حکومت کرناٹک سے اپنا حکم واپس لینے کی اپیل:آل انڈیا مسلم پرسنل لا بورڈ
آل انڈیا مسلم پرسنل لا بورڈ کے جنرل سکریٹری مولانا خالد سیف اللہ رحمانی نے اسکولوں میں لڑکیوں کے حجاب استعمال کرنے کے سلسلہ میں سپریم کورٹ کے دو رکنی پنچ کے فیصلہ پر رد عمل ظاہر کرتے ہوئے کہا ہے کہ
جسٹس دھولیا کا فیصلہ دستور ہند اور شخصی آزادی کے تقاضوں کے مطابق ہے اور انھوں نے لڑکیوں کی تعلیم کو فروغ دینے اور اس میں پیدا ہونے والی رکاوٹوں کو دور کرنے پر توجہ دی ہے، جو یقیناًایک خوش آئند بات ہے، جسٹس ہیمنت گپتا کے فیصلہ میں یہ پہلو اوجھل ہو گیا ہے۔
اس لیے حکومت کرناٹک سے اپیل کی جاتی ہے کہ وہ حجاب کے سلسلہ میں اپنے حکم کو واپس لے لے، اگر حکومت کرناٹک اپنے آرڈر کو واپس لے لے تو یہ مسئلہ ختم ہو جائے گا، حکومت کو یہ بات ملحوظ رکھنی چاہئے کہ ہندوستان میں اور بالخصوص مسلمانوں میں خواتین کی تعلیم کی طرف پہلے ہی سے کم توجہ دی جا رہی ہے۔
اس لئے حکومت کو کسی ایسے اقدام کی تائید نہیں کرنی چاہے، جس سے لڑکیوں کی تعلیم میں رکاوٹ پیدا ہو، اور جو بات ان کو پسند نہ ہو اور دوسروں کا بھی اس میں نقصان نہ ہو، وہ عمل ان پر زبردستی تھوپا جائے، ججوں کی منقسم رائے کی وجہ سے اب یہ معاملہ وسیع تر بینچ کے حوالہ ہوگا۔
رجنی کانت کی ’جیلر‘ جمعرات کو ریلیز ہوئی۔ فلم کو پہلے دن سینما گھروں میں…
مضمون نگار: زبیر قریشی میری ماٹی، میرا دیش مہم نے وسطی کشمیر کے گاندربل ضلع…
جموں و کشمیر کی یونین ٹیریٹری میں تنظیم نو کے بعد ہونے والی اہم تبدیلیوں…
شمالی کشمیر کے ضلع بانڈی پورہ سے تعلق رکھنا والا محمد مقبول ڈار نامی قالین…
زعفران کی جی آئی ٹیگنگ کے بعد، کسانوں نے اس کی پیداوار میں اضافہ کیا…
سری نگر میں، لال چوک پر نئے تجدید شدہ تاریخی کلاک ٹاور ایک خوشگوار حیرت…