کجریوال نے وزیر اعظم اور وزرائے اعلیٰ کی میٹنگ لائیو ٹیلی کاسٹ کرنے پر معذرت کا اظہار کیا
نئی دہلی ، 24 اپریل (انڈیا نیرٹیو)
وزیر اعظم اور وزرائے اعلیٰ کی میٹنگ کو لائیو کرنے پر دہلی حکومت پر تنقید کی جا رہی ہے۔ خود وزیر اعظم نریندر مودی نے بھی ایسا کرنے پر اعتراض کیا ہے۔ اس کے بعد ، اس پورے موضوع پر ، وزیر اعلی آفس کی طرف سے ایک وضاحت سامنے آئی ہے۔ جس میں ان کی طرف سے کہا گیا ہے کہ 'ہمیں ایسی کوئی ہدایت نہیں ملی ہے کہ ہم میٹنگ کو لائیو نہیں کرسکتے۔ اگر اس کے بعد کوئی پریشانی ہوئی ہے تو ، ہم اس کے لیے معذرت خواہ ہیں۔
قابل ذکر بات یہ ہے کہ ملک میں بڑھتے ہوئے کورونا کیسز کی وجہ سے جمعہ کے روز وزیر اعظم نریندر مودی اور ملک کے تمام کورونا متاثرہ وزرائے اعلی ٰسے ایک میٹنگ ہوئی۔ ویڈیو کانفرنسنگ کے ذریعے اس میٹنگ میں دہلی کے وزیر اعلیٰ اروند کیجریوال نے وزیر اعظم سے سوال کیا اور کہا کہ دہلی میں آکسیجن کی بہت بڑی قلت ہے۔ اگر آکسیجن پیدا کرنے والا پلانٹ نہیں ہے تو کیا دہلی کے لوگوں کو آکسیجن نہیں ملے گی؟ براہ کرم بتائیں کہ جب دہلی کے لئے آکسیجن ٹینکر کو کسی دوسری ریاست میں روکا جاتا ہے تو مجھے مرکزی حکومت میں کس سے بات کرنی چاہئے؟'
کجریوال یہیں نہیں رکے ، انہوں نے وزیر اعظم سے اپیل کرتے ہوئے کہا کہ 'آکسیجن کی قلت بہت زیادہ ہے ، حکومت کو چاہئے کہ وہ ملک کے آکسیجن پلانٹ کا کنٹرول سنبھال کر اسے فوج کے حوالے کردے تاکہ تمام ریاستوں کو فوری طور پر آکسیجن مل سکے۔ وزیر اعلی نے اپیل کی ہے کہ آکسیجن بھی ہوائی جہاز کے ذریعہ دستیاب کرائی جائے ، جبکہ دہلی میں آکسیجن ایکسپریس کی سہولت بھی شروع کی جائے۔ ملک میں ہر ایک کو ایک ہی قیمت پر ویکسین لگانی چاہئے ۔
تاہم ، یہ پہلا موقع نہیں ہے جب دہلی حکومت نے قومی دارالحکومت میں آکسیجن کو ختم کرنے کا معاملہ اٹھایا ہو۔ اس سے پہلے بھی دہلی کے وزیر اعلی نے ہمسایہ ریاستوں پر آکسیجن کی فراہمی روکنے کا الزام لگایا تھا۔ قابل ذکر ہے کہ دہلی میں کورونا کی وجہ سے ہونے والی اموات کے تمام ریکارڈ توڑ دیئے ہیں۔ جمعرات کے اعدادوشمار کے مطابق ، دہلی میں گذشتہ 24 گھنٹوں کے دوران 306 افراد ہلاک ہوگئے ہیں۔ وہیں اس آفت سے متاثرہ افراد کی تعداد 26,169 ہوگئی۔ وہیں انفیکشن کی شرح میں غیر معمولی اضافہ ہوا ہے جو بڑھ کر 36.24 فیصد ہو گئی ہے ۔