وزیر اعظم نریندر مودی نے آزادی کی 75 ویں سالگرہ منانے کے لئے شروع کیے گئے’امرت مہوتسو‘ کو کسی بھی حکومت یا سیاسی جماعت تک محدود نہیں کرتے ہوئے واضح کیا کہ یہ ہندوستان کے عوام کا پروگرام ہے۔ انہوں نے کہا کہ امرت مہوتسو کے پیش نظر اس بار 15 اگست کو زیادہ سے زیادہ لوگوں کو قومی ترانے گانے کے لئے تحریک دینے کے لئے ایک مہم چلائی جائے گی۔ انہوں نے مقامی لوگوں سے مقامی مصنوعات کی خریداری کو اپنے روزمرہ کے معمولات میں شامل کرنے کا مطالبہ کیا اور کہا کہ کھادی خریدنا بھی قوم کی خدمت ہے۔
اتوار کو ماہانہ ریڈیو پروگرام ’من کی بات‘کی 79 ویں قسطسے خطاب کرتے ہوئے وزیر اعظم مودی نے کہا کہ اس بار 15 اگست کو ملک آزادی کے 75 ویں سال میں داخل ہورہا ہے۔ یہ ہماری خوش قسمتی ہے کہ ہم آزادی کے 75 سال گزار رہے ہیں جس کے لئے ملک نے صدیوں سے انتظار کیا ہے۔
قابل ذکر ہے کہ امرت مہوتسو کا آغاز مہاتما گاندھی کے سابرمتی آشرم سے 12 مارچ کو 75 سال آزادی کے نام سے منانے کے لئے کیا گیا تھا۔ مودی نے کہا کہ اس دن باپو کی ڈنڈی یاترا کا بھی احیا کیا گیا تھا، تب سے امرت مہوتسو سے متعلق پروگرام جموں و کشمیر سے لے کر پڈوچیری تک، گجرات سے شمال مشرق تک پورے ملک میں چل رہے ہیں۔
منی پور کے قصبے موئی رانگ کا ذکر کرتے ہوئے وزیر اعظم نے کہا کہ یہ جگہ کبھی نیتا جی سبھاش چندر بوس کی ہندوستانی قومی فوج (آئی این اے) کا ایک اہم اڈہ تھا۔ آزادی سے قبل ہی آئی این اے کے کرنل شوکت ملک نے اس جگہ پر جھنڈا لہرایا تھا۔ انہوں نے کہا کہ ’امرت مہوتسو‘ کے دوران، اسی موئی رانگ میں 14 اپریل کو ایک بار پھر ترنگا پھرایا گیا۔ ایسے نہ جانیکتنے مجاہدین آزادی ہیں جن کو ملک ’امرت مہوتسو‘ میں یاد کر رہا ہے۔ حکومت اور سماجی تنظیموں کے ذریعہ بھی اس سے متعلق پروگرامات کا انعقاد مسلسل کیا جارہا ہے۔
ہندوستان کی یوا شکتی کی تجاویز ’من کی بات‘ کوسمت فراہم کر رہی ہیں:وزیر اعظم
وزیر اعظم نریندر مودی نے کہا کہ’من کی بات‘ پروگرام میں آنے والی زیادہ تر تجاویز 35 سال سے کم عمر لوگوں کی ہیں۔ یہ ایک مثبت اور اجتماعی کوشش کا پروگرام ہے۔ وہ من کی بات پروگرام میں موصولہ تجاویزکو مختلف وزارتوں کو بھی بھیجتے ہیں۔
وزیر اعظم مودی نے اتوار کے روز ماہانہ ریڈیو پروگرام’من کی بات‘ پروگرام سننے والے نوجوانوں کا خصوصی طور پر اظہار تشکر کیا۔ وزیر اعظم نے مائی گاؤں کے ذریعہ کیے گئے ایک حالیہ سروے کا ذکر کرتے ہوئے کہا کہ’من کی بات‘ کے سننے والوں پر کئے گئے ایک مطالعے میں معلوم ہوا ہے کہ ا س کے لیے پیغامات اور تجاویز بھیجنے والے تقریباً 75 فیصد لوگ35 سال کی عمرکے ہیں، یعنی ہندوستان کی نوجوان طاقت کی تجاویز’من کی بات‘ کو سمت فراہم کررہی ہیں۔
انہوں نے کہا’میں اسے ایک بہت اچھی علامت کے طور پر دیکھ رہا ہوں۔ ’من کی بات‘ ایک ایساذریعہ ہے جہاں مثبت اور حساسیت موجود ہے۔ہم اس میں مثبت گفتگو کرتے ہیں، اس کا کردار اجتماعی ہے۔