Urdu News

ملک کے دیہی اور زرعی شعبے میں اسٹیل کے استعمال کو فروغ دینے کے لئے اسٹیل کی وزارت کی جانب سے 20 اکتوبر کو ویبنار کا انعقاد کیا جائے گا

ملک کے دیہی اور زرعی شعبے میں اسٹیل کے استعمال کو فروغ دینے کے لئے اسٹیل کی وزارت کی جانب سے 20 اکتوبر کو ویبنار کا انعقاد کیا جائے گا

<div class="text-center">
<h2>ملک کے دیہی اور زرعی شعبے میں اسٹیل کے استعمال کو فروغ دینے کے لئے اسٹیل کی وزارت کی جانب سے 20 اکتوبر کو ویبنار کا انعقاد کیا جائے گا</h2>
</div>
<p dir="RTL"> وزارت فولاد، کنفیڈریشن آف انڈین انڈسٹری (سی آئی آئی) کے ساتھ مل کر 20 اکتوبر کو’آتم نربھر بھارت : دیہی معیشت، زرعی، ترقیات، ڈیری اور خوراک ڈبہ بندی میں اسٹیل کے استعمال کو بڑھاوا دینے‘ کے موضوع پر ایک ویبنار کا انتعقاد کرے گی۔ پیٹرولیم اور قدرتی گیس اور اسٹیل معاملوں کے وزیر جناب دھرمیندر پردھان اس ویبنار کے مہمان خصوصی ہوں گے۔ دیہی ترقیات، زراعت اور کاشتکاروں کی بہبود، پنچایتی راج اور خوراک ڈبہ بندی صنعت کے وزیر جناب نریندر سنگھ تومر بھی اس پروگرام میں مہمان خصوصی کے طورپر شرکت کریں گے۔ مرکزی وزیر مملکت برائے فولاد جناب فگن سنگھ کلستے اس موقع پر اپنا خصوصی خطبہ دیں گے۔ اس ویبنار کا مقصد دیہی ترقیات کے میدان میں اسٹیل اور اسٹیل سے تیار مصنوعات کی موجودہ اور مستقبل کی ضرورتوں کی پہچان کرنا اور برادری میں اسٹیل انٹینسیو ڈھانچے / مشترکہ سہولتی علاقہ، پانی کی ذخیرہ اندوزی کی سہولیات، اناج کی ذخیرہ اندوزی کے لئے سائلوس، مشترکہ اناج ذخیرہ اندوزی سہولیات، گھریلو پانی ذخیرہ اندوزی ڈرم وغیرہ میں فولاد سے تیار مصنوعات کے استعمال اور فوائد کے بارے میں لوگوں میں بیداری پیدا کرنا۔</p>
<p dir="RTL">اس ویبنار میں فولاد سے تیار مصنوعات کو حاصل کرنے میں درپیش مسائل، ملک میں موجود فولاد کی مانگ کو پورا کرنے میں بھارت کی فولاد اور اسٹیل صنعت کی صلاحیتوں، مستقبل کے توسیعی منصوبے، مینوفیکچرنگ اور تحقیق و ترقی کی صلاحیت کو بڑھاوا دینے جیسے موضوعات پر غوروخوض کیا جائے گا۔ اس ویبنار میں کلیدی دیہی ترقیاتی ایجنسیوں کے علاوہ مرکز اور ریاستی حکومتوں کے کلیدی دیہی ترقیاتی وزراء پر مشتمل سکریٹریوں اور ریاستوں کے پینل بھی شامل ہوں گے۔</p>
<p dir="RTL">ملک میں تعمیر، بنیادی ڈھانچہ، مینوفیکچرنگ، ریلوے، تیل اور گیس، دفاع اور دیہی و زرعی شعبوں میں بھارت کو 5 کھرب امریکی ڈالر کے بقدر کی معیشت بننے کے ہدف کو حاصل کرنے میں اسٹیل ایک اہم کردار ادا کرے گا۔ دنیا میں اسٹیل کا سب سے بڑا پیداواری ملک ہونے کے باوجود بھارت کی سالانہ فی کس اسٹیل کھپت 74.1 کلو گرام ہے جو عالمی اوسط 224.5 کلوگرام کا محض ایک تہائی ہے۔ ملک کے شہری علاقوں میں اسٹیل کا استعمال زیادہ ہو رہا ہے جبکہ دیہی علاقوں میں یہ بہت ہی کم دیکھا گیا ہے۔ سال 2019 میں ملک کے دیہی علاقوں میں فی کس اسٹیل کھپت 19.1 کلو گرام تھی اور قومی اوسط 74.1 کلو گرام تھا۔ ایک اندازے کے مطابق ملک میں دیہی علاقوں میں اسٹیل کی کھپت کا 54 فیصد استعمال مکانات کی تعمیر، 10 فیصد کمیونٹی تعمیرات، 20 فیصد پیشہ ورانہ استعمال (بنیادی طور پر زراعت سے معلق سہولیات)، فرنیچر، گاڑیوں اور گھریلو سامانوں (بقیہ 16 فیصد) میں ہوتا ہے۔ اس لیے اہلیت میں اضافے کے علاوہ اسٹیل کی وزارت نے ملک میں اسٹیل کی مانگ میں اضافے کے لئے تدابیر کی ہیں اور متعلقہ وزارتوں کے ساتھ اس سمت میں لگاتار کام چل رہا ہے۔ ریلوے اور وزارت دفاع کی جانب سے 17 فروری 2020 کو ورکشاپوں / ویبناروں، 16 جون 2020 کو پیٹرولیم اور قدرتی گیس اور 18 اگست 2020 کو ہاؤسنگ اور شہری امور کی وزارت اور شہری ہوابازی کی وزارت کے ویبناروں کا پہلے ہی انعقاد ہو چکا ہے۔</p>.

Recommended