مہاراشٹر میں جاری سیاسی بحران کے پیش نظر سپریم کورٹ نے 30 جون یعنی کل فلور ٹیسٹ کو لے کر بڑا فیصلہ سنایا ہے۔ لیکن ادھو ٹھاکرے نے فلور ٹیسٹ سے پہلے ہی وزیر اعلیٰ کے عہدے سے استعفیٰ دے دیا۔ ادھو نے فلور ٹیسٹ سے پہلے فیس بک لائیو کیا۔ ادھو نے فیس بک لائیو میں کہا کہ میرا فلور ٹیسٹ سے کوئی لینا دینا نہیں ہے۔ میں وزیراعلیٰ کا عہدہ چھوڑ رہا ہوں۔ انہوں نے قانون ساز کونسل کی رکنیت سے بھی استعفیٰ دے دیا ہے۔ ٹھاکرے نے کہا کہ میرے پاس شیوسینا ہے اور اسے کوئی مجھ سے نہیں چھین سکتا۔ ادھو ٹھاکرے راج بھون کے لیے روانہ ہو گئے ہیں۔ وہ اپنا استعفیٰ گورنر کو پیش کریں گے۔
اس سے قبل ٹھاکرے نے کہا کہ ہم نے اورنگ آباد کا نام بدل کر سنبھاجی نگر کر دیا۔ انہوں نے کہا کہ ہماری حکومت نے لوگوں کے لئے کام کیا۔ادھو نے کہا کہ سپریم کورٹ نے فلور ٹیسٹ کے لئے کہا ہے۔ ’میں مطمئن ہوں کہ ہم نے سرکاری طور پر اورنگ آباد کا نام سنبھاجی نگر اور عثمان آباد کا نام دھاراشیو رکھ دیا ہے۔ انہوں نے کہاکہ کچھ دیر پہلے عدالت نے واضح کیا تھا کہ فلور ٹیسٹ کل صبح یعنی 30 جون کو صبح 11 بجے ہوگا۔ وزیراعلیٰ نے کہا تھا کہ عدالت کے فیصلے کے بعد ہی وہ مزید حکمت عملی بنانے جا رہے ہیں۔
انہوں نے گورنر کا شکریہ ادا کیا۔ ٹھاکرے نے کہا کہ کانگریس نے کابینہ سے ہٹنے کی پیشکش کی۔ انہوں نے کہا کہ کل ہونے والے فلور ٹیسٹ سے میرا کوئی تعلق نہیں۔ مجھے اس میں کوئی دلچسپی نہیں ہے۔ مجھے پرواہ نہیں ہے کہ کس کے پاس کتنے نمبر ہیں۔
وزیراعلیٰ نے کہا کہ جس کو میں نے اٹھایا وہ میرا گناہ ہے اور میں آج اس گناہ کو بھگت رہا ہوں۔ کچھ لوگوں نے ٹھکرا دیا جو بالاصاحب کے لڑکے نے بڑا کر دیا۔ مجھے دھوکہ دیا۔ انہوں نے کہا کہ مجھے وزیراعلیٰ کا عہدہ چھوڑنے کا کوئی دکھ نہیں ہے۔ ادھو نے کہا کہ میں نہیں چاہتا کہ شیوسینک سڑک پر آئیں۔
ادھو ٹھاکرے کے استعفیٰ کے بعد سنجے راوت نے ٹویٹ کیا کہ یہ آزمائش کا وقت ہے۔ سنجے راوت نے کہا- ہم نے ایک انتہائی مہذب اور حساس وزیر اعلیٰ کو کھو دیا ہے۔ تاریخ بتاتی ہے کہ دھوکے کا انجام اچھا نہیں ہوتا۔ یہ ٹھاکرے کی جیت ہے۔ عوام کی جیت۔ یہ شیوسینا کی شاندار جیت کا آغاز ہے۔
دوسری طرف، مہاراشٹر کے سابق وزیر اعلی اور بی جے پی لیڈر دیویندر فڑنویس کے ساتھ ریاستی بی جے پی کے سربراہ چندرکانت پاٹل اور پارٹی کے دیگر رہنما قانون ساز پارٹی کی میٹنگ کے لیے ممبئی کے تاج صدر ہوٹل پہنچے ہیں۔ذرائع کے مطابق یکم جولائی کو فڑنویس وزیراعلیٰ کے عہدہ کا حلف اٹھاسکتے ہیں۔