Categories: قومی

کیجریوال کی اپیل بے اثر ، ہزاروں تارکین وطن مزدوروں نے دہلی سے بوریا بسترسمیٹا

<p dir="RTL" style="text-align: justify;">
<strong>آنند وہار ریلوے اور بس اسٹینڈ پر ہزاروں مزدور جمع ہوئے</strong></p>
<p dir="RTL" style="text-align: justify;">
نئی دہلی ، 20 اپریل (انڈیا نیرٹیو)</p>
<p dir="RTL" style="text-align: justify;">
دہلی میں ایک ہفتہ کا لاک ڈاؤن شروع ہوتے ہی مہاجر مزدوربوریابسترسمیٹ کر گھر کیلئے نکل پڑے ہیں۔ انہیں 26 اپریل سے آگے کے لاک ڈاون کا ڈرستارہا ہے۔ آنند وہار ریلوے اور بس اسٹینڈ پر ہزاروں مزدور اور ان کے کنبے جمع ہیں۔</p>
<p dir="RTL" style="text-align: justify;">
<img alt="" src="https://www.urdu.indianarrative.com/upload/news/Migrant_workers1.jpg" style="width: 750px; height: 482px;" /></p>
<p dir="RTL" style="text-align: justify;">
دہلی کی صورت حال کورونا کے سونامی کی وجہ سے بے قابو ہے ، کیوں کہ یہاں ہر روز کورونا کے نئے کیسز کا ریکارڈ بن رہا ہے۔ اس کے پیش نظر ، دہلی کے لیفٹیننٹ گورنر اور حکومت دہلی کے مابین ہونے والی میٹنگ کے بعد ، لاک ڈاون پیر کو یعنی آج رات 10 بجے سے 26 اپریل صبح پانچ بجے تک نافذ کردیا گیا ہے۔ حکومت کے اس فیصلے کے بعد تارکین وطن مزدوروں میں ایک ہلچل ہے۔ وہ اپنے بوریابسترسمیٹ کر گھر کیلئے نکل پڑے ہیں۔ وہ لاک ڈاون سے خوف زدہ ہیں ، اوراپنے گاوں پہنچنے کیلئے بے تاب ہیں۔</p>
<p dir="RTL" style="text-align: justify;">
<img alt="" src="https://www.urdu.indianarrative.com/upload/news/Migrant_w.jpg" style="width: 750px; height: 482px;" /></p>
<p dir="RTL" style="text-align: justify;">
اگرچہ وزیر اعلیٰ اروند کیجریوال نے مہاجرمزدوروں سے اپیل کی ہے کہ وہ جہاں ہیں وہیں ر ہیں ، اور کہیں نہیں جائیں۔ اس کے باوجود ، مزدورخوف زدہ ہیں ،انہیں کورونا سے پہلے بھوک کاڈرستارہاہے ۔ اس اعلان کے بعد ، یوپی اور بہار کے دور دراز شہروں سے آنے والے تارکین وطن نے آنند وہار ، کوشمبی بس اسٹینڈ سے نقل مکانی شروع کردی ہے۔ ایک بار پھر ، 2020 جیسا ہجوم ہے جب مارچ میں لاک ڈاون کے اعلان کے بعد آنند وہار ریلوے اسٹیشن پر ہزاروں افراد کا ہجوم ہوگیا۔</p>
<p dir="RTL" style="text-align: justify;">
اسی طرح کا منظر پیر کے دن آنند وہار اسٹیشن پر دیکھا گیا۔ یہاں سے ، کارکنان مسلسل اپنے گھروں کی طرف جارہے ہیں اور ان کا انتظار کر رہے ہیں کہ وہ بس کے ذریعے اپنی منزل تک پہنچیں۔ اس کی وجہ سے ، آنند وہار اور کوشامبی بس اسٹینڈ پر بھیڑ بڑھ رہی ہے۔ مسافروں کا کہنا تھا کہ بے قابو طریقے سے کورونا انفیکشن بڑھ رہا ہے۔ اگر صورت حال مزید خراب ہوتی ہے تو ، لاک ڈاون کی حد میں بھی اضافہ کیا جاسکتا ہے۔ ایسی صورت حال میں ، ان کا خاندان چلانا مشکل ہوگا ، اس لئے اب وہ اپنے آبائی مقام پر جا رہے ہیں۔</p>

آئی این بیورو

Recent Posts

رجنی کانت کی فلم ’جیلر‘ پر شائقین کا ردعمل

رجنی کانت کی ’جیلر‘ جمعرات کو ریلیز ہوئی۔ فلم کو پہلے دن سینما گھروں میں…

9 months ago

کشمیر میں’میری ماٹی، میرا دیش‘مہم کے تحت متعدد تقریبات منعقد

مضمون نگار: زبیر قریشی میری ماٹی، میرا دیش مہم نے وسطی کشمیر کے گاندربل ضلع…

9 months ago

یُگ پریورتن: جموں و کشمیر کا تبدیلی کا سفر

جموں و کشمیر کی یونین ٹیریٹری میں تنظیم نو کے بعد ہونے والی اہم تبدیلیوں…

9 months ago

بھارت کے نقشے کی تصویر کا قالین بُننے والا کشمیری قالین باف محمد مقبول ڈار سے ملیں

شمالی کشمیر کے ضلع بانڈی پورہ سے تعلق رکھنا والا محمد مقبول ڈار نامی قالین…

9 months ago

زعفران کی آسمان چھوتی قیمت کشمیر کے کسانوں کے چہروں پر لے آئی مسکراہٹ

زعفران کی جی آئی ٹیگنگ کے بعد، کسانوں نے اس کی پیداوار میں اضافہ کیا…

9 months ago

لال چوک پر تجدید شدہ کلاک ٹاور سری نگر کے قلب میں لندن کی جھلک کررہا ہے پیش

سری نگر میں، لال چوک پر نئے تجدید شدہ تاریخی کلاک ٹاور ایک خوشگوار حیرت…

9 months ago