نئی دہلی، 25 اکتوبر (انڈیا نیرٹیو)
دیوالی کی رات دہلی میں قانون کا تماشا بنتا رہا۔ بڑھتی ہوئی آلودگی کے پیش نظر پٹاخوں کو چھوڑنے، فروخت کرنے اور ذخیرہ کرنے پر پابندی کے باوجود بہت زیادہ آتش بازی ہوئی۔ سپریم کورٹ کی ہدایت کے باوجود لوگ باز نہیں آئے۔
دہلی میں ایسا کوئی علاقہ نہیں ہے جہاں آتش بازی نہیں ہوئی۔ بتایا جا رہا ہے کہ پابندی سے پہلے لوگوں نے پٹاخے جمع کر لیے تھے۔ کئی مقامات پر سختی کے باوجود لوگوں نے چھپ چھپ کر پٹاخے فروخت کئے۔ اس بار فائر بریگیڈ کو دہلی میں آگ لگنے کے بارے میں 201 کال موصول ہوئیں۔
قابل ذکر ہے کہ دہلی میں پٹاخوں کے استعمال پر مقدمہ درج کرنے کی ہدایت دی گئی تھی۔ جرم ثابت ہونے پر جرمانہ اور چھ ماہ تک قید کا پروویزن ہے۔ دہلی پولیس لوگوں کو پٹاخے پھوڑنے سے روکنے میں ناکام رہی۔
دیوالی سے قبل دہلی پولیس نے کچھ جگہوں پر چھاپے مار کر غیر قانونی طور پر فروخت ہونے والے پٹاخوں کو ضبط کیا تھا، ساتھ ہی کچھ لوگوں کو گرفتار بھی کیا تھا، لیکن دہلی پولیس کی یہ کارروائی محض دکھاوا ثابت ہو رہی ہے۔ دہلی میں جس انداز میں آتش بازی ہوئی، اس سے صاف ظاہر ہے کہ دیوالی میں آتش بازی پر پابندی محض ایک رسم ہے۔