نئی دہلی، 26 مارچ (انڈیا نیرٹیو)
وزیر اعظم نریندر مودی نے اتوار کو اپنے ماہانہ ریڈیو پروگرام ‘من کی بات’ میں انسانی اعضاء کے عطیہ کا مسئلہ اٹھایا۔ انہوں نے کہا کہ ملک میں اعضا کے عطیہ کے بارے میں بیداری بڑھ رہی ہے اور وہ مطمئن ہیں کہ اسے آسان بنانے کے لیے ملک بھر میں یکساں پالیسی پر کام کیا جا رہا ہے۔
اپنے ماہانہ ریڈیو پروگرام ‘من کی بات’ کے 99ویں ایپی سوڈ میں وزیر اعظم نریندر مودی نے کہا کہ اعضاء عطیہ کی حوصلہ افزائی اور اسے آسان بنانے کے لیے ریاستوں کی ‘ڈومیسائل’ شرط کو ہٹانے کا فیصلہ کیا گیا ہے، تاکہ مریض ملک کی کسی بھی ریاست میں جائیں، عضو حاصل کرنے کے لیے اپنے آپ کو رجسٹر کریں۔
اس دوران وزیراعظم نے اعضاء عطیہ کرنے والے افراد کے لواحقین سے بھی بات چیت کی۔ اس میں سپریت کور اور سکھبیر سنگھ شامل ہیں، وہ والدین جنہوں نے اپنی بیٹی کو امرتسر میں پیدا ہونے کے صرف 39 دن بعد کھو دیا۔
ان کی بیٹی ابابتکور ملک کی سب سے کم عمر عضو عطیہ کرنے والی بن گئی ہیں۔ وزیر اعظم نے پروگرام کے دوران خواتین کی طاقت، شمسی توانائی اور ‘ایک بھارت شریشٹھ بھارت’ پر اپنے خیالات پیش کیے۔
اس دوران وزیر اعظم مودی نے ‘من کی بات’ کے 100ویں ایپیسوڈ کے لیے لوگوں سے تجاویز بھی مانگیں۔ انہوں نے کہا کہ ان کی تجاویز 30 اپریل کو من کی بات کی 100ویں قسط کو یادگار بنائیں گی۔ انہوں نے کہا کہ ‘نروس نائنٹین’ کو کرکٹ میں بہت مشکل مرحلہ سمجھا جاتا ہے لیکن جب ہندوستان کے ہر فرد کے من کی بات آتی ہے تو انسپائریشن کچھ اور ہوتی ہے۔وزیراعظم نے کہا کہ آج خواتین کی طاقت ملک کے خوابوں کو نئی توانائی فراہم کر رہی ہے۔