Urdu News

پیر سے دہلی میں میٹرو سروس شروع

@OfficialDMRC

مالس ، بازار اور دفاتر بھی کھلیں گے ، تیسری لہر پر حکومت کی نظر

نئی دہلی ، 05 جون (انڈیا نیرٹیو)

دہلی کے وزیر اعلی اروند کیجریوال نے ہفتے کے روز مرحلہ وار قومی راجدھانی کو کھولنے کی سمت ایک اور قدم اٹھایا۔ اگرچہ تعمیر اور مینوفیکچرنگ کو انلاک کے پہلے مرحلے میں چھوٹ دی گئی تھی ، لیکن اس بار وزیر اعلی نے اس کو مزید آگے بڑھاتے ہوئے بہت سی مراعات میں اضافہ کیا ہے۔

ڈیجیٹل پریس کانفرنس کے دوران ، وزیر اعلی ٰکیجریوال نے کہا کہ کٹینمنٹ زون کے باہر واقع بازاروں اور مالس کو 7 جون سے جفت اور طاق کی بنیاد پر صبح 10 بجے سے شام 8 بجے تک کھولا جارہا ہے۔ جبکہ اکیلی دکانیں سات دن تک کھلیں گی۔ جفت اور طاق نظام مال کی دکانوں پر بھی لاگو ہوگا۔ اس کے ساتھ ساتھ 50 فیصد گنجائش کے ساتھ نجی دفاتر بھی کھولے جاسکتے ہیں۔ روزانہ ضروری سامان کی دکانیں کھلیں گی اور 50 فیصد صلاحیت کے ساتھ دہلی میٹرو بھی شروع کی جا رہی ہے۔ سرکاری دفاتر میں ، گروپ اے کے صرف 100 فیصد افسران اور باقی 50 فیصد اس کے نیچے افسران ہی کام کریں گے۔ ضروری خدمات میں مصروف 100 فیصدملازمین کام کرسکیں گے۔

اس وقت دہلی میں کورونا کے انفیکشن کے نئے معاملات میں بڑی کمی واقع ہوئی ہے۔ لیکن ماہرین نے حکومت کو تیسری لہر کے ممکنہ خطرے سے خبردار کیاہے۔ دہلی حکومت نے ایسی کسی بھی ناگزیر صورت حال سے نمٹنے کے لیے کام شروع کردیا ہے۔ وزیر اعلیٰ کہتے ہیں کہ اگر تیسری لہر آئے گی تو حکومت اس کے لئے تیار ہے۔کل تقریبا 6 گھنٹے تک دو الگ الگ اجلاسوں میں حصہ لیا۔ ماہرین سے بات کی۔ اس بار کورونا کی جو پیک آئی تقریباً 28ہزار کیس 22یا23اپریل کے آس پاس آئی۔ اگلی پیک کتنی ہوسکتی ہے ۔ اگلی پیک 37ہزار ہو سکتی ہے ۔ اسے مان کر تیاری شروع کی ۔ اس سے زیادہ کیس آئے تو اس کے لئے بھی تیار ہیں ۔ اگر 37ہزار کی تیاری ہے تو اس سے زیادہ کیس آنے پر بھی تیار ہوں گے۔

 انہوں نے کہا کہ اگر 37 ہزار کی پیک آتی ہے تو پھر کتنے آئی سی یو ، کتنے آکسیجن بیڈ اور دوائیوں کی ضرورت ہوگی۔ اس دور کی ٹاسک فورس تشکیل دی جارہی ہے۔ آپ کو بھی بچوں کی دیکھ بھال کرنی ہوگی۔ ان میں مختلف قسم کے ماسک اور آکسیجن ہوں گے۔ اس کے لئے ایک ٹاسک فورس تشکیل دی گئی ہے ، جو الگ الگ رپورٹ تیار کر ے گی۔

اس کے علاوہ ، دہلی حکومت کورونا کی تیسری لہر سے نمٹنے کے لیے 420 ٹن آکسیجن کی ذخیرہ کرنے کی گنجائش تیار کررہی ہے۔ اس کام کو اندرپرستھ گیس ایجنسی کے سپرد کیا گیا ہے۔ جس نے کہا ہے کہ اسے 18 ماہ میں مکمل کریں۔ اس کے ذریعہ آکسیجن کے مسئلے پر قابو پانے کے لیے 25 ٹینکروں کی خریداری کی جارہی ہے۔ آکسیجن کے 64 چھوٹے پلانٹ لگائے جارہے ہیں۔ یہ ایک یا دو ماہ میں تیار ہوجائے گا۔

Recommended