وزیر اعظم نریندر مودی نے آج کہا ہے کہ طوفان کی شکل اختیار کرنے والی کورونا وبا کی دوسری لہر نے ملک کے لئے ایک بہت بڑا چیلینج کھڑا کردیا ہے لیکن صبر و تحمل اور عزم کے ساتھ عوامی شراکت کی طاقت سے ملک اس طوفان کو شکست دے سکتا ہے۔
مسٹر مودی نے پورے ملک میں کورونا انفیکشن کے بڑھتے ہوئے معاملات کے درمیان منگل کی رات پونے نو بجے اچانک ملک سے خطاب کیا۔
انہوں نے کہا کہ ملک ایک بار پھر کورونا کے ساتھ ایک بڑی جنگ لڑرہا ہے ، پچھلے سال کی صورتحال پھر بھی قابو میں تھی لیکن اس بار کورونا انفیکشن کی دوسری لہر طوفان بن چکی ہے جس نے ایک بہت بڑا چیلنج کھڑا کردیا ہے۔
وزیر اعظم نے کہا کہ اب ملک کورونا سے لڑنے کے لئے پہلے سے کہیں زیادہ تیار ہے۔ ڈاکٹروں کو مہارت حاصل ہے اور وہ اپنی جانیں بچا رہے ہیں۔ ٹیسٹ بہت تیزی سے آگے بڑھ رہا ہے اور صبر سے لڑائی جاری ہے۔ انہوں نے کہا کہ اس کا سہرا ملک کے شہریوں کو جاتا ہے ، انہوں نے نظم و ضبط اور صبر آزما جدوجہد کرتے ہوئے ملک کو یہاں تک لائے ہیں۔ انہوں نے اس اعتماد کا اظہار کیا کہ اس بار بھی ہم عوامی شراکت کی طاقت سے کورونا کے طوفان کو شکست دینے میں کامیاب ہوجائیں گے۔
انہوں نے ریاستوں سے مطالبہ کیا کہ وہ مزدوروں میں اعتماد پیدا کریں کہ وہ جہاں رہیں وہیں رہیں کیونکہ انہیں وہاں کام ملے گا اور ویکسین بھی لگیں گی۔ انہوں نے ریاستوں سے کہا کہ لاک ڈاؤن آخری آپشن ہونا چاہئے اور سب کو اپنی پوری کوشش کرنی چاہئے کہ اس کی نوبت نہ آئے۔ ہمیں مل کر ملکی معیشت کو سنبھالنا ہوگا اور اپنے آپ کو بھی بچانا ہوگا۔ وزیر اعظم نریندر مودی نے آج کہا ہے کہ طوفان کی شکل اختیار کرنے والی کورونا وبا کی دوسری لہر نے ملک کے لئے ایک بہت بڑا چیلینج کھڑا کردیا ہے لیکن صبر و تحمل اور عزم کے ساتھ عوامی شراکت کی طاقت سے ملک اس طوفان کو شکست دے سکتا ہے۔
مسٹر مودی نے پورے ملک میں کورونا انفیکشن کے بڑھتے ہوئے معاملات کے درمیان منگل کی رات پونے نو بجے اچانک ملک سے خطاب کیا۔
انہوں نے کہا کہ ملک ایک بار پھر کورونا کے ساتھ ایک بڑی جنگ لڑرہا ہے ، پچھلے سال کی صورتحال پھر بھی قابو میں تھی لیکن اس بار کورونا انفیکشن کی دوسری لہر طوفان بن چکی ہے جس نے ایک بہت بڑا چیلنج کھڑا کردیا ہے۔
وزیر اعظم نے کہا کہ اب ملک کورونا سے لڑنے کے لئے پہلے سے کہیں زیادہ تیار ہے۔ ڈاکٹروں کو مہارت حاصل ہے اور وہ اپنی جانیں بچا رہے ہیں۔ ٹیسٹ بہت تیزی سے آگے بڑھ رہا ہے اور صبر سے لڑائی جاری ہے۔ انہوں نے کہا کہ اس کا سہرا ملک کے شہریوں کو جاتا ہے ، انہوں نے نظم و ضبط اور صبر آزما جدوجہد کرتے ہوئے ملک کو یہاں تک لائے ہیں۔ انہوں نے اس اعتماد کا اظہار کیا کہ اس بار بھی ہم عوامی شراکت کی طاقت سے کورونا کے طوفان کو شکست دینے میں کامیاب ہوجائیں گے۔
انہوں نے ریاستوں سے مطالبہ کیا کہ وہ مزدوروں میں اعتماد پیدا کریں کہ وہ جہاں رہیں وہیں رہیں کیونکہ انہیں وہاں کام ملے گا اور ویکسین بھی لگیں گی۔ انہوں نے ریاستوں سے کہا کہ لاک ڈاؤن آخری آپشن ہونا چاہئے اور سب کو اپنی پوری کوشش کرنی چاہئے کہ اس کی نوبت نہ آئے۔ ہمیں مل کر ملکی معیشت کو سنبھالنا ہوگا اور اپنے آپ کو بھی بچانا ہوگا۔