نئی دہلی، 27 نومبر (انڈیا نیرٹیو)
وزیر اعظم نریندر مودی نے اتوار کو کہا کہ دنیا کی بڑی معیشتوں کی تنظیم جی20 کی صدارت حاصل کرنا ہندوستان کے لیے فخر کی بات ہے۔ انہوں نے کہا کہ ملک کو عالمی بھلائی پر توجہ دے کر اس موقع سے استفادہ کرنا چاہیے۔
وزیر اعظم مودی اپنے ماہانہ ریڈیو پروگرام ‘من کی بات’ کے 95ویں ایڈیشن میں اپنے خیالات کا اظہار کر رہے تھے۔ انہوں نے کہا کہ ہم تیزی سے ‘من کی بات’ کی صدی کی طرف بڑھ رہے ہیں۔ یہ پروگرام میرے لیے 130 کروڑ ہم وطنوں سے جڑنے کا ایک اور ذریعہ ہے۔
مودی نے کہا کہ جی20 کی چیئرمین شپ ہندوستان کے لیے ایک بڑی کامیابی کے طور پر سامنے آئی ہے۔ ہمیں عالمی بھلائی اور فلاح و بہبود پر توجہ مرکوز کرنے کے لیے اس موقع کا بھرپور استعمال کرنا ہے۔ انہوں نے کہا کہ ہندوستان مختلف عالمی چیلنجوں کا حل فراہم کرنے کی صلاحیت رکھتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ “امن ہو یا اتحاد، ماحولیات کے تئیں حساسیت ہو یا پائیدار ترقی، ہندوستان کے پاس ان تمام چیلنجوں کا حل موجود ہے۔
” انہوں نے کہا کہ ہم نے ایک زمین، ایک خاندان، ایک مستقبل کا جو موضوع دیا ہے، وہ وسودھیوا کٹمبکم سے ہماری وابستگی کو ظاہر کرتا ہے۔ قابل ذکر ہے کہ 16 نومبر کو بالی سربراہی اجلاس کی اختتامی تقریب میں جی20 کی صدارت ہندوستان کے حوالے کی گئی تھی۔ ہندوستان باضابطہ طور پر 1 دسمبر کو انڈونیشیا کی موجودہ چیئرمین شپ سے جی20 کی صدارت سنبھال لے گا۔
وزیر اعظم نے کہا کہ آنے والے دنوں میں ملک بھر میں جی20 سے متعلق بہت سے پروگرام منعقد کیے جائیں گے۔ اس دوران دنیا کے مختلف حصوں سے لوگ یہاں آئیں گے۔ اعتماد کا اظہار کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ G-20 میں آنے والے لوگ، چاہے وہ اب ڈیلیگیٹس کے طور پر آئیں، مستقبل کے سیاح بھی ہیں۔ انہوں نے نوجوانوں پر زور دیا کہ وہ آئیں اور کسی نہ کسی طریقے سے G-20 میں شامل ہوں۔
وزیر اعظم نے بتایا کہ یلدھی ہری پرساد گارو، جو کہ تلنگانہ کے راجنا سرسیلا ضلع سے تعلق رکھنے والے بنکر ہیں، نے انہیں G-20 نشان والا تحفہ بھیجا ہے۔ انہوں نے کہا کہ ملک کے عوام خود کو جی ٹوئنٹی سے جوڑ رہے ہیں۔
وزیر اعظم نے کہا کہ جی20 میں دنیا کی دو تہائی آبادی، عالمی تجارت کا تین چوتھائی، اور عالمی جی ڈی پی کا 85 فیصد حصہ ہے۔ اتنے طاقتور گروہ پر۔ یہ کتنا بڑا موقع ہے ہندوستان کے لیے، ہر ہندوستانی کے لیے۔
راکٹ “وکرم ایس” کے لانچ کی تعریف کرتے ہوئے، انہوں نے کہا، “18 نومبر کو، ہندوستان نے خلائی شعبے میں ایک سنگ میل حاصل کیا، جب ایک راکٹ “وکرم ایس” کو خلا میں چھوڑا گیا۔