Urdu News

قدرتی کھیتی کو عوامی تحریک بنائیں ریاستی حکومتیں: پی ایم مودی

قدرتی کھیتی کو عوامی تحریک بنائیں ریاستی حکومتیں: پی ایم مودی

زمین کو کیمیائی کھادوں اور کیڑے مار ادویات سے پاک کرنے کا عہد کریں

وزیر اعظم نریندر مودی نے جمعرات کے روز زراعت کو کیمیائی کھادوں اور کیڑے مار ادویات سے پاک بنانے پر زور دیا۔ انہوں نے کہا کہ ہمیں زراعت کو کیمیکل لیب سے نکال کر قدرت کی لیب میں لانا ہو گا۔ انہوں نے کہا کہ 21ویں صدی میں ہندوستان فطرت کے مطابق طرز زندگی اپنانے کی طرف دنیا کی قیادت کرنے والا ہے۔

وزیر اعظم نے آج ویڈیو کانفرنسنگ کے ذریعے گجرات کے آنند میں زراعت اور فوڈ پروسیسنگ پر قومی چوٹی کانفرنس کے اختتامی اجلاس کے دوران کسانوں سے خطاب کیا۔ کانفرنس میں ملک کے تقریباً 8 کروڑ کسان ٹیکنالوجی کے ذریعے جڑے ہوئے ہیں۔

ملک کی تمام ریاستی حکومتوں سے قدرتی کھیتی کو ایک عوامی تحریک بنانے کا مطالبہ کرتے ہوئے وزیر اعظم نے کہا کہ آزادی کے امرت تہوار کے دوران ماں بھارتی کی زمین کو کیمیائی کھادوں اور کیڑے مار ادویات سے پاک کرنے کا عہد کریں۔ انہوں نے کہا کہ ہمیں اس بات کو یقینی بنانا چاہئے کہ ہر پنچایت میں کم از کم ایک گاوں قدرتی کھیتی سے ضرور جڑے۔ انہوں نے قدرتی کاشتکاری میں دیسی گائے کی اہمیت پر روشنی ڈالتے ہوئے کہا کہ ماہرین کے مطابق گائے کا گوبر فصلوں کے تحفظ کے لیے حل فراہم کر سکتا ہے اور زمین کی زرخیزی میں بھی اضافہ کر سکتا ہے۔

وزیراعظم نے کہا کہ یہ وہم ہے کہ کیمیکل کے بغیر فصل اچھی نہیں ہو سکتی۔ حقیقت اس کے بالکل برعکس ہے اور تاریخ انسانیت اس کی گواہ رہی ہے۔ انہوں نے کہا کہ یہ درست ہے کہ کیمیکلس اور کھادوں نے سبز انقلاب میں اہم کردار ادا کیا ہے لیکن یہ بھی اتنا ہی سچ ہے کہ ہمیں بیک وقت اس کے متبادل پر کام کرتے رہنا ہے۔

وزیراعظم نے کہا کہ قدرتی کاشتکاری زیادہ فائدہ مند ہے۔ اس کا سب سے زیادہ فائدہ چھوٹے کسانوں کو ہوگا جن کے پاس دو ہیکٹیئر سے کم زمین ہے۔ ان کاشتکاروں کازیادہ خرچکیمیائی کھادوں پرہوتا ہے۔ ایسے میں قدرتی کھیتی کو اپنانے سے ملک کے 80 فیصد کسانوں کی حالت بہتر ہو جائے گی۔

وزیراعظم نے اپنی تقریر میں پرالی  جلانے یعنی کھیتوں میں زرعی باقیات کو جلانے کے عمل کو سراسر غلط قرار دیا۔ انہوں نے کہا کہ اس سے زمین کی زرخیزی کم ہوتی ہے۔وزیراعظم نے کہا کہ آج کا وقت بیک ٹو بیسک یعنی قدیم، سادہ اور مستند اقدامات کو اپنا رہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ ہم اپنی جڑوں کو جتنا زیادہ پانی دیتے ہیں، پودوں کی اتنی ہی پیداورا ہوتی ہے۔

ہندوستان کی قدیم زرعی سائنس کو سیکھنے کا پیغام دیتے ہوئے وزیر اعظم نے کہا کہ اس کے لیے ہمیں قدیم علم کو جدید سائنس کے فریم میں ڈھالنا ہوگا۔وزیراعظم نے کہا کہ اس سے پہلے کہ زراعت سے متعلق مسائل سنگین ہو جائیں، بروقت بڑے اقدامات کرنے کی ضرورت ہے۔ ہمیں اپنی زراعت کو کیمسٹری کی لیب سے نکال کر فطرت کی لیب سے جوڑنا ہے۔ انہوں نے کہا کہ قدرت کی تجربہ گاہ بھی مکمل طور پر سائنس پر مبنی ہے۔ آج دنیا جدیدیت کی سمت اپنی اصل سے جڑ رہی ہے۔ ہم اپنی جڑوں کو جتنا زیادہ پانی دیں گے، اتنی ہی زیادہ پودوں کی نشوونما ہوگی۔

وزیر اعظم نے کہا کہ آزادی کے بعد کی دہائیوں میں ملک میں زراعت جس طرح سے ہوئی، جس سمت میں اس نے ترقی کی، ہم سب نے اسے بہت قریب سے دیکھا ہے۔ اب ہمارا آزادی کے 100ویں سال تک کا سفر اپنی زراعت کو نئے تقاضوں، نئے چیلنجوں کے مطابق ڈھالنا ہے۔

انہوں نے کہا کہ گزشتہ 6-7 سالوں میں، بیج سے لے کر مارکیٹ تک، کسان کی آمدنی بڑھانے کے لیے یکے بعد دیگرے کئی اقدامات کیے گئے ہیں۔ مٹی کی جانچ سے لے کر نئے بیجوں تک، پی ایم کسان سمان ندھی سے لے کر لاگت کے ڈیڑھ گنا ایم ایس پی تک، آبپاشی کے مضبوط نیٹ ورک سے لے کر کسان ریل تک، بہت سے قدم اٹھائے گئے ہیں۔

گجرات حکومت نے 14 سے 16 دسمبر تک قدرتی کھیتی پر تین روزہ کانفرنسکا اہتمام کیا تھا۔ اس میں ریاستوں میں آئی سی اے آر، زرعی مراکز (زرعی ٹیکنالوجی مینجمنٹ ایجنسی) نیٹ ورک کے مرکزی اداروں کے ذریعہ وابستہ ہوئے کسانوں کے علاوہ 5000 سے زیادہ کاشتکاروں نے حصہ لیا تھا۔ اس موقع پر مرکزی وزیر امت شاہ، نریندر سنگھ تومر، گجرات کے گورنر، گجرات اور اتر پردیش کے وزرائے اعلیٰ بھی موجود تھے۔

Recommended