Urdu News

ہندوستان اور روس کے درمیان میزائل ڈیفنس سسٹم کا معاہدہ، چین اور پاکستان پریشان

ہندوستان اور روس کے درمیان میزائل ڈیفنس سسٹم کا معاہدہ، چین اور پاکستان پریشان

نئی دہلی، 14 نومبر (انڈیا نیرٹیو)

چین اور پاکستان کے لیے بری خبر ہے کیونکہ بھارت کو روس کے جدید ترین  ایس-400 میزائل سسٹم کی پہلی کھیپ اگلے ماہ ملنے جا رہی ہے۔ پوری دنیا اس روسی میزائل ڈیفنس سسٹم سے خوفزدہ ہے، جسے جلد ہی ہندوستان کے دفاعی بیڑے میں شامل کیا جائے گا۔ اب جب بھارت کو یہ طویل فاصلے تک زمین سے فضا تک مار کرنے والا دفاعی نظام ملنے جا رہا ہے تو چین اور پاکستان کی دھڑکنیں بڑھنے والی ہیں۔ ہندوستانی فضائیہ کے آٹھ ارکان پر مشتمل ایک ٹیم اس سال کے آغاز سے روس میں ایس-400 کی تربیت  حاصل کر رہی ہے۔

دبئی میں ایئر شو کے آغاز سے قبل فیڈرل سروس فار ملٹری ٹیکنیکل کوآپریشن (ایف ایس ایم ٹی سی) کے ڈائریکٹر دمتری شوگیف نے میڈیا کو بتایا کہ روس نے ایس-400 کی بھارت کو فراہمی شروع کر دی ہے۔ روس کے صدر ولادیمیر پوتن کی اگلے ماہ ہندوستان کے دورے پر متوقع آمد کی وجہ سے پہلی کھیپ کی ترسیل اسی وقت  کئے جانے کا منصوبہ ہے۔ ہندوستان نے روس  کے ساتھ پانچ ایئر ڈفینس سسٹم ایس۔400  خریدنے کے لئے 5.43 بلین ڈالر یا 40,000 کروڑ روپے میں   معاہدہ کیا تھا۔ ہندوستانی فضائیہ کوایس-400 'ٹرائمف' میزائل کی کل پانچ رجمنٹ (فلائٹ) حاصل کرنا ہے۔ ہر پرواز میں آٹھ لانچر اور ہر لانچر میں دو میزائل ہوتے ہیں۔ بھارت نے 2019 میں اس کے لیے 800 ملین ڈالر (تقریباً 5948 کروڑ روپے) کی پہلی قسط بھی ادا کر دی ہے۔

یہ میزائل سسٹم بیک وقت دشمن کے لڑاکا طیاروں، ہیلی کاپٹروں اور یو اے وی کو کثیر اہداف کو نشانہ بنا کر تباہ کر سکتا ہے۔ اس میزائل سسٹم کا فاصلہ تقریباً 400 کلومیٹر ہے۔ یعنی اگر دشمن کا میزائل کسی طیارے یا ادارے پر حملہ کرنے کی کوشش کرتا ہے تو اس میزائل سسٹم کی رینج 400 کلومیٹر   دور سے ختم کرنے کے قابل ہے۔ یہ اینٹی بیلسٹک میزائل آواز کی رفتار سے بھی زیادہ رفتار سے حملہ کر سکتی ہے۔ زمین سے فضا میں مار کرنے والے اس روسی میزائل سسٹم کی رینج 400 کلومیٹر ہے۔ اور 30  کلومیٹر تک کی اونچائی پر اہداف کو تباہ کرنے کی صلاحیت رکھتا ہے۔

تاہم امریکہ نے روس کے ساتھ اس معاہدے کے حوالے سے اشاروں کنایوں میں بھارت کو دھمکی بھی دی ہے۔ امریکہ نے ہندوستان کو پابندیوں کی دھمکی دی ہے کیونکہ ہندوستان نے امریکی   فضائی دفاعی نظام پیٹریاٹ پی اے سی 3 کے بجائے روسی ایس-400 فضائی دفاعی نظام کا انتخاب کیا ہے۔ امریکہ نے روس کے ساتھ کسی بھی ملک کے ہتھیاروں کے سودے پر پابندیاں عائد کر رکھی ہیں۔

 ایئر چیف مارشل وویک رام چودھری نے بھی اپنی پہلی پریس کانفرنس میں کہا تھا کہ اس سال کے آخر تک روسی فضائی دفاعی میزائل سسٹم  ایس-400 کو فضائیہ میں شامل کر لیا جائے گا۔ اس کے ذریعے 400 کلومیٹر کی رینج تک 36 اہداف کو بیک وقت نشانہ بنایا جا سکتا ہے۔ ہندوستان میں روس کے سفیر نکولے آر۔ کوداشیون نے کہا کہ ایس-400 کی فراہمی کا معاہدہ روس اور بھارت کے درمیان خصوصی اور  اسٹریٹجک شراکت داری کا ایک ستون ہے۔ یہ معاہدہ دونوں ممالک کے درمیان دو طرفہ فوجی اور فوجی تکنیکی تعاون کا حصہ ہے۔

Recommended