا تھا کہ اس کے باوجود اگر بی جے پی لیڈروں کو لگتا ہے کہ ہندوستان میں روہنگیا اور غیر قانونی بنگلہ دیشی موجود ہیں اور ان کے پاس اس کے بارے میں معلومات ہیں تو انہیں ملک کے مفاد میں اس سے آگاہ کرنا چاہیے۔غلام رسول نے کہا کہ یہ معاملہ براہ راست روہنگیا سے جڑا ہوا ہے۔ جے ڈی یو کے مولانا بلیا  نے کہا کہ اب تک بہار میں روہنگیا مسلمانوں کی موجودگی کا معاملہ سامنے نہیں آیا ہے۔

جے ڈی یو کے قومی جنرل سکریٹری غلام رسول بلیاوی نے سنجے جیسوال کے بیان پر جوابی حملہ کیا ہے۔ بہار بی جے پی کے ریاستی صدر نے کہا تھا کہ بہار میں روہنگیا مسلمان اور غیر قانونی بنگلہ دیشی غیر قانونی طور پر رہتے ہیں۔ جے ڈی یو لیڈر نے کہا کہ بہار میں کوئی روہنگیا یا بنگلہ دیشی درانداز نہیں ہیں۔ انہوں نے کہا کہ اس کے بعد بھی بی جے پی لیڈروں کو لگتا ہے کہ ایسا ہے اور ان کے پاس اس کی معلومات ہے تو انہیں ملک کے مفاد میں یہ جانکاری دینی چاہئے۔ جے ڈی یو لیڈر نے کہا کہ یہ معاملہ ملک کی سلامتی سے براہ راست جڑا ہوا ہے۔ غلام رسول نے مزید کہا کہ بہار میں آج تک روہنگیا مسلمان کا معاملہ سامنے نہیں ا?یا۔ انہوں نے الزام لگایا کہ اقلیت کا خوف دکھا کر اکثریتی سماج کو ڈرانے کی کوشش کی جارہی ہے۔ یہ ٹھیک نہیں ہے۔

بہار کے وزیر نے کیا کہا؟

جے ڈی یو ایم ایل سی غلام رسول کے بیان پر ردعمل دیتے ہوئے وزیر نیرج کمار ببلو نے کہا کہ کچھ لوگوں کو کچھ بھی بولنے کی عادت ہوتی ہے۔ غیر قانونی بنگلہ دیشی اور روہنگیا بہار میں رہتے ہیں اور ہمارے ریاستی صدر (سنجے جیسوال) بالکل درست ہیں۔ نیرج کمار ببلو نے دعویٰ کیا کہ وہ پورے ثبوت کے ساتھ کہتے ہیں کہ اس کی تصویر ان کے علاقے سوپول میں صاف نظر آرہی تھی۔ کورونا کے وقت نیپال سے بھی کچھ لوگ غیر قانونی طور پر رہ رہے تھے۔ جب یہ اطلاع مقامی انتظامیہ کو دی گئی تو انہیں واپس بھیج دیا گیا۔

سنجے جیسوال نے کیا کہا؟

دراصل  بہار میں ذات  پر مبنی  مردم شماری کی سیاست کے درمیان بی جے پی کے ریاستی صدر سنجے جیسوال نے روہنگیا مسلمانوں اور غیر قانونی بنگلہ دیشیوں کا مسئلہ اٹھایا۔ انہوں نے کہا تھا کہ جب بہار میں ذات  پر مبنی مردم شماری کرائی جائے تو اس بات کا خیال رکھا جائے کہ غیر قانونی طور پر رہنے والے روہنگیا اور بنگلہ دیشی اس میں شامل نہ ہوں۔ دوسری صورت میں وہ بعد میں اس بنیاد پر شہریت کا مطالبہ کر سکتے ہیں۔ سنجے جیسوال کے اس بیان کے بعد بہار کی سیاست گرم ہوگئی۔

Recommended