مسلح افواج اور ان کے سپلائی کی نقل و حرکت کے لحاظ سے اہم
پچھلے سال لداخ کے اندرونی علاقوں سے منسلک ہائی وے کو کھولنے میں 144 دن لگے
نئی دہلی، 26 مارچ (انڈیا نیرٹیو)
بارڈر روڈز آرگنائزیشن (بی آر او) نے اسٹریٹجک لحاظ سے اہم لیہہ-منالی ہائی وے (این ایچ 3) کو 138 دنوں کے ریکارڈ وقت میں کھول دیا ہے۔ گزشتہ سال ہائی وے کو ٹریفک کے لیے کھولنے میں 144 دن لگے تھے۔
یہ 427 کلومیٹر طویل اسٹریٹجک ہائی وے ہے جو لداخ کو منالی کے راستے بقیہ ہندوستان سے جوڑتی ہے۔ یہ لداخ کے اندرونی علاقوں میں مسلح افواج کی نقل و حرکت اور ان کی سپلائی کے لیے بہت اسٹریٹجک اہمیت کا حامل ہے اور اس کی سرحدیں چین اور پاکستان دونوں سے ملتی ہیں۔
بی آر او کے مطابق، یہ شاہراہ 422 کلومیٹر طویل سری نگر-کارگل-لیہہ ہائی وے (این ایچ-1ڈی) کا متبادل راستہ ہے، جسے بارڈر روڈز آرگنائزیشن نے 16 مارچ کو کھولا تھا۔ بی آر او نے 55 دنوں کے ریکارڈ وقت میں 23 مارچ کو 16,580 فٹ پر نیمو-پدم-درچ میں شنکولہ پاس کو بھی کھول دیا ہے۔
بریگیڈیئر گورو کارکی، چیف انجینئر اور دیپک پروجیکٹ کے چیف انجینئر کرنل وشال گلیریا نے اس قومی شاہرہ سے برف ہٹانے اور کھلونے کا علان کیا۔ یہ شاہراہ سیکورٹی فورسز کی نقل و حرکت اور لداخ کے علاقے میں اڈوں کو آگے بڑھانے اور ساز و سامان پہنچانے کے لئے اسٹریٹیجک طور سے اہم ہے اور اس کی سرحد چین اور پاکستان دونوں کے ساتھ ملتی ہیں۔