پانی کا تحفظ ہمارے طرز زندگی کا ایک فطری حصہ بن جانا چاہیے
ملک میں 6 لائٹ ہاؤس ٹکنالوجی پر کام ہو رہا ہے
منی پور کے نوجوانوں نے سیب کی کاشت کرکے ایک نیا کارنامہ انجام دیا
نئی دہلی، 25 جولائی (انڈیا نیرٹیو)
وزیر اعظم نریندر مودی نے کورونا کے کم ہوتے معاملات کے باوجود ملک کے باشندوں کو سستی نہ کرنے کا مشورہ دیا ہے۔ انہوں نے ایک بار پھر اہل وطن سے کہا کہ تہواروں کے دوران اس بات کا دھیان رکھیں کہ کورونا ابھی گیا نہیں ہے۔ اس لیے کورونا پروٹوکال پر عمل ضرور کریں۔
اتوار کو ماہانہ ریڈیو پروگرام 'من کی بات' کے 79 ویں ایڈیشن سے خطاب کرتے ہوئے وزیر اعظم مودی نے ٹوکیو اولمپکس میں حصہ لینے والے ہندوستانی ایتھلیٹوں سے نیک خواہشات کا اظہار کیا۔ وزیر اعظم نے شہریوں سے کھلاڑیوں کی حوصلہ افزائی کی اپیل کی۔مودی نے کارگل جنگ، امرت مہوتسو اور یوم آزادی کے موقع پر زیادہ تر تعداد میں قومی ترانہ گانا، پانی کے تحفظ، لائٹ ہاؤس ٹکنالوجی اور منی پور میں سیب کی کاشت سمیت ہینڈلوم مصنوعات خریدنے سمیت مختلف امور پر تبادلہ خیال کیا۔
آنے والے تہواروں کی مبارکباد دیتے ہوئے وزیر اعظم نے کہا،“تہواروں اور تقریبات کے وقت، یہ یاد رکھنا ضروری ہے کہ کورونا ابھی ہمارے درمیان سے گیا نہیں ہے ۔ آپ کو کورونا سے متعلق پروٹوکول کو فراموش نہیں کرنا چاہئے۔
آبی تحفظکو اپنے دل کے بہت قریب کو موضوع قراردیتے ہوئے وزیر اعظم نے کہا کہ پانی کے ضیاع کو روکنا ہمارے طرز زندگی کا ایک فطری حصہ بننا چاہئے۔ انہوں نے کہا، "جہاں میں نے اپنا بچپن گزارا، وہاں ہمیشہ پانی کی قلت رہتی تھی۔ ہم بارش کے لئے ترس جاتے تھے لہذا پانی کے ایک قطرہ کو بچانا ہماری روایت کا ایک حصہ رہا ہے۔ اب اس منتر " عوامی حصہ داری سے پانی کا تحفظ" نے وہاں کی تصویر بدل دی ہے۔ انہوں نے کہا کہ پانی کے ہر قطرہ کو بچانا، پانی کے کسی بھی قسم کے ضیاع کو روکنا، ہمارے طرز زندگی کا ایک فطری حصہ بننا چاہئے۔ ہمارے خاندانوں میں ایسی روایت بن جانی چاہئے کہ ہر ممبر کو فخر ہونا چاہئے۔
وزیر اعظم نے آندھرا پردیش میں مقیم سافٹ ویئر انجینئر سائیں پرنیتھ کی کوششوں کے بارے میں بتایا کہ وہ الگ الگ ڈیٹا ذرائع سے موسم کا ڈیٹا خرید کر اس کا جائزہ کرنے کے بعد مقامی زبا میں الگ الگ ذرائع سے کسانوں ے پاس ضروری معلومات فراہم کرتے ہیں۔ خاص طور پر سیلاب سیبچنے کیلئے یا پھر طوفان یا بجلی گرنے پر کیسے بچا جائے اس بارے میں بھی وہ لوگوں کو بتاتے ہیں۔
اوڈیشہ کے ضلع سنبل پور کے ایک گاؤں میں رہنے والے اسحاق منڈا نے بتایا کہ پہلے وہ روزانہ مزدوری کرتے تھے لیکن اب وہ اپنا یوٹیوب چینل چلاتے ہیں۔ وہ اپنی ویڈیوز میں مقامی کھانا، کھانا پکانے کے روایتی طریقے، ان کے گاؤں، ان کے طرز زندگی، کنبہ اور کھانے کی عادات کو نمایاں طور پر دکھاتے ہیں۔
لائٹ ہاؤس منصوبوں کا ذکر کرتے ہوئے وزیر اعظم نے کہا کہ ایک وقت تھا جب چھوٹے چھوٹے تعمیراتی کاموں میں بھی برسوں لگ جاتے تھے۔ لیکن آج ہندوستان کی صورتحال ٹکنالوجی کی مدد سے بدل رہی ہے۔ کچھ عرصہ قبل ہم نے دنیا بھر سے ایسی جدید کمپنیوں کو مدعو کرنے کے لئے گلوبل ہاؤسنگ ٹکنالوجی چیلنج کا آغاز کیا۔ یہ ملک میں اپنی نوعیت کی ایک انوکھی کوشش ہے، لہذا ہم نے ان کو لائٹ ہاؤس پروجیکٹس کا نام دیا۔ اس وقت ملک میں چھ مختلف مقامات پر لائٹ ہاؤس منصوبوں پر تیز رفتار سے کام جاری ہے۔ لائٹ ہاؤس کے ان منصوبوں میں جدید ٹکنالوجی اور جدید طریقے استعمال کیے جاتے ہیں۔ اس سے تعمیراتی وقت کم ہوجاتا ہے۔ نیز، جو مکانات تعمیر کیے گئے ہیں وہ زیادہ پائیدار، معاشی اور آرام دہ ہیں۔ انہوں نے بتایا کہ حال ہی میں انہوں نے ڈرون کے ذریعے ان منصوبوں کا بھی جائزہ لیا اور کام کی پیشرفت کو براہ راست دیکھا۔
منی پور میں سیب کی پیداوار پر خوشی کا اظہار کرتے ہوئے وزیر اعظم نے کہا کہ ہماچل پردیش، جموں و کشمیر اور اتراکھنڈ عام طور پر سیب کے لئے جانے جاتے ہیں۔ لیکن جذبات سے بھرپور نوجوانوں نے منی پور میں سیب کی کاشت کا کارنامہ انجام دیا ہے۔ آج کل منی پور کے ضلعاکھرول میں سیب کی کاشت زور پکڑ رہی ہے۔ یہاں کے کاشتکار اپنے باغات میں سیب کاشت کررہے ہیں۔ سیب اگانے کے لئے، یہ لوگ ہماچل گئے اور ٹریننگ لی۔ انہوں نے کہا کہ آج منی پور میں ایسے بہت سے سیب کاشت کار ہیں، جنھوں نے کچھ مختلف اور نیا دکھایا ہے۔