Categories: قومی

کھادی نے راجستھان میں بڑے پیمانے پر روزگار کی مہم چلائی

<p>
 </p>
<div>
<p style="box-sizing: border-box; margin: 0px 0px 10px; color: rgb(51, 51, 51); font-family: "Helvetica Neue", Helvetica, Arial, sans-serif; font-size: 14px; text-align: justify;">
<span style="box-sizing: border-box; font-size: 18px;"><span style="box-sizing: border-box; font-family: "Jameel Noori Nastaleeq";">نئی دہلی۔ </span><span dir="LTR" lang="EN-US" style="box-sizing: border-box;"><span style="box-sizing: border-box; font-family: "Jameel Noori Nastaleeq";">27</span></span><span style="box-sizing: border-box; font-family: "Jameel Noori Nastaleeq";"> مارچ         راجستھان میں خود روزگار کی حوصلہ افزائی کرتے ہوئے ، کھادی اور دیہی صنعتی کمیشن (کے وی آئی سی)</span> <span style="box-sizing: border-box; font-family: "Jameel Noori Nastaleeq";">نے ہفتے کے روز جودھ پور میں کمہاروں کو 200 بجلی سے چلنے والے چاک، بڑھئیوں کو 240 ویسٹ ووڈ ٹول کٹ اور 450 مقامی کاریگروں کو 10 ڈونا پیپر پلیٹ بنانے والی مشینیں تقسیم کیں۔  کے وی آئی سی کے چیئرمین جناب ونے کمار سکسینہ نے جیسلمیر، بارمیر اور ناگور اضلاع کے ان کھادی کاریگروں کو مشینیں تقسیم کیں، جنہیں</span> <span style="box-sizing: border-box; font-family: "Jameel Noori Nastaleeq";">کے وی آئی سی نے تربیت دی ہے۔ مشینوں کی تقسیم سے تقریباً 1100 افراد کو براہ راست روزگار ملے گا۔ ان مستفیدین میں 170 بی پی ایل خاندان بھی شامل ہیں۔</span></span></p>
<p dir="RTL" style="box-sizing: border-box; margin: 0px -2.3pt 10px 0in; color: rgb(51, 51, 51); font-family: "Helvetica Neue", Helvetica, Arial, sans-serif; font-size: 14px; text-align: center;">
<span style="box-sizing: border-box; font-size: 18px;"><img alt="https://static.pib.gov.in/WriteReadData/userfiles/image/image001U6NC.jpg" id="Picture_x0020_1" src="https://static.pib.gov.in/WriteReadData/userfiles/image/image001U6NC.jpg" style="box-sizing: border-box; border: 0px; vertical-align: middle; height: 235.2pt; width: 408.6pt;" /></span></p>
<p dir="RTL" style="box-sizing: border-box; margin: 0px -2.3pt 10px 0in; color: rgb(51, 51, 51); font-family: "Helvetica Neue", Helvetica, Arial, sans-serif; font-size: 14px; text-align: justify;">
<span style="box-sizing: border-box; font-size: 18px;"><span style="box-sizing: border-box; font-family: "Jameel Noori Nastaleeq";">جیسلمیر کے 200 کمہار خاندانوں میں برتن بنانے والے برقی پہیے تقسیم کیے گئے ۔ جیسلمیرکو مٹی کے شاندار برتنوں کے لیے جانا جاتا ہے۔ ان کمہاروں کو</span> <span style="box-sizing: border-box; font-family: "Jameel Noori Nastaleeq";">کے وی آئی سی کی فلیگ شپ اسکیم "کمہار سشکتیکرن یوجنا" کے تحت بااختیار بنایا گیا ہے جس کا مقصد مٹی کے برتنوں کے خطرے سے دوچار فن کو زندہ کرنا اور پسماندہ کمہار برادری کو بااختیار بنانا ہے۔ اسی طرح کاریگروں کو کے وی آئی سی کے ذریعہ کاغذی ڈونا پلیٹ اور لکڑی کی دستکاری بنانے کی تربیت دی گئی ہے تاکہ انہیں خود روزگار فراہم کرکے خود انحصار بنایا جاسکے۔</span></span></p>
<p dir="RTL" style="box-sizing: border-box; margin: 0px -2.3pt 10px 0in; color: rgb(51, 51, 51); font-family: "Helvetica Neue", Helvetica, Arial, sans-serif; font-size: 14px; text-align: justify;">
<span style="box-sizing: border-box; font-size: 18px;"><span style="box-sizing: border-box; font-family: "Jameel Noori Nastaleeq";">کے وی آئی سی</span> <span style="box-sizing: border-box; font-family: "Jameel Noori Nastaleeq";">کے چیئرمین جناب  سکسینہ نے کہا کہ یہ اقدامات</span> <span style="box-sizing: border-box; font-family: "Jameel Noori Nastaleeq";">کے وی آئی سی</span> <span style="box-sizing: border-box; font-family: "Jameel Noori Nastaleeq";">کی "گرام ادھیوگ وکاس یوجنا" کے تحت شروع کیے گئے ہیں جس کا مقصد دیہی عوام کو خود روزگار کے ذریعہ بااختیار بنانا اور ملک کی دیہی معیشت کو مضبوط بنانا ہے۔</span> <span style="box-sizing: border-box; font-family: "Jameel Noori Nastaleeq";">جناب سکسینہ نے یہ بھی کہا کہ  کے وی آئی سی</span> <span style="box-sizing: border-box; font-family: "Jameel Noori Nastaleeq";">کے یہ اقدامات عزت مآب وزیر اعظم کے "خود انحصار ہندوستان" کے خواب کو پورا کرنے کی سمت میں ایک بڑا قدم ہے۔ ان اسکیموں کے ذریعہ کے وی آئی سی نے نہ صرف راجستھان میں بلکہ ملک کے دیگر حصوں میں بھی لاکھوں روزگار پیدا کیے ہیں"۔ انہوں نے کہا کہ</span> <span style="box-sizing: border-box; font-family: "Jameel Noori Nastaleeq";">کے وی آئی سی پہلی بار راجستھان کے کمہاروں کو آن لائن مارکیٹنگ پلیٹ فارم فراہم کر رہا ہے تاکہ وہ ملک بھر میں اپنی  مٹی کی مصنوعات فروخت کر سکیں۔ </span></span></p>
<p dir="RTL" style="box-sizing: border-box; margin: 0px -2.3pt 10px 0in; color: rgb(51, 51, 51); font-family: "Helvetica Neue", Helvetica, Arial, sans-serif; font-size: 14px; text-align: center;">
<span style="box-sizing: border-box; font-size: 18px;"><img alt="https://static.pib.gov.in/WriteReadData/userfiles/image/image002BCEM.jpg" id="Picture_x0020_4" src="https://static.pib.gov.in/WriteReadData/userfiles/image/image002BCEM.jpg" style="box-sizing: border-box; border: 0px; vertical-align: middle; height: 279pt; width: 434.4pt;" /></span></p>
<p dir="RTL" style="box-sizing: border-box; margin: 0px -2.3pt 10px 0in; color: rgb(51, 51, 51); font-family: "Helvetica Neue", Helvetica, Arial, sans-serif; font-size: 14px; text-align: justify;">
<span style="box-sizing: border-box; font-size: 18px;"><span style="box-sizing: border-box; font-family: "Jameel Noori Nastaleeq";">واضح رہے کہ راجستھان</span> <span style="box-sizing: border-box; font-family: "Jameel Noori Nastaleeq";">کے وی آئی سی کا ایک فوکس ایریا ہے جس میں کھادی کی سرگرمیوں کے ذریعہ  روزگار پیدا کرنے کی بے پناہ صلاحیت ہے۔ اس کے علاوہ، راجستھان میں مٹی کے برتنوں سمیت متعدد روایتی فنون  کو</span> <span style="box-sizing: border-box; font-family: "Jameel Noori Nastaleeq";">کے وی آئی سی کے ذریعہ زندہ کیا جا رہا ہے۔ اب تک کے وی آئی سی نے ریاست میں 5000 سے زیادہ برتن بنانے والے برقی وہیل تقسیم کیے ہیں جس سے تقریباً 14000 روزگار پیدا ہوئے ہیں۔ ویسٹ ووڈ ٹول کٹ کی تقسیم سے 240 بڑھئی خاندانوں کو جبکہ 10 پیپر پلیٹ بنانے والی مشینوں سے 50 افراد کو روزگار ملیں گے۔  </span></span></p>
</div>

آئی این بیورو

Recent Posts

رجنی کانت کی فلم ’جیلر‘ پر شائقین کا ردعمل

رجنی کانت کی ’جیلر‘ جمعرات کو ریلیز ہوئی۔ فلم کو پہلے دن سینما گھروں میں…

9 months ago

کشمیر میں’میری ماٹی، میرا دیش‘مہم کے تحت متعدد تقریبات منعقد

مضمون نگار: زبیر قریشی میری ماٹی، میرا دیش مہم نے وسطی کشمیر کے گاندربل ضلع…

9 months ago

یُگ پریورتن: جموں و کشمیر کا تبدیلی کا سفر

جموں و کشمیر کی یونین ٹیریٹری میں تنظیم نو کے بعد ہونے والی اہم تبدیلیوں…

9 months ago

بھارت کے نقشے کی تصویر کا قالین بُننے والا کشمیری قالین باف محمد مقبول ڈار سے ملیں

شمالی کشمیر کے ضلع بانڈی پورہ سے تعلق رکھنا والا محمد مقبول ڈار نامی قالین…

9 months ago

زعفران کی آسمان چھوتی قیمت کشمیر کے کسانوں کے چہروں پر لے آئی مسکراہٹ

زعفران کی جی آئی ٹیگنگ کے بعد، کسانوں نے اس کی پیداوار میں اضافہ کیا…

9 months ago

لال چوک پر تجدید شدہ کلاک ٹاور سری نگر کے قلب میں لندن کی جھلک کررہا ہے پیش

سری نگر میں، لال چوک پر نئے تجدید شدہ تاریخی کلاک ٹاور ایک خوشگوار حیرت…

9 months ago