Urdu News

ارینا سیکٹر میں پاکستان کی جانب سے جنگ بندی معاہدے کی خلاف ورزی

ارینا سیکٹر میں پاکستان کی جانب سے جنگ بندی معاہدے کی خلاف ورزی

جموں،6 ستمبر (انڈیا نیرٹیو)

پاکستان نے ایک بار پھر اپنی مذموم حرکتوں کو دہراتے ہوئے پیر کی رات دیر گئے بشنہ کے سرحدی علاقے ارنیا سیکٹر میں بی ایس ایف جوانوں کی چوکیوں کو نشانہ بناتے ہوئے فائرنگ کی۔ اس فائرنگ میں کسی جانی نقصان کی اطلاع نہیں ہے۔

پاکستان کی جانب سے اس بلا اشتعال فائرنگ کی تصدیق کرتے ہوئے بی ایس ایف کے ترجمان نے کہا کہ فائرنگ کے فوراً بعد بی ایس ایف اہلکاروں نے بھی جوابی فائرنگ کی۔ بی ایس ایف کے جوانوں کی جوابی کارروائی کے بعد پاکستانی رینجرس نے فائرنگ روک دی۔

بتایا جا رہا ہے کہ تقریباً آدھے گھنٹے تک جاری رہنے والی اس فائرنگ میں دونوں طرف سے 25 سے 30 گولیاں چلائی گئیں۔بی ایس ایف کے ترجمان نے کہا کہ سرحدی محافظوں نے پیر کی دیر رات پاکستانی کی اس فائرنگ کا سخت جواب دیا۔

ابھی تک، پاکستانی فائرنگ میں کسی بھی بی ایس ایف جوان یا عام شہری کے زخمی ہونے کی کوئی اطلاع نہیں ہے۔ مقامی ذرائع کا کہنا ہے کہ فروری 2021 میں جنگ بندی پر دونوں ممالک کے فوجی افسران کی رضامندی کے بعد سرحدی عوام بہت خوش تھے۔

 پیر کی رات جب سرحد پر گولیوں کی آوازیں گونجنے لگیں تو سرحدی علاقوں میں رہنے والے لوگوں میں خوف و ہراس پھیل گیا۔ لوگوں نے محسوس کیا کہ پاکستان نے ایک بار پھر جنگ بندی کی خلاف ورزی کرتے ہوئے بھارتی علاقے میں گولہ باری شروع کر دی ہے۔

لوگوں نے یہ بھی بتایا کہ تقریباً آدھے گھنٹے تک دونوں طرف سے وقفے وقفے سے فائرنگ ہوتی رہی لیکن اس کے بعد بندوقیں خاموش ہو گئیں۔ارنیا کے رہنے لوگوں کا کہنا ہے کہ سرحد پر دوبارہ گولہ باری کا عمل باعث تشویش ہے۔ لوگ امن کی فضا چاہتے ہیں۔

امید ہے کہ دنیا بھر میں رہنے والے لوگ بھی یہی چاہتے ہیں۔ساتھ ہی ایک پولیس افسر کا کہنا تھا کہ اچانک فائرنگ پاکستانی رینجرز کی چال بھی ہو سکتی ہے۔ فائرنگ کی آڑ میں یا تو وہ ہندوستانی سرحد میں گھسنا چاہتے تھے یا پھر ڈرون کی مدد سے اسلحہ یا منشیات کی کھیپ اس طرف بھیجنا چاہتے تھے۔

چوکس بی ایس ایف اہلکاروں نے فوری کارروائی کرتے ہوئے ان کی سازش کو ناکام بنا دیا۔ اگرچہ ان کے شبہات کو دور کرنے کے لیے ارنیا سیکٹر کے کئی دیہاتوں میں تلاشی مہم بھی چلائی گئی، لیکن اب تک کسی بھی مشتبہ چیز کی اطلاع نہیں ملی ہے۔

Recommended