جموں،9 اگست (انڈیا نیرٹیو)
ہرگھرمیں ترنگا مہم کو لے کر لوگوں کا جوش و خروش علیحدگی پسندوں اور دہشت گردوں کے منہ پر طمانچہ ثابت ہو رہا ہے۔ کشمیر بنے گا دارالاسلام اور آزادی کا نعرہ لگا کر پاکستان کو اپنا عاشق سمجھنے والوں کو اس مہم میں بالکل برہنہ کر دیا گیا ہے۔ ان کے گھر والے قومی پرچم لہراتے ہوئے کہہ رہے ہیں کہ جو بھی اس کی توہین کرے، جو ملک کے خلاف جائے،وہ جہاں بھی ملے فوج اْس کو اْس کے انجام تک پہنچائے۔ یہ ہمارے ملک کا جھنڈا ہے ہم نہیں تو کون اٹھائے گا؟ یقین نہیں آتا تو آکر جموں و کشمیر کے ضلع ڈوڈہ کے کٹھوا میں واقع لشکر کے دہشت گرد خبیب کے گھر کو دیکھ لیں۔محمد امین عرف خبیب لشکر طیبہ کے ان خوفناک دہشت گردوں میں سے ایک ہے جو پاکستان میں بیٹھ کر جموں و کشمیر میں تشدد پھیلانے اور مقامی نوجوانوں کو دہشت گردی کے راستے پر دھکیلنے کی سازشوں میں مصروف ہے۔ پاکستانی انٹیلی جنس ایجنسی آئی ایس آئی نے اسے جموں صوبے میں خاص طور پر ڈوڈہ، رام بن، کشتواڑ اور ادھم پور کے اضلاع میں ایک بار پھر دہشت گرد نیٹ ورک بنانے کا کام سونپا ہے۔
پچھلے تین سالوں کے دوران، ڈوڈہ، جموں اور رامبن میں سرگرم لشکر کے تقریباً ایک درجن دہشت گردوں اور بالائی ورکروں کو گرفتار کیا گیا ہے۔جو خبیب کے نیٹ ورک سے وابستہ تھے۔کچھ ماہ قبل ادھم پور میں ہونے والے بم دھماکے کی سازش بھی اسی کے کہنے پر عمل میں لائی گئی تھی۔ اس کا ہاتھ کٹرا بس اسٹینڈ پر ایک بس میں دھماکے میں ملوث بتایا جاتا ہے۔
پچھلے مہینے جموں و کشمیر پولیس نے اس کے کچھ ساتھیوں کو پکڑا تھا۔ جن سے چسپاں بم بھی ملے تھے۔15 سال سے پاکستان میں بیٹھے محمد امین عرف خبیب کا خوف آج بھی ڈوڈہ کے بالائی علاقوں میں رہنے والے لوگوں کے چہروں پر صاف دیکھا جا سکتا ہے۔ ان کے گاؤں میں تو آس پاس کے دیہاتوں میں بھی لوگ کھلے عام بھارت ماتا کا نعرہ لگانے سے ڈرتے تھے۔ لیکن آج اْن کے ہی گھر میں قومی پرچم لہرا رہا ہے۔ڈوڈہ کے رہائشی خالد راٹھور نے کہا کہ جس مقصد کے ساتھ وزیر اعظم نریندر مودی نے ''ہر گھر ترنگا مہم'' شروع کیا ہے، وہ مقصد پورا ہوتا دکھائی دے رہا ہے۔ انہوں نے یہ مہم عام لوگوں میں قوم پرستی کے جذبات کو مضبوط کرنے اور ان میں قومی پرچم کے بارے میں بیداری پیدا کرنے کے لیے شروع کی تھی۔ دہشت گرد کمانڈر خبیب کے گھر پر لہراتا ترنگا اس مقصد کے حصول کی تصدیق کرتا ہے۔
کھٹاوا ٹھاٹھری میں اپنے گھر پر قومی پرچم لگاتے ہوئے دہشت گرد خبیب کے والد داؤد بٹ نے کہا کہ یہ ہمارا جھنڈا ہے، ہم نہیں تو کون اٹھائے گا۔ ہم ہندوستانی ہیں اور یہ ہمارے ملک کا جھنڈا ہے۔ اپنے دہشت گرد بیٹے کے تذکرے پر انہوں نے کہا کہ خبیب کو بندوق اور ہندوستان کا جھنڈا اٹھانا چاہیے تھا۔ اسے بھی یہی جھنڈا اٹھانا چاہیے تھا۔ اسے جہاں فوج ملے وہیں مار ڈالا جائے۔خبیب کے بھائی نے کہا کہ وزیر اعظم مودی نے یہ مہم چلا کر بہت اچھا کیا ہے۔ یہ جھنڈا ہر کوئی اپنے گھر میں لگائے۔ آج آپ کے ذریعے میں اپنے بھائی کو یہ پیغام دینا چاہتا ہوں کہ وہ واپس آکر اپنے ملک کا پرچم بلند کرے۔ یہ اس کے لیے اچھا ہے۔ جس کی وجہ سے بہت سے نوجوان ضائع ہوئے ہیں کئی گھر تباہ ہو چکے ہیں۔داؤد بٹ نے کہا کہ ہم اپنے گھر میں ترنگا کسی کو دکھانے یا کسی کے ڈر سے نہیں لگا رہے۔ یہ ہر ہندوستانی اور ہر محب وطن کے لیے فخر کی بات ہے اس لیے ہم اسے لگا رہے ہیں۔ میں اس موقع کو لے کر سب سے اپیل کرنا چاہوں گا کہ کوئی بھی قومی پرچم لگانے سے گریز نہ کرے۔