Urdu News

امیر شریعت مولانا ولی رحمانی کا انتقال، عالم اسلام کا عظیم خسارہ

مولانا سید محمد ولی رحمانی ؒکاسانحہ ارتحال ملت کا عظیم خسارہ، سرکردہ شخصیت کا اظہار تعزیت

 مشہور عالم دین، مسلم پرسنل لاء بورڈ کے جنرل سکریٹری اور امارت شرعیہ کے امیر شریعت مولانا ولی رحمانی کاآج پٹنہ کے ایک اسپتال میں انتقال ہوگیا۔

کچھ دن قبل انہیں اسپتال میں داخل کرایا گیا تھا اور وہ آئی سی یو میں داخل تھے۔
ان کی عمر 77 سال تھی۔

اسلامک فقہ اکیڈمی کے جنرل سکریٹری اور مشہور فقیہ مولانا خالد سیف اللہ رحمانی نے مولانا ولی رحمانی کے انتقال پر تعزیت کا اظہار کرتے ہوئے کہاکہ امیرشریعت حضرت مولانا سید محمد ولی رحمانی رحمۃ اللہ علیہ کی وفات ایسا حادثہ ہے؛ جس کی تلافی بظاہربہت دشوار ہے، اللہ تعالی نے ان کو گہرے علم، وسیع مطالعہ، خوبصورت قلم، شائستہ زبان کے ساتھ ساتھ قائدانہ صلاحیت اور اس سے بڑھکر قائدانہ جرأت وہمت سے نوازا تھا۔

انہوں نے کہاکہ وہ حضرت مولانا سید منت اللہ رحمانی ؒ کے صرف نسبی ہی وارث نہیں تھے؛ بلکہ غیر معمولی جرأت اور حسن تدبر میں بھی ان کے سچے اور پکے جانشین تھے، انہوں نے بہت کامیابی کے ساتھ اپنے دادا حضرت مولانا سید محمد علی مونگیری رحمۃ اللہ علیہ کے لگائے ہوئے پودے ’جامعہ رحمانی مونگیر‘ کو ایک سایہ دار تناور درخت بنادیا، تزکیہ واحسان کی نسبت سے خانقاہ رحمانی مونگیر کے حلقہ کو وسعت دی۔
وہ آل انڈیا مسلم پرسنل لابورڈ کی تاسیس کے وقت سے اس میں شریک تھے، حضرت مولانا منت اللہ رحمانی کی وفات کے بعد اس کے سکریٹری منتخب ہوئے، اور حضرت مولانا سید نظام الدین صاحب کی وفات کے بعد بہ اتفاق رائے جنرل سکریٹری کی حیثیت سے ان کا انتخاب عمل میں آیا، ان کایہ دور ہندوستان کے موجودہ حالات کی وجہ سے بہت ہی شورش اور آزمائش کا دور تھا۔

 خانقاہ رحمانی کے سجادہ نشیں، امیرشریعت بہار،اڈیشہ وجھارکھنڈ،وجنرل سکریٹری آل انڈیا مسلم پرسنل لاء بورڈ کے انتقال پر ملال پر صدر جمعیۃ علماء ہند مولانا سید ارشد مدنی نے اپنے گہرے رنج ودکھ کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ اعتدال، توازن،توسع اور کشادہ نظری مولانامرحوم کا امتیازی وصف تھا۔
مولانا یہ بات آج یہاں جاری ایک تعزیتی بیان میں کہی ہے۔

انہوں نے کہاکہ وہ ملت کے ہر طبقہ میں مقبول اور ہر دلعزیز تھے۔

 خانقاہ رحمانی کے سجادہ نشیں، امیرشریعت بہار،اڈیشہ وجھارکھنڈ،وجنرل سکریٹری آل انڈیا مسلم پرسنل لاء بورڈ کے انتقال پر ملال پر صدر جمعیۃ علماء ہند مولانا سید ارشد مدنی نے اپنے گہرے رنج ودکھ کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ اعتدال، توازن،توسع اور کشادہ نظری مولانامرحوم کا امتیازی وصف تھا۔
مولانا یہ بات آج یہاں جاری ایک تعزیتی بیان میں کہی ہے۔

انہوں نے کہاکہ وہ ملت کے ہر طبقہ میں مقبول اور ہر دلعزیز تھے۔


Recommended