ممبئی، 17جولائی (انڈیا نیرٹیو)
انفورسمنٹ ڈائریکٹوریٹ (ای ڈی) نے 100 کروڑ رنگ داری وصولی کے کیس میں منی لانڈرنگ کے زاویہ سے تفتیش کے دوران سابق وزیر داخلہ انیل دیشمکھ کے 4.20 کروڑ روپے کے اثاثے ضبط کرلئے ہیں۔ ان میں ممبئی کا ایک فلیٹ 1.54 کروڑ روپے، ضلع رائے گڑھ میں 2.67 کروڑ روپے کی اراضی اور ناگپور کی جائیداد شامل ہے۔
ای ڈی نے جمعہ کے روز اپنے ٹویٹر پیج پر این سی پی رہنما انیل دیشمکھ کے خلاف کارروائی کے بارے میں معلومات دی ہیں۔ ورلی میں ای ڈی کی جانب سے ضبط کیاگیا فلیٹ انل دیشمکھ کی بیوی آرتی دیش مکھ کے نام پر تھا۔ رائے گڑھ میں ضبط زمین انیل دیشمکھ کے بیٹے سلیل دیشمکھ کے نام پر تھی۔
ای ڈی نے دعویٰ کیاہے کہ سابق پولیس افسر سچن واجھے کے ذریعہ سے ممبئی کے ہوٹل مالکوں سے وصول کئے گئے 4.70 کروڑ میں سے 4.18 کروڑ روپے دہلی کی ایک ڈمی کمپنی کے ذریعہ انیل دیشمکھ کے سائی ایجوکیشنل انسٹی ٹیوٹ میں منتقل کیے گئے تھے۔ اسی طرح، پریمیر پورٹ لنکس نامی کمپنی کی شراکت انیل دیشمکھ نے صرف 17.95 کروڑ روپئے میں حاصل کی۔
قابل ذکر ہے کہ ممبئی کے سابق پولیس کمشنر پرم بیر سنگھ کے الزام کے بعد ای ڈی سابق وزیر داخلہ انیل دیشمکھ سے منی لانڈرنگ کے زاویے سے تفتیش کررہی ہے۔ ای ڈی نے حال ہی میں ناگپور اور ممبئی میں انیل دیش مکھ کے گھر اور دفتر پر چھاپہ مارا تھا اور اس کے دو ساتھیوں کو گرفتار کیا تھا۔
ای ڈی نے انیل دیشمکھ، ان کی اہلیہ آرتی دیشمکھ اور بیٹے سلیل دیشمکھ کو پوچھ گچھ کے لیے سمن جاری کیا تھا لیکن وہ تینوں پوچھ گچھ کے لیے ای ڈی آفس میں پیش نہیں ہوئے۔ انیل دیشمکھ نے ای ڈی کی کارروائی کو سپریم کورٹ میں چیلنج کرنے والی ایک درخواست دائر کی ہے، جو کہ زیر سماعت ہے۔ اسی طرح، انیل دیشمکھ نے پرمبیر سنگھ کے الزامات کے بعد جاری تحقیقات کو ختم کرنے کے لیے ہائی کورٹ میں درخواست دائر کی ہے۔