Urdu News

جھارکھنڈ ریاست کی ایک الگ تاریخ اور شناخت ہے:وزیر اعلیٰ سورین

جھارکھنڈ ریاست کی ایک الگ تاریخ اور شناخت ہے:وزیر اعلیٰ سورین

وزیر اعظم نے رانچی میں بھگوان برسا منڈا میموریل گارڈن اور فریڈم فائٹرس میوزیم کا افتتاح کیا

وزیر اعلیٰ ہیمنت سورین نے کہا کہ آج یقینی طور پر ایک تاریخی دن ہے۔ 15 نومبر کو ’دھرتی آبا‘ بھگوان برسا منڈا کا یوم پیدائش  ہے۔آج کا دن اس لیے بھی اہم اور تاریخی ہے کہ آج دارالحکومت رانچی کے پرانے جیل احاطے میں ”بھگوان برسا منڈا اسمرتی ادیان اورسوتنترتاسینانی سنگراہلیہ“ کا افتتاح کیا گیا۔

وزیر اعلیٰ سورین یہاں بھگوان برسا منڈا میموریل پارک اور فریڈم فائٹرس میوزیم کے افتتاح کے موقع پر خطاب کررہے تھے۔ وزیر اعظم نریندر مودی نے اس پارک اور میوزیم کا ورچوئل طریسے سے افتتاح کیا۔ اس موقع پر وزیر اعلیٰ ہیمنت سورین نے کہا کہ ریاستی حکومت اور مرکزی حکومت کی کوششوں سے اس کمپلیکس کو ایک نئی شکل ملی ہے۔ اس کمپلیکس کو ایک تاریخی نشان بناتے ہوئے حکومت نے بہت سے مجاہدین آزادیاور سماج کے رہنماؤں کا ایک مجموعہ تیار کیا ہے، جس کے ذریعے آنے والی نسل کو ماضی سے روشناس کرایا جا سکے گا۔

وزیر اعلیٰ نے کہا کہ ملک کی کئی ریاستوں میں جھارکھنڈ ایک چھوٹی ریاست ہے، لیکن اس ریاست کی تاریخ اور شناخت الگ ہے۔ ملک کی آزادی کا خواب دیکھنے سے پہلے یہاں کے لوگ پانی، جنگل اور زمین کی جنگ لڑے  تھے۔ جھارکھنڈ کے بہادر سپوت اپنے ملک اور ریاست کے وقار کی لڑائی سے کبھی نہیں ڈرے۔ انہیں جھارکھنڈ ویر بھومی کے نام سے جانا جاتا ہے۔ اس ریاست کے سنتھال پرگنہ، کولہان، شمالی چھوٹاناگ پور، جنوبی چھوٹاناگ پور اور پلامو ڈویژن کے کونے کونے میں بہادر سپوتوں نے جنم لیا ہے۔  جہاں سے ان عظیم انسانوں نے اپنے اور اپنی نسل کے تحفظ اور فطرت کے تحفظ کے لیے جدوجہد کی ہے۔

قبائلی طبقے نے ہمیشہ سب کو یکساں طور پر دیکھنے کا کام کیا

وزیراعلیٰ نے کہا کہ آج مادیت کے دور میں ہم چاند پر پہنچ چکے ہیں اور اس سے بھی آگے جانے کے لیے تیار ہیں۔ اس کے ساتھ ساتھ یہ بھی ضروری ہے کہ مادیت پسند دور کے ساتھ ساتھ ہم اپنے ماضی کی تاریخ کو بھی جانیں اور سمجھیں۔ہم  اپنی زبان اور ثقافت کومحفوظ رکھیں۔  وزیر اعلیٰ نے کہا کہ جھارکھنڈ ایک قبائلی اکثریتی ریاست ہے۔ یہاں کی قبائلی برادری کسی کے ساتھ کوئی امتیاز، اونچ نیچ، غرور یا بغض کبھی نہیں رکھتی۔ ہمارے قبائلی طبقے کے لوگوں نے سب کو برابر اور یکساں طور پر دیکھنے کا کام کیا ہے۔

بھگوان برسا منڈا میموریل پارک اور فریڈم فائٹر میوزیم سینٹرترغیب کا مرکز

وزیر اعلی ٰنے کہا کہ آج کے دن ہمیں عہد کرنا چاہئے کہ ہم ان بہادر سپوتوں کے دکھائے گئے راستے پر چلتے ہوئے ریاست کی ہمہ جہت ترقی میں اپنی شراکت داری کو یقینی بنائیں۔ وزیر اعلیٰ نے کہا کہ اجتماعی طور پر منعقد کیے گئے اس پروگرام میں ہمارے وزیر اعظم نریندر مودی بھی موجود ہیں۔ میں ان کا تہہ دل سے شکریہ ادا کرتا ہوں۔ وزیر اعلیٰ نے کہا کہ برسا منڈا میموریل پارک اور فریڈم فائٹرس میوزیم، جو مرکزی اور ریاستی حکومتوں کے تال میل اور تعاون سے تیار کیا گیا ہے، آنے والی نسلوں کے لیے ترغیب کا مرکز بنے گا۔

اس موقع پر قبائلی امور کے مرکزی وزیر ارجن منڈا نے شکریہ کے اپنے خطاب میں رانچی میں واقع بھگوان برسا منڈا میموریل پارک اور میوزیم کے تصور، مقاصد، مرکزی اور ریاستی حکومتوں کیتال میل اور تعاون ے بارے میں تفصیلی معلومات شیئر کیں۔

بھگوان برسا منڈا میموریل گارڈن اور میوزیم کی خصوصیات

رانچی میں واقع پرانے جیل کمپلیکس کی حفاظت اور تزئین و آرائش کرتے ہوئے، اس کمپلیکس کو "بھگوان برسا منڈا اسمرتی ادیان  اورمیوزیم" کے طور پر تیار کیا گیا ہے۔ اس پر کل 142.31 کروڑ روپے خرچ ہوئے ہیں۔ اس میں جھارکھنڈ حکومت نے 117.31 کروڑ روپے اور قبائلی امور کی مرکزی وزارت نے 25 کروڑ روپے دیے ہیں۔ اس کمپلیکس کا کل رقبہ تقریباً 30 ایکڑ ہے، جس میں سے تقریباً 25 ایکڑ میں بھگوان برسا منڈا میموریل ادیان تیار اور تعمیر کیا گیا ہے، جب کہ بھگوان برسا منڈا جیل کے بقیہ 5 ایکڑ پر محفوظ اور تزئین و آرائش کرتے ہوئے  ااسے یک میوزیم کے طور پر تعمیر کیا گیا ہے۔ کیمپس میں خصوصی توجہ کا مرکز اس کی سجاوٹ، باغبانی، میوزیکل فاؤنٹین، فوڈ کورٹ، چلڈرن پارک، انفینٹی برج، پارکنگ اور دیگر کمیونٹی سہولیات بنائی گئی ہیں۔

بھگوان برسا منڈا کا 25 فٹ اونچا مجسمہ

بھگوان برسا منڈا کا 25 فٹ اونچا مجسمہ جیل کے باہر نصب کیا گیا ہے۔ اس پورے کمپلیکس میں لیزر اور لائٹ شو، فلم اور میوزیکل فاؤنٹین کے ذریعے قبائلی انقلاب اور جھارکھنڈ کے بہادر مجاہدین آزادی کی زندگی اور جدوجہد کودکھایا جائے گا۔ اس کے علاوہ قبائلی مجاہدین آزادی گنگا نارائن سنگھ، پوٹو ہو، بھاگیرتھی مانجھی، ویر بدھو بھگت، تلنگا کھڑیا، سدو کانہو، نیلامبر-پیتامبر، دیوا کسون، گیا منڈا اور تانا بھگت کے مجسمے نصب کیے گئے ہیں۔ ان مجسموں کے پیچھے ان کی جدوجہد زندگی کو میورلس کے ذریعے پیش کیا گیا ہے۔

افتتاحی پروگرام میں ایم پی سنجے سیٹھ، راجیہ سبھا ایم پی دیپک پرکاش، سمیر اوراوں، ایم ایل اے سی پی سنگھ، رانچی کی میئر آشا لکڑا، چیف سکریٹری سکھدیو سنگھ،وزیر اعلی کے پرنسپل سکریٹری راجیو ارون اکا، پرنسپل سکریٹری وندنا ڈاڈیل، وزیر اعلی کے سکریٹری ونے کمار چوبے، سکریٹری کے کے سون، ریاستی حکومت کے دیگر اعلیٰ عہدیداروں سمیت کئی معززین موجود تھے۔گورنر رمیش بیس،وزیر اعلیٰ ہیمنت سورین، مرکزی قبائلی امور کے وزیر ارجن منڈا، مرکزی وزیر سیاحت و ثقافت جی کشن ریڈی، وزیر چمپئی سورین بھی موجود تھے۔

Recommended