Urdu News

لیجسلیچر پارٹی میٹنگ میں ادھو ٹھاکرے نے وزیراعلیٰ کا عہدہ چھوڑنے کا اشارہ دیا

لیجسلیچر پارٹی میٹنگ میں ادھو ٹھاکرے نے وزیراعلیٰ کا عہدہ چھوڑنے کا اشارہ دیا

ادھو ٹھاکرے نے ایکناتھ شندے کو وزیراعلیٰ کے عہدے کی پیشکش کی

اجے چودھری کو شیوسینا لیجسلیچر پارٹی کا لیڈر بنایا گیا

شیوسینا کے صدر ادھو ٹھاکرے نے مہاراشٹرا کی سیاست میں ابھرتے ہوئے سیاسی بحران کے درمیان منگل کو ہونے والی قانون ساز پارٹی کی میٹنگ میں وزیر اعلیٰ کا عہدہ چھوڑنے کا اشارہ دیا ہے۔ انہوں نے میٹنگ میں شیوڑی کے رکن اسمبلی اجے چودھری کو لیجسلیچر پارٹی کا لیڈر مقرر کیا ہے۔ ادھو ٹھاکرے نے رکن اسمبلی ایکناتھ شندے کو وزیر اعلیٰ کے عہدے کی پیشکش کی ہے۔

مہاراشٹرا میں سیاسی بحران کے درمیان وزیراعلیٰ نے آج شیوسینا کے تمام ممبران پارلیمنٹ، اراکین اسمبلی اور عہدیداروں کی میٹنگ بلائی۔  ادھو ٹھاکرے کی زیر صدارت شیوسینا لیجسلیچر پارٹی کی میٹنگ میں 56 میں سے صرف 28 اراکین اسمبلی نے شرکت کی۔ میٹنگ میں ادھو ٹھاکرے نے کہا کہ ڈھائی سال پہلے جب مہواکاس اگھاڑی کی حکومت بنی تھی تو وہ کچھ خاص وجوہات کی وجہ سے وزیر اعلیٰ بنے تھے۔ وہ اسی مقصد کے لئے وزیر اعلیٰ کا عہدہ چھوڑنے کو تیار ہیں۔

دریں اثنا، شیوسینا کے ایکناتھ شندے اپنے حامی اراکین امسبلی کے ساتھ گجرات کے سورت میں لی میریڈین ہوٹل میں ٹھہرے ہوئے ہیں۔ شندے نے ٹویٹ کرکے کہا ہے کہ وہ بال ٹھاکرے کے کٹر شیوسینک ہیں۔ شیوسینا کے زیادہ تر اراکین اسمبلی مہاوکاس اگھاڑی حکومت سے ناراض ہیں۔

قانون ساز کونسل کے انتخابات کے بعد ریاست میں سیاسی بحران مزید گہرا ہوگیا ہے۔ شیوسینا کے ایم ایل اے ایکناتھ شندے نے اپنی ہی پارٹی سے بغاوت کر دی ہے۔ وزیر اعلیٰ تعطل کو ختم کرنے کی کوشش کر رہے ہیں لیکن شیوسینا میں بغاوت کا اثر ریاست کی مہا وکاس اگھاڑی پر نظر آنے لگا ہے۔ شیوسینا کی میٹنگ میں اراکین اسمبلی نے غداروں کو سبق سکھانے کی بات بھی کی۔

Recommended