Urdu News

منی پور میں فسادیوں کو دیکھتے ہی گولی مارنے کے احکامات،کیا ہے پورا معاملہ؟

منی پور تشدد

وزیر اعلیٰ نے امن اور فرقہ وارانہ ہم آہنگی برقرار رکھنے کی اپیل کی

فوج اور پیرا فورسز نے تشدد سے متاثرہ علاقوں میں فلیگ مارچ کیا

منی پور میں جاری پرتشدد سرگرمیوں کی وجہ سے صورتحال انتہائی تشویشناک ہے۔ فوج اور آسام رائفلز کے اہلکاروں نے تشدد سے متاثرہ اضلاع میں چارج سنبھال لیا ہے۔ ادھر گورنر نے فسادیوں کو دیکھتے ہی گولی مارنے کا حکم جاری کیا ہے۔

اس دوران تشدد کے تعلق سے مرکزی وزیر امت شاہ نے ریاست کے وزیر اعلیٰ سے بات کی اور صورتحال کے بارے میں دریافت کیا۔ وزیر اعلیٰ نے مقامی لوگوں سے امن اور فرقہ وارانہ ہم آہنگی برقرار رکھنے کی اپیل کی۔

درحقیقت، بدھ کی رات کانگ پوکپی ضلع کے سیکول میں منظم تشدد میں 11 افراد زخمی ہوئے۔ مظاہرین اور سیکورٹی فورسز کے درمیان جھڑپوں کے نتیجے میں دو افراد ہلاک ہو گئے۔ جمعرات کو تشدد سے متاثرہ علاقوں میں فوج کا فلیگ مارچ کیا گیا، فوج نے اب تک تشدد سے متاثرہ علاقوں سے چار ہزار سے زائد لوگوں کو پناہ دی ہے۔

منی پور میں تشدد سے متاثرہ علاقوں میں فسادیوں کو براہ راست گولی مارنے کے احکامات جاری کیے گئے ہیں۔ گورنر انوسویا اوئیکے نے وزارت داخلہ کو اس کی منظوری دے دی ہے۔ ریاست کے متاثرہ علاقوں کے تمام ضلع مجسٹریٹس، سب ڈویڑنل مجسٹریٹس اور تمام ایگزیکٹو مجسٹریٹس/خصوصی ایگزیکٹو مجسٹریٹس کو احکامات بھیجے گئے ہیں۔

دریں اثنا، منی پور میں کشیدہ صورتحال کے پیش نظر وزیراعلیٰ این بیرن سنگھ نے ریاست کے لوگوں سے امن اور فرقہ وارانہ ہم آہنگی برقرار رکھنے کی اپیل کی۔ وزیر اعلیٰ نے کہا کہ امپھال، بشنو پور اور مورہ اضلاع میں توڑ پھوڑ اور آتش زنی کے واقعات غیر متوقع تھے۔ وزیراعلی سنگھ نے متعلقہ مظاہرین سے اپیل کی کہ وہ ایسی پرتشدد سرگرمیوں سے باز رہیں۔

Recommended