نئی دہلی، 04 جولائی (انڈیا نیرٹیو)
سپریم کورٹ میں پیر کے روز سینئر وکیل ابھیشیک منو سنگھوی نے مہاراشٹر اسمبلی میں ایکناتھ شندے دھڑے کو منظوری دینے کا معاملہ اٹھایا۔ سنگھوی نے کہا کہ پارٹی اب بھی ادھو دھڑے سے تعلق رکھتی ہے، اس لیے اسی دھڑے کو تسلیم کیا جانا چاہیے۔ اسپیکر کو ایوان میں شندے دھڑے کو تسلیم کرنے کا حق نہیں ہے۔ اس پر عدالت نے کہا کہ 11 جولائی کو اس پہلو پر بھی سماعت ہوگی۔
مہاراشٹر قانون ساز اسمبلی میں اعتماد کا ووٹ حاصل کرنے کے بعد اسپیکر نے ایکناتھ شندے دھڑے کے وہپ کو تسلیم کیا ہے۔ اس پر ادھو ٹھاکرے دھڑے کا کہنا ہے کہ پارٹی اب بھی ان کی ہے، اس لیے شندے دھڑے کے وہپ کو تسلیم نہیں کیا جا سکتا۔
یکم جولائی کو کپل سبل نے شیو سینا کی درخواست پر سپریم کورٹ میں کہا کہ شندے کیمپ کسی کے ساتھ ضم نہیں ہوا ہے۔ اب دونوں جماعتیں فلور میں وہپ جاری کریں گی، جو غیر قانونی ہوگا۔ تب عدالت نے کہا کہ ہم صورتحال کو دیکھ رہے ہیں۔ ہم نے دروازے بند نہیں کیے ہیں۔وہاں عمل کو چلنے دیجئے۔ اب اس معاملے پرسماعت 11 جولائی کو ہوگی۔